✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

دعا کی اہمیت

عنوان: دعا کی اہمیت
تحریر: بنت رئیس احمد
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

دعا رب تعالیٰ کا قرب پانے کا آسان راستہ ہے۔ دعا، اللہ کریم کے انعامات حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جب بندہ اللہ کریم سے مناجات کرنے میں مشغول ہوتا ہے، اُس وقت وہ اپنے رب کے بہت قریب ہوتا ہے۔ اور یہ قربت صرف پرہیزگاروں کے لیے نہیں، بلکہ ہر اُس بندے کے لیے ہے جو اپنے رب کو دل سے پکارے۔

کریم آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: "میں اپنے بندے کے گمان کے پاس ہوں۔"

یعنی وہ جیسا گمان مجھ سے رکھتا ہے، میں اُس سے ویسا ہی کرتا ہوں: "وَأَنَا مَعَهُ إِذَا دَعَانِي"

ترجمہ: "اور میں اُس کے ساتھ ہوں، جب وہ مجھ سے دعا کرے۔" (فضائلِ دعا)

اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے گمان کے پاس ہے، یعنی جو اپنے رب سے جیسا گمان رکھے گا، اللہ کریم اُس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ فرمائے گا۔ اگر بندہ یہ گمان رکھ کر اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو کہ: میں بہت گنہگار ہوں، لیکن میرا کریم رب مجھ پر فضل فرمائے گا اور ضرور بخش دے گا- تو یقیناً اللہ کریم اُس پر فضل فرما کر اُسے بخش دے گا۔

اور اگر بندہ یہ سوچتا رہے کہ میرا رب میری پکڑ فرمائے گا تو اس کی پکڑ ضرور ہوگی۔

لہٰذا بندے کو چاہیے کہ: اللہ کریم کی فرمابرداری کرنے کی کوشش کرتا رہے، اور رب کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہو۔

اور کبھی دعا کا دامن نہ چھوڑے، کیونکہ دعا کرنے والے کو رب تعالیٰ کی قربت اور اُس کا خاص کرم نصیب ہوتا ہے۔

حضرت سری سقطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جو اللہ پاک سے مناجات میں مشغول ہوتا ہے، اللہ پاک اُسے اپنے ذکر کی مٹھاس اور شیطانی وسوسوں کی کڑواہٹ عطا فرماتا ہے۔ (حلیۃ الاولیاء)

لہٰذا بندے کو چاہیے کہ ہر حال میں دعا کرتا رہے، تاکہ اس پر مسلسل اللہ کریم کی رحمتوں کا نزول ہوتا رہے اور وہ نفس و شیطان کے شر سے محفوظ رہے۔

دعا کے چند آداب

دعا کی ابتدا اللہ کریم کے ذکر اور حبیبِ کریم ﷺ کی بارگاہ میں درود شریف پڑھتے ہوئے کرے۔

دعا کرتے ہوئے اپنے رب کی رحمت پر نظر رکھے، اپنے گناہوں کو دیکھ کر مایوس ہرگز نہ ہو۔

یہ یقین رکھتے ہوئے دعا کرے کہ میرا رب میری دعا ضرور قبول فرمائے گا۔

آخر میں بھی درود شریف پڑھے، کہ جس دعا کی ابتدا اور اختتام میں حبیبِ کریم ﷺ کا ذکر ہو، وہ یقیناً قبول ہوگی۔

اللہ کریم ہمیں اپنے حبیب ﷺ کے اٹھے ہوئے مبارک دستِ کرم کا صدقہ عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین بجاہ النبی الأمین ﷺ

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں