عنوان: | خواتین کی محافل اور اصلاح امت |
---|---|
تحریر: | محمد فرقان رضا حنفی |
پیش کش: | جامعہ عربیہ انوارالقرآن، بلرام پور |
آج کے پرفتن دور میں، جب ہر طرف گمراہی کے اسباب عام ہو چکے ہیں، خصوصاً عورتوں میں دین کی بنیادی معلومات کا شدید فقدان نظر آتا ہے، ایسے میں صرف نعت خوانی یا مختصر ذکرِ میلاد پر اکتفا کر لینا دین کے اصل تقاضوں کو پورا نہیں کرتا۔
خواتین کی محافل، میلاد کی مجالس اور دینی اجتماعات دراصل بہترین مواقع ہوتے ہیں کہ ہم دین کی روشنی میں اپنی اصلاح کریں اور دوسروں تک بھی اصلاح کا پیغام پہنچائیں۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر خواتین کی محافل میں صرف نعت خوانی کی جاتی ہے، سلام پڑھا جاتا ہے، اور محفل ختم کر دی جاتی ہے۔ جب کہ آج کے زمانے میں، جہاں ہر گھر میں فتنوں کی یلغار ہے، وہاں خواتین کو دین سکھانے اور اصلاح کا شعور دینے کی اشد ضرورت ہے۔
لہٰذا ایسی محافل کو صرف جذباتی رنگ دینے کے بجائے، ان کا اصلاحی و تعلیمی پہلو بھی مضبوط ہونا چاہیے۔
اصلاحی رہنما اصول
- محفل میں بیان کرنے والی خاتون کو عالمہ ہونا چاہیے، تاکہ وہ شرعی مسائل کو آسان زبان اور درست انداز میں خواتین تک پہنچا سکے۔
- محفل میں مائک کا استعمال نہ ہو، کیونکہ عورت کا آواز بلند کرنا شرعاً پسندیدہ نہیں۔ اور اگر محفل میں مردوں تک بھی آواز جا رہی ہو، تو یہ غیر شرعی طرزِ عمل ہو جاتا ہے۔
- محفل کا نظم کچھ اس طرح ہو: آغاز میں قرآنِ پاک کی تلاوت۔ اس کے بعد حمد اور نعت۔ پھر مختصر ذکرِ ولادت و سیرتِ مصطفیٰ ﷺ۔ اس کے بعد خواتین کی اصلاح کے لیے شرعی مسائل پر مختصر مگر جامع بیان۔
بیان میں ان اہم موضوعات کو ضرور شامل کیا جائے:
نماز کی اصلاح: نماز کا صحیح طریقہ، عورتوں کی نماز کے مختلف مسائل، اور عام طور پر کی جانے والی غلطیاں۔
غسل اور طہارت کے مسائل: عورتوں پر کن کن باتوں سے غسل واجب ہوتا ہے؟ حیض و نفاس کے مسائل، طہارت کے بنیادی اصول۔
محرم اور غیر محرم کی پہچان: کون سے رشتے محرم ہیں اور کن سے پردہ فرض ہے؟ اس حوالے سے مکمل وضاحت ضروری ہے تاکہ فتنوں سے حفاظت ہو سکے۔
شوہر کے حقوق: شوہر کی اطاعت، اس کے حقوق کی اہمیت، زبان و رویے میں نرمی، اور گھر کی فضا کو جنت بنانے کے شرعی اصول۔
اولاد کی تربیت: بچوں کو دینی ماحول دینا، ان میں جھوٹ، چوری، بدتمیزی، بے پردگی سے بچاؤ، اور وقت کی قدر سکھانا۔
گھر کی نحوست و برکت: کن اعمال سے برکت آتی ہے اور کن گناہوں کی وجہ سے رحمتیں اٹھا لی جاتی ہیں؟ مثلاً: بے نمازی ہونا، جھوٹ بولنا، غیبت، فحش لباس، گانے، فلمیں، ٹی وی اور بے پردگی جیسے اسباب سے گھر میں نحوست آتی ہے۔
آخر میں: ایسی محافل صرف میلاد کے عنوان تک محدود نہ رہیں، بلکہ ان کا مقصد سیرتِ مصطفیٰ ﷺ کے ذریعے اپنی اور دوسروں کی زندگی سنوارنا ہونا چاہیے۔
خواتین میں علم و عمل کا جذبہ بیدار ہو، گھروں کا ماحول دینی ہو، اور ہر عورت دین سیکھنے اور سکھانے والی بنے۔ یہی ایسی محافل کی اصل کامیابی ہے۔