دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

کربلا کا پیغام

عنوان: کربلا کا پیغام
تحریر: عائشہ ضیائی مئو
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

کربلا، تاریخ اسلام کا سب سے عظیم الشان،صبرو استقامت،قربانی و شجاعت کا ایک ایسا باب ہے جس کی مثال پوری دنیا میں نہیں۔

دنیا بھر میں کوئی بھی مسلمان جب کربلا کی داستان کا مطالعہ کرتا ہے تو نواسۂ رسول حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لاڈلے، حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نور نظر، جنتی جوانوں کے سردار امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دیگر شہیدان کربلا کی یادیں تازہ ہو جاتی ہے اور آنکھیں اشک بار ہو جاتی ہیں۔

آپ نے اسلام کے تحفظ کے لیے اپنے گھر بار، جان و مال، اولاد کو حق کی راہ میں قربان کر دیا سر کٹا دیا مگر یزید پلید کے سامنے سر نہ جھکایا۔ بے وفا کوفیوں نے جگر پارۂ رسول، فرزند بتول کو مہمان بلا کر ایسا دردناک سلوک کیا کہ ہزاروں نے چاروں طرف سے گھیر لیا اور امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر وار کرنے لگے۔

یہاں تک کہ بیک وقت تیروں کی بارش ہونے لگی اور ایک زہر میں بجھا ہوا تیر آپ کی اس مقدس پیشانی پر لگا جسے رسول اکرم ﷺ نے ہزاروں بار چوما تھا۔ تیر اور نیزہ اور شمشیر کے بہتّر زخم کھانے کے بعد آپ سجدے میں گںٔے اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے واصل بحق ہو گئے اور قیامت تک آنے والے اہل ایمان کے لیے یہ مثال قائم کر گںٔے کہ اسلام کے تحفظ کے لیے اپنی جان و مال قربان کرنے میں پیچھے نہ رہیں۔

اس سے ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ زندگی میں کتنی بھی پریشانیاں،رنج و غم آجائیں حق کا راستہ نہ چھوڑیں۔ ہمیشہ صبرو استقامت کے ساتھ باطل کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہیں۔ کسی بھی حال میں نماز نہ چھوڑیں کیوں کہ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اتنے زخم کھانے کے بعد بھی سجدہ نہیں چھوڑا۔

اور سب سے اہم پیغام اسلام کی شہزادیوں کے لیے ہے کبھی نوحہ نہ کریں اور حیا و پردہ کا دامن ہمیشہ تھامے رکھیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اپنے حبیب ﷺ کے صدقے ہمیں امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسوۂ حسنہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ماہ محرم الحرام کی ایک،ایک ساعت میں ہمیں اپنی رحمتوں اور برکتوں سے مالا مال فرمائے۔ آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔