✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

میدان کربلا اور اہل غزہ

عنوان: میدان کربلا اور اہل غزہ
تحریر: بنت اسلم برکاتی
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

ذکر شہادت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سن کر، ہمارے دل غمگین اور آنکھیں اشک بار ہو جاتی ہیں۔ ان بھی اتنی صدیاں بیتنے کے بعد؛ میدان کربلا کا خوف ناک منظر، ہمیں جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے۔ یہ کوئی ایک دن یا ایک مہینے کی بات نہیں ہے؛ بلکہ جب بھی ذکر شہدائے کربلا ہوتا ہے، ہماری کیفیت بدل جاتی ہے۔

آج ہم اس بات کی خواہش تو کرتے ہیں کہ اے کاش! اگر ہم اس وقت ہوتے تو اپنا سب کچھ قربان کر دیتے۔ مگر جو ہم ابھی کر سکتے ہیں، وہ کرنا ہی نہیں چاہتے!

کیا ہم نے میدان کربلا والے حالات غزہ میں نہ دیکھے؟ کیا اہل غزہ پر ہوتے ہوئے مظالم ہم کو نظر نہیں آئے؟ کیا ان کو بھوک و پیاس سے تڑپتا نہیں دیکھا؟ کیا ان کو اپنوں سے بچھڑتا نہ دیکھا؟

یہ سب کچھ ہم نے دیکھا۔ لیکن کیا ان کی مدد کے لیے کوئی کوشش کی؟ کیا کبھی ہم نے ایک رات، ان کے حالات پر آنسو بہائے؟ کیا ہم ایک دن بھی ان کے درد کو محسوس کر کے بے چین و بے قرار ہوئے؟ نہیں نہ! (الا ما شاء اللہ تعالیٰ) تو پھر ہم کیسے عاشق امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ ہیں؟ کس منہ سے خود کو غلام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں؟

آئیں! ابھی بھی وقت ہے۔ ہم مل کر اہل غزہ کی مدد کریں۔ اللہ کریم نے آپ کو توفیق عطا فرمائی ہے، تو ان کی مالی مدد کریں! یہ ضروری تو نہیں کہ آپ لاکھ دو لاکھ کی مدد کریں! آپ کے پاس جو بھی ہے، خلوص دل سے ان کی مدد کریں!

آپ ان کی مالی مدد نہیں کر سکتے، تو رنجیدہ نہ ہوں! رب تبارک و تعالیٰ نے ہمیں وہ ہتھیار عطا فرمایا ہے، جس سے دنیا کا نقشہ بدل سکتا ہے۔ جی ہاں! وہ ہتھیار ہے دعا۔ جیسا کہ حضور تاجدار ختم نبوت ﷺ کا فرمان ہے:

”الدُّعَاءُ سِلَاحُ الْمُؤْمِنِ“ (المستدرک، حدیث: 1813)

ترجمہ: ”دعا مومن کا ہتھیار ہے۔“ کم سے کم ہر نماز میں ہم اہل غزہ کے لیے دعا تو کر ہی سکتے ہیں۔ ان کی فتح و نصرت کے لیے، ان کی آسانی کے لیے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے۔ ان کے درد کو محسوس کریں، اور ان کے حق میں خوب دعائیں کریں۔

جس طرح ہمیں تکلیف یا پریشانی ہوتی ہے، تو ہم رات دن رب تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں رو کر، گڑگڑا کر دعائیں کرتے ہیں؛ اسی طرح ہم اہل غزہ کے لیے بھی دعائیں کریں۔ ان شاءاللہ تعالیٰ! رب تبارک و تعالیٰ ہماری دعاؤں کو ان کے حق میں ضرور قبول فرمائے گا۔

اللہ کریم ہمیں کہنے سننے سے زیادہ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اللہم آمین!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں