عنوان: | فلسطین |
---|---|
تحریر: | سیدہ عائشہ رضویہ |
ظلم کی تاریکی میں امید کی کرن
آج فلسطین میں ہر روز ایک نیا امتحان برپا ہو رہا ہے۔ یہ بات حقیقت ہے کہ موت کا علم کسی کو نہیں، مگر فلسطینیوں کے سروں پر ہر وقت موت کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
نہ جانے کب، کہاں کوئی بم گر جائے اور ان کی بنی بنائی عمارت بکھر جائے، اور کتنے ہی لوگ شہید ہو جائیں۔
آج ہم اندازہ بھی نہیں لگا سکتے کہ کتنے ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں، کتنے ہزاروں بچے یتیم ہو گئے ہیں، اور کتنی بے شمار عمارتیں ٹوٹ کر زمین بوس ہو گئی ہیں۔ ان کے ملبے تلے نہ جانے اب تک کتنے ہی لوگ دبے ہوئے ہیں۔
یہودی پوری آب و تاب کے ساتھ ان کو شکست دے کر ہمارے قبلۂ اوّل پر مکمل قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پر قربان جاؤں ان بےمثال فلسطینیوں پر، جن کا ایمان اور حوصلہ ہے کہ وہ اب تک ان کے سامنے سینہ سپر ہو کر ڈٹے ہوئے ہیں۔
کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اصل زندگی تو آخرت والی ہے، اور وہ ڈر کر رہنے کے بجائے اپنے ایمان کی طاقت سے شہید ہونے کو مقدم رکھتے ہیں، اور ظلم کے آگے کبھی سر نہیں جھکاتے۔
وہاں کے لوگ تاریکی میں بھی امید کے چراغ روشن کیے ہوئے ہیں کہ اِن شاء اللہ تعالیٰ، ایک دن آئے گا جب یہ ظالم اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔