✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

والدین کے ساتھ حسن سلوک

عنوان: والدین کے ساتھ حسن سلوک
تحریر: نور شفا بنت ریاض احمد
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

اللہ تبارک و تعالیٰ کا ہم سب پر بے شمار کرم ہے کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا، تمام نبیوں کے سردار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی بنایا اور بے شمار نعمت و ،برکت عطا کرنے کے بعد والدین جیسی نعمت بھی دی جو ہم سے اتنی محبت کرتے ہیں کہ خود تو بھوکے رہ سکتے ہیں مگر اپنی اولاد کو کبھی بھوکا نہیں رکھتے، خود کا پیٹ خالی رکھ کر بھی اپنی اولاد کو کھلاتے ہیں، ان کے دل میں ہمارے لیے بے شمار محبت و شفقت رکھی۔

ہمارے والدین ہمارے لیے دنیا و آخرت کی بھلائی ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم ان کی بہت خدمت کریں، ان کا حکم مانیں کہ اللہ کی رضا والدین کی رضا میں ہوتی ہے۔

والدین کا بڑھاپہ بھی قسمت والوں کو نصیب ہوتا ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم ان کی بے شمار قدر کریں ان کی ایک بھی بات پر اف تک نہ کہیں، جب ہم چھوٹے تھے تو انہوں نے خوشی خوشی راتیں جاگ کر بھی ہمارا خیال رکھا اور ذرا بھی شکایت نہ کی، اولاد کو چاہیے کہ وہ ہرگز ہرگز اپنی زبان سے کوئی ایسی بات یا کوئی عمل ایسا نہ کرے جس سے والدین کو ذرا بھی تکلیف ہو اور وہ کبھی بھی یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں کہ انہوں نے بچپن میں اپنی اولاد کی کس طرح پرورش کی اور ان کی اولاد ان کے لیے کیا کر رہی ہے۔ والدین کی اس قدر عزت کرنی چاہیے کہ ماں اگر آواز بھی دے رہی ہو تو آپ نفل نماز کی نیت تک توڑ سکتے ہیں اس سے آپ والدین کے درجے کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

بچے جب بچپن میں اگر والدین سے ایک ہی سوال دس مرتبہ یا بیس مرتبہ بھی کیا کرتے تھے تو وہ ہمارے سوال کا ہر بار جواب دیا کرتے تھے مگر آج والدین ایک یا دو مرتبہ کچھ پوچھ لیں تو اولاد کو غصہ آ جاتا ہے۔

اگر آپ کے والدین آپ سے راضی ہیں تو اللہ و رسول آپ سے راضی ہیں، والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے سے آپ کے رزق میں برکتیں ہوتی ہے، والدین کو مسکرا کر دیکھنے پر عمرہ و حج کا ثواب ملتا ہے ہماری مسکراہٹ، ہمارے خرچے، ہمارے اچھے سلوک کے سب سے زیادہ مستحق ہمارے والدین ہیں۔ والدین کی محبت خالص ہوتی ہے وہ ہم سے کچھ نہیں چاہتے ان کی محبت ہمارے لیے بغیر کسی وجہ کے ہوتی ہے۔

 ماں باپ چاہیں دنیا میں ہوں یا فوت ہو گئے ہوں ان کے لیے ہمیشہ ہمیشہ دعائیں کرتے رہنا چاہیے، اور کبھی بھی ان کی موجودگی یا غیر موجودگی میں ایسا کام نہ کرنا چاہیے جو ان کو پسند نہ ہو کہ ان کو ذرا بھی تکلیف پہنچے۔

قران مجید میں اللہ سبحانہ و تعالی ارشاد فرماتا ہے:

وَ قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِیَّاهُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًاؕ-اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوْ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِیْمًا° (سورہ الاسراء : ۲۳)

ترجمہ کنزالایمان: اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اگر تیرے سامنے ان میں ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے ہُوں نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے تعظیم کی بات کہنا۔

آیت کا معنی یہ ہے کہ تمہارے رب عزوجل نے حکم فرمایا کہ تم اپنے والدین کے ساتھ انتہائی اچھے طریقے سے نیک سلوک کرو کیونکہ جس طرح والدین کا تم پر احسان بہت عظیم ہے تو تم پر لازم ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ اسی طرح نیک سلوک کرو۔

اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

وَ اخْفِضْ لَهُمَا جَنَاح الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَ قُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا° (سورہ الاسراء : 24)

ترجمہ کنزالایمان: اور ان کے لیے عاجزی کا بازو بچھا نرم دلی سے اور عرض کر کہ اے میرے رب تو ان دونوں پر رحم کر جیسا کہ ان دونوں نے مجھے چھٹپن میں پالا۔

والدین کیلئے دعا کو اپنے روزانہ کے معمولات میں داخل کرلینا چاہیے اور ان کی صحت و تندرستی، ایمان و عافیت کی سلامتی کی دعا کرنی چاہیے اور اگر فوت ہوگئے ہوں تو ان کیلئے قبر میں راحت، قیامت کی پریشانیوں سے نجات، بے حساب بخشش اور جنت میں داخلے کی دعا کرنی چاہیے۔

والدین کے متعلق چند احادیث

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى ٱللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رِضَا الرَّبِّ فِي رِضَا الْوَالِدِ وَسَخَطُ الرَّبِّّ فِي سَخَطِ الْوَالِدِ۔

ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم لی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: پروردگار کی خوشنودی باپ کی خوشنودی میں ہے اور پروردگار کی ناخوشی باپ کی ناراضی میں ہے۔ (ترمذی-1899)

2. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ ٱللَّٰهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى ٱللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَقُّ بِحُسْنِ صَحَابَتِي قَالَ أُمُّكَ، قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ أُمُّكَ، قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ أُمُّكَ، قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أَبُوكَ وَقَالَ ابْنُ شُبْرُمَةَ وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ مِثْلَهُ۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہ ایک شخص نے عرض کی، یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ حسن سلوک (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں(یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے۔) انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں انہوں نے پوچھا: پھر کون؟ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر ماں کو بتایا انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہارا والد۔ (بخاری-5971)

3. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى ٱللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَغِمَ أَنْفُ ثُمَّ رَغِمَ أَنْفُ ثُمَّ رَغِمَ أَنْفُ قِيلَ مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَنْ أَدْرَكَ أَبَوَيْهِ عِنْدَ الْكِبَرِ أَحَدَهُمَا أَوْ كِلَيْهِمَا فَلَمْ يَدْخُلِ الْجَنَّةَ۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو۔ صحابۂ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ !صلی اللہ علیہ وسلم کس کی ناک خاک آلود ہو؟ ارشاد فرمایا جس نے اپنے ماں باپ دونوں یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا پھر وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوا۔ (مسلم-2551)

والدین سے متعلق اسلام کی عظیم تعلیم

ماں باپ سے اس طرح کلام کرے جیسے غلام و خادم آقا سے کرتا ہے۔ ان آیات اور اَحادیث کا مطالعہ کرنے کے بعد ہر ذی شعور انسان پر واضح ہو جائے گا کہ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے اور ان کے حقوق کی رعایت کرنے کی جیسی عظیم تعلیم اسلام نے اپنے ماننے والوں کو دی ہے ویسی پوری دنیا میں پائے جانے والے دیگر مذاہب میں نظر نہیں آتی۔

اللہ عزوجل ہمیں والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے اور ان کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور والدین کی نافرمانی سے بچائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں