عنوان: | محبتِ اہلِ بیت رضی اللہ عنہم |
---|---|
تحریر: | شگفتہ فاطمہ |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
اہلِ بیت وہ مقدس ہستیاں ہیں جن کے لیے قرآنِ مجید میں تطہیر کا اعلان ہوا:
اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًا (الاحزاب: 33)
ترجمۂ کنزالایمان: اے نبی کے گھر والو! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے اور تمہیں پاک کر کے خوب ستھرا کر دے۔
فقہاءِ کرام کے مطابق اہلِ بیت علیہم السلام میں سب سے پہلے شامل ہیں: حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن، اور حضرت حسین، ان کے بعد ازواجِ مطہرات اور دیگر سیدہ زادگان بھی اس عظمت و تطہیر میں شریک ہیں۔
اہلِ بیت کی عظمت کسی مکتب یا مسلک کا موضوع نہیں، بلکہ یہ ایمان کا تقاضا اور عشقِ رسول ﷺ کی پہچان ہے۔ ان سے محبت کرنا سنتِ رسول ﷺ ہے۔ اور ان کی پیروی، نجات کی راہ ہے۔ اہلِ بیت وہ آئینہ ہیں جن میں رسولِ پاک ﷺ کا عکس جھلکتا ہے۔ ان کی عظمت و محبت صرف کتابوں میں نہیں، بلکہ اہلِ دل کے قلوب میں بستی ہے۔
کربلا کی سر زمین پر امام حسین رضى الله عنه نے حق کی خاطر جو قربانی دی، وہ رہتی دنیا تک انسانیت کی ضمیر کو جھنجھوڑتى رہے گی، انہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کیا۔ اپنا سب کچھ قربان کر دیا لیکن باطل کے آگے سر نہیں جھکايا۔ یہ وہ روشن چراغ ہیں جنہوں نے نبوت کے در پر وفا کے دیے جلائے۔
انہوں نے دینِ محمدی ﷺ کی سر بلندی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ ان ہستیوں نے دنیا کو سکھایا کہ عظمت تلوار سے انسان کے کردار و اخلاق سے آتی ہے۔ فتح طاقت سے نہیں، حق و صداقت سے حاصل ہوتی ہے۔ ان کی قربانیاں، صبر، حلم اور دین پر استقامت، ہر دور کے انسان کے لیے چراغ راہ ہیں۔ اہلِ بیت سے محبت عقیدۂ اہلِ سنت ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس نے میرے اہلِ بیت سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی۔
اہل بیت کی محبت کے بغیر کوئی عبادت قبول نہیں، جو بظاہر نیک ہو، نماز و روزے کا پابند ہو، لیکن اگر اس کے دل میں اہلِ بیت علیہم السلام کے لیے بغض یا دشمنی ہو، تو ایسا شخص ایمان کی حقیقت سے محروم ہے، کیونکہ اہلِ بیت سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔ اور ان سے دشمنی نفاق اور گمراہی کی علامت ہے۔
اہلِ بیت علیہم السلام سے محبت کا دعویٰ صرف زبان سے کافی نہیں، بلکہ ہمیں چاہیے كہ: ان کی سیرت و کردار کا مطالعہ کریں۔ ان کی قربانیوں سے سبق حاصل کریں۔ اپنے دل کو ان کے لیے محبت سے بھر لیں۔ ان کی قربانی، ان کا اخلاق، اور ان کی محبت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ان پر کثرت سے درود و سلام بھیجیں۔
الله عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے نبی کریم ﷺ، ان کے اہلِ بیت اطہار، اور صحابۂ کرام سے سچی محبت عطا فرما، اور ہمیں ان کی سیرت پر چلنے، ان کی تعلیمات پر عمل کرنے، اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین یا رب العالمین