عنوان: | سال 1447ھ کا پہلا پیغام |
---|---|
تحریر: | عالیہ فاطمہ انیسی |
پیش کش: | مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد |
ایک نیا سال آیا، وقت نے ایک اور صفحہ پلٹ دیا کچھ خواب ادھورے رہ گئے، کچھ دعائیں قبول ہو گئیں، اور ہم وقت کی دوڑ میں نہ جانے کیا کھو بیٹھے۔ لیکن! یہ سال، یہ دن، یہ لمحہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زندگی کا مقصد صرف جینا نہیں، بلکہ کسی عظیم ہدف کے لیے جینا ہے۔
جیسا کہ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے فرمایا:
زندگی یہ نہیں کسی کی کسی کے لیے
زندگی ہے نبی کی نبی کے لیے
نا سمجھ مرتے ہیں زندگی کے لیے
جینا مرنا ہے سب نبی کے لیے
یہ اشعار ہمیں جھنجھوڑتے ہیں کہ مسلمان کی زندگی دنیا کے تعیشات، شہرت، یا وقتی خوشیوں کے لیے نہیں، بلکہ یہ تو اللہ کی بندگی اور مصطفیٰ ﷺ کی غلامی کے لیے ہے۔
ہمیں اس سال کے آغاز پر خود سے کچھ سوال کرنے چاہئیں!
- کیا میں اپنی زندگی اللہ کی رضا کے لیے گزار رہا ہوں؟
- کیا میری ترجیحات آخرت کے لحاظ سے درست ہیں؟
- اگر یہ سال میرا آخری سال ہو تو کیا میں تیار ہوں رب سے ملنے کے لیے؟
- پچھلے سال میں نے کون سے ایسے کام کیے جو رب کی ناراضگی کا سبب بنے؟
ہم جس اسلام کے ماننے والے ہیں اس اسلامی سال کا پہلا اور آخری مہینہ ہمیں یہی درس دیتا ہے، کہ اپنی زندگی کو اللہ اور اس کے رسول کی رضا کے لئے قربان کرنے والا بناؤ۔
دنیا کی فانی لذتوں کو چھوڑ کر ایک دن ہر انسان کو رخصت ہونا ہے تو کیوں نا اپنی زندگی کو ان فانی لذتوں سے دور رکھ کر ایسا بنایا جائے، جو ختم ہو کر بھی باقی رہے۔
تو کیوں نا ہم ان لوگوں کی طرح بننے کی کوشش کریں جو مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں، ان کے افکار زندہ رہتے ہیں، ان کی قربانیاں زندہ رہتی ہیں، ان کے نقشِ قدم لوگوں کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتے ہیں۔
یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو اپنی جان کو دین کے لیے وقف کرتے ہیں، جن کے دل میں صرف اللہ کا خوف ہوتا ہے، جو دنیا والوں کے طعنوں، نفرتوں، یا دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، بلکہ اُن کا مقصد صرف اور صرف اللہ کو رضا ہوتا ہے۔
اپنے دل کو مضبوط کیجئے اللہ کے دین کو اپنی جان، مال، عزت، آرام، اور خواہشات سے زیادہ عزیز رکھئے دین کی خدمت کو زندگی کا مقصد بنا لیجئے اپنی زندگی دین کے لیے وقف کیجئے نیکی کو منصوبہ، اور خدمتِ دین کو مشن بنائیے پھر دیکھئے، دنیا بھی جھکے گی، اور آخرت بھی نکھرے گی۔
نیا سال صرف کیلنڈر کا بدلنا نہیں، بلکہ سوچ کا بدلنا، دل کا بدلنا، اور اعمال کا نیا آغاز ہے۔ اپنی زندگی کا رخ بدلیں گزشتہ سال کی لغزشوں پر شرمندہ ہو کر اپنے رب سے معافی مانگیں، اور سال 1447ھ کا آغاز اس عہد سے کریں کہ اب اپنی زندگی کو نیکی، سچائی، عبادت اور خدمت خلق و دین کے راستے پر ڈالیں گے۔ ہر گزرا لمحہ واپس نہیں آئے گا، مگر آنے والا ہر لمحہ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس نئے سال کو موقع بنائیں اپنے رب کے قریب ہونے کا، گناہوں سے توبہ کا، اور نیک نیتی کے ساتھ ایک نئی ابتدا کا۔
اللہ پاک اس نئے سال کو ہم سب کے لئے خیر و عافیت کا ذریعہ بنائے۔ آمین