✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
اب آپ مضامین کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ 🎧 سن🎧 بھی سکتے ہیں۔ سننے کے لیے بولتے مضامین والے آپشن پر کلک کریں۔

حقیقی دوست

عنوان: حقیقی دوست
تحریر: سیدہ عائشہ رضویہ

00:00 00:00

ایک نیک دوست، خدا کی طرف سے عطا کردہ ایک انمول تحفہ ہوتا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَهُوْدَ وَ النَّصٰرٰی اَوْلِیَآءَؕ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُمْؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ۔ (مائدہ:51)

ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ، وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ اور تم میں جو کوئی ان سے دوستی رکھے گا تو وہ انہیں میں سے ہے۔ بے شک اللہ بے انصافوں کو راہ نہیں دیتا۔

دوستی وہ رشتہ ہے جو ہم خود چنتے ہیں۔ لہٰذا دوست اُسی کو بنائیں جو آپ کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے قریب کرے، نہ کہ دنیا کے فریب میں آپ کو اُلجھا دے۔

ایک دوست ہماری زندگی کا وہ ہم راز ہوتا ہے جس سے ہم ہر بات بانٹتے ہیں، اور وہ ہمارے ہر دکھ درد میں ہمارا ساتھی اور ہمت بن کر کھڑا رہتا ہے۔ وہ ہمارے مسائل میں بہترین مشیر بھی ہوتا ہے، جو ہمیں سچا مشورہ دیتا ہے۔

ایک بہترین دوست وہ ہوتا ہے، جو آپ کو برائی سے نکال کر بھلائی کی راہ پر گامزن کرے، جو آپ کی غلطیوں کی اصلاح کرے اور آپ کو صحیح راستے پر چلنے میں مدد دے، اور آپ کی کامیابیوں سے خوش ہو۔

لیکن اگر کوئی آپ کو سیر و تفریح کی طرف زیادہ مائل کرے، اور آپ کو زندگی کے اصل مقاصد کے بجائے دنیا کی رنگینیوں میں اُلجھا دے، اور جو آپ کی غلطیوں پر خاموش رہے، صرف آپ کی ہاں میں ہاں ملاتا رہے، آپ کے وقت کو ضائع کرے، تو وہ آپ کا سچا دوست نہیں۔

اس لیے دوست اُسے بنائیں جو آپ کی دنیا کے ساتھ ساتھ آپ کے آخرت کی بھی فکر کرتا ہو، جو آپ کو نہ صرف دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی کامیاب دیکھنا چاہتا ہو۔

لیکن آج کے اس دور میں ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں، جو آپ کا سچا بھلا چاہتے ہوں، جو آپ کو ترقی کرتا دیکھ کر خوش ہوں۔۔۔ اس لیے ایک اچھا اور نیک دوست ملنا بہت مشکل ہے۔ اسی لیے کہا گیا ہے کہ نیک دوست، خدا کی طرف سے دیا گیا ایک انمول تحفہ ہوتا ہے۔

حدیثِ پاک میں ہے:

اَلْمَرْءُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِهٖ، فَلْیَنْظُرْ أَحَدُکُمْ مَنْ یُخَالِلْ (ابو داؤد: 4833)

ترجمہ: آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔

یاد رکھیں! ایک دوست آپ کا تعارف بن جاتا ہے۔ اس لیے دوستی ہمیشہ سوچ سمجھ کر کریں۔ نیک، باکردار اور سمجھ دار لوگوں کو ہی دوست بنائیں۔

کیونکہ صحبت کا انسانی زندگی پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے۔ اسی لیے اسلام میں نیک صحبت کی سخت تاکید کی گئی ہے کہ اللہ والوں کی صحبت اختیار کرو، جو تمہیں اللہ و رسول کے قریب کریں، اور دین کے کاموں میں مدد فراہم کریں۔ اور بری صحبت سے بچو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تمہاری دنیا و آخرت کو برباد کر دے۔

اسلام نے ہر رشتے کے کچھ حقوق رکھے ہیں، ویسے ہی دوستی کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں: وفاداری، دعا، نیکی کی طرف راغب کرنا، برائی سے روکنا، نیک مشورہ دینا، خیرخواہی کرنا، آخرت کی فکر کرنا، مدد کرنا، وغیرہ۔

بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان زندگی میں تنہا ہوتا ہے اور اس کا کوئی دوست نہیں ہوتا۔۔۔ لیکن بری صحبت سے بہتر ہے کہ انسان تنہا رہے۔ اور تنہائی میں کتاب سے بہتر دوست کون ہو سکتا ہے؟ جو آپ سے باتیں کرے، آپ کی رہنمائی کرے، آپ کی مدد کرے، آپ کو کامیابی کے راز بتائے۔ اور پھر خلوت میں انسان اپنے رب سے اپنا رشتہ مضبوط کر سکتا ہے۔

لہٰذا اچھی صحبت اپنائے اور بری صحبت سے بچے۔ دوست وہی اچھا ہے، جو نیک و صالح ہو۔ اور بری صحبت سے بہتر ہے کہ انسان تنہائی اور کتابوں کو ترجیح دے اور ان سے دوستی کرے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں