✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

یکم محرم الحرام یومِ شہادت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موقع پر خصوصی پیش کش

عنوان: یکم محرم الحرام یومِ شہادت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موقع پر خصوصی پیش کش
تحریر: محمد فرقان رضا حنفی
پیش کش: جامعہ عربیہ انوارالقرآن، بلرام پور

سیّدُنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سن 6 ہجری میں بعمر 27 سال مشرف باسلام ہوئے۔ آپ چالیس مٙردوں اور گیارہ عورتوں کے بعد مشرف باسلام ہوئے۔ بعض کہتے ہیں کہ 39 مردوں اور 23 عورتوں کے بعد ایمان لائے ہیں اور بعض 45 مردوں اور گیارہ عورتوں کے بعد بتلاتے ہیں۔ جب آپ اسلام لائے تو مکہ میں اسلام ظاہر ہوگیا اور مسلمان بہت خوش ہوئے۔ (تاریخ الخلفاء ص، 135)

نام ونسب: آپ کا شجرہ نسب اس طور پر ہے۔ عمر بن خطاب بن نفیل بن عبدالعزیٰ بن ریاح بن عبداللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لؤی بن غالب قرشی عدوی، آپ کی کنیّت ابوحفص ہے ۔ ماں کا نام حنتمہ بنت ہاشم بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم ہے۔ (معارفِ صحابہ ج: 1، ص 160)

فاروق کا لقب: حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب میں کلمہ شہادت پڑھ کر مسلمان ہوگیا تو میرے اسلام قبول کرنے کی خوشی میں اُس وقت جتنے مسلمان حضرت ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر میں موجود تھے اتنی زور سے نعرہ تکبیر بلند کیا کہ اس کو مکہ کے سب لوگوں نے سنا۔ میں نے رسولِ خداﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ حضور ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں؟ یعنی بیشک ہم حق پر ہیں۔ اس پر میں عرض کیا پھر یہ پوشیدگی اور پردہ کیوں ہے؟ اس کے بعد ہم سب مسلمان اس گھر سے دو صفیں بنا کر نکلے۔ ایک صف میں حضرت سیّدُنا امیرِ حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ اور دوسری صف میں، میں تھا۔ اور اسی طرح ہم سب صفوں کی شکل میں مسجد حرام میں داخل ہوئے۔ کفار قریش نے مجھے اور حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جب مسلمانوں کے گروہ کے ساتھ دیکھا تو ان کو بے انتہا ملال ہوا۔ اس روز سرکار اقدس علیہ السلام نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فاروق کا لقب عطا فرمایا۔ اس لئے کہ اسلام ظاہر ہوگیا اور حق وباطل کے درمیان فرق واضح ہوگیا۔ (خطباتِ محرم ص: 113)

فاروق اعظم اور احادیث کریمہ: حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فضیلت میں بیشمار بہت سی حدیثیں وارد ہیں۔ تاہم حصول برکت کے لیے چند حدیث پیش کر رہا ہوں۔

(1) حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا : لوکان نبی بعدی لکان عمر بن الخطاب اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب ہوتے۔ (سیرت خلفائے رسول ص: 147)

(2) حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کیا کہ حضور سید عالم ﷺ نے حضرت عمر سے فرمایا: قسم اُس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ کہ شیطان اُس راستے پر کبھی نہیں چلے گا۔ جس پر تو چل رہا یے۔ بلکہ دوسرا رستہ اختیار کرے گا۔ (سیرت خلفائے رسول ص: 151)

(3) حضرت ابی بن کعب سے روایت ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا: عمر پہلے شخص ہیں جن سے حق مصافحہ کرے گا اور انہیں سلام کہے گا اور انہیں ہاتھ سے پکڑ کر جنت میں داخل کرے گا۔ (صواعق محرقہ ص: 254)

(4) حضور ﷺ نے فرمایا: کہ آسمان کا ہر فرشتہ حضرت عُمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی توقیر کرتا ہے اور زمین کا ہر شیطان اُن کے خوف سے لرزتا ہے۔ (سوانح کربلا ص: 32)

(5) حضرت عائشہ صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا: پہلی امتوں میں کئی محدّث گزرے ہیں۔ میری امت میں اگر کوئی محدّث ہے تو وہ عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ (خصائص کبریٰ ج: 2 ص: 373)

فرشتوں کا جلوس: سیدنا فاروق اعظم جنت کی طرف روانہ ہوں گے تو آپ کے دائیں بائیں ستّر ہزار فرشتے ہوں گے اور ایک فرشتہ اعلانیہ کہتا جائے گا لوگو! یہ فاروق اعظم کا جلوس جا رہا ہے انہیں اچھی طرح پہنچان لو! (نزھۃ المجالس ج : 2 ص: 544)

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خصلت: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قمیص میں صرف کندھوں کے درمیان چار پیوند لگے ہوئے دیکھے ہیں۔ (تاریخ الخلفاء ص: 157)

جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی کو حاکم بنا کر بھیجتے تھے تو آپ اُس سے یہ شرط لکھوا لیت کہ وہ شخص کبھی تُرکی گھوڑے پر سوار نہ ہو اور امید کی روٹی نہ کھائے اور باریک کپڑا نہ پہنے اور اہل حاجت کے لیے اپنا دروازہ بند نہ کرے۔ اگر ان میں سے کوئی بات کرے گا تو اسے سزا ملے گی۔ (تاریخ الخلفاء ص: 156)

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ روزانہ گیارہ لقموں سے زیادہ طعام ملاحظہ نہ فرماتے۔ (سوانح کربلا ص: 34)

ایک مرتبہ قیصر روم کا قاصد مدینہ طیبہ میں آیا اور امیر المؤمنین کو تلاش کرتا تھا تاکہ بادشاہ کا پیام آپ کی خدمت میں عرض کرے۔ لوگوں نے بتایا کہ امیرالمؤمنین مسجد میں ہیں۔ مسجد میں آیا دیکھا کہ ایک صاحب موٹے پیوند زدہ کپڑے پہنے ایک اینٹ پر سر رکھے لیٹے ہیں۔ یہ دیکھ کر باہر آیا اور لوگوں سے امیرالمؤمنین کا پتہ دریافت کرنے لگا۔ کہا گیا مسجد میں تشریف فرما ہیں۔ کہنے لگا مسجد میں تو سوائے ایک دلق پوش کے کوئی نہیں۔ صحابہ نے کہا وہی دلق پوش ہمارا امیر وخلیفہ ہے۔ (سوانح کربلا ص: 35)

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کرامت : امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ ایک نوجوان صالح کی قبر پر تشریف لے گئے اور فرمایا کہ اے فلاں! اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے کہ وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ (یعنی جو شخص اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈر گیا ۔ اس کے لیے دو جنتیں ہیں) اے نوجوان ! بتا تیرا قبر میں کیا حال ہے؟ اس نوجوان صالح نے قبر کے اندر سے آپ کا نام لے کر پکارا اور باواز بلند دو مرتبہ جواب دیا کہ میرے رب نے یہ دونوں جنتیں مجھے عطا فرما دی ہیں۔ (کرامات صحابہ ص: 48)

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا حلیہ: امام جلال الدین سیوطی شافعی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے تاریخ الخلفاء میں لکھتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہت لمبے ، جسیم، اصلح، سرخی لیے ہوئے گورے تھے۔ آپ کے دونوں رخسار پچکے ہوئے تھے، بڑی بڑی مونچھیں تھیں اور ان کے سرے سرخ تھے۔ (تاریخ الخلفاء ص : 160)

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت: تحقیق یہی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر 26 ذی الحجّہ بروز بدھ فجر کی نماز میں حملہ ہوا پھر 29 ذی الحجّہ ہفتہ کا دن گزارنے کے بعد جب شام کو محرم الحرام کا چاند نظر آیا تو اس چاند رات میں یعنی یکم محرم الحرام کی شب جامِ شہادت نوش فرمایا اور اس کے اگلے روز اتوار کے دن صبح کے وقت میں تدفین عمل میں لائی گئی

وہ عمر جس کے اَعدا پہ شیدا سقر
اس خدا دوست حضرت پہ لاکھوں سلام
فارقِ حق و باطل امامُ الہُدیٰ
تیغِ مَسْلُولِ شدت پہ لاکھوں سلام
تَرجمانِ نبی ہَمزبانِ نبی
جانِ شانِ عدالت پہ لاکھوں سلام

دعا ہے مولا کریم جل وعلا مولا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے صدقہ جملہ اساتذہ والدین عزیز واقارب محبین اور ہر مومن ومومنات کی بخشش ومغفرت فرمائے آمین ثم آمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں