✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

محرم الحرام میں ناصبی و رافضی چہروں کی پہچان

عنوان: محرم الحرام میں ناصبی و رافضی چہروں کی پہچان
تحریر: محمد فرقان رضا حنفی
پیش کش: جامعہ عربیہ انوارالقرآن، بلرام پور

الحمدللہ! اہلِ سنت وجماعت وہ برگزیدہ جماعت ہے جو نہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کی عظمت سے منہ موڑتی ہے، نہ اہلِ بیتِ اطہار رضی اللہ عنھم کی محبت میں افراط کرتی ہے، بلکہ قرآن و سنت، سلفِ صالحین اور اجماعِ امت کی روشنی میں ایک معتدل اور متوازن راستہ اختیار کرتی ہے۔

لیکن جیسے ہی محرم الحرام کا چاند نظر آتا ہے، ملتِ اسلامیہ میں کچھ ایسے فتنہ پرور عناصر بھی سرگرم ہو جاتے ہیں، جن کے اصل چہرے عام دنوں میں چھپے ہوتے ہیں، مگر محرم کی آمد کے ساتھ وہ واضح ہو جاتے ہیں۔ یہ دو گروہ ہوتے ہیں۔

ناصبی گروہ

یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو امامِ عالی مقام، سیدالشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قیام، شہادت اور مقصد کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ان کا انداز یہ ہوتا ہے کہ وہ یزید کی برائیاں چھپاتے ہیں۔ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قیام کو سیاسی بغاوت کا رنگ دیتے ہیں۔ یزید کے دفاع کو دینی موقف کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ لیکن جب تنقید ہو تو یہ خود کو "محبِ حسین" ظاہر کرتے ہیں، اور اپنی اصلیت کو چھپانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔ یہی ناصبی بعض اوقات کاتبِ وحی، خلیفۂ شام، سیدنا امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر بات آنے پر خاموش رہتے ہیں، یا ان کا نام لینے سے کتراتے ہیں تاکہ کہیں رافضی خوش نہ ہو جائیں۔

رافضی گروہ

یہ گروہ بظاہر امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی محبت کا دم بھرتا ہے، لیکن اصل میں ان کی آڑ میں صحابۂ کرام، بالخصوص خلفائے راشدین اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسے جلیل القدر صحابہ کی گستاخی کو عبادت سمجھتا ہے۔

یہ لوگ محرم کے مہینے کو اپنے نظریاتی حملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس مہینے میں حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر کرنا "ناصبیت" کی علامت ہے۔ یہ من گھڑت واقعات، جھوٹے مرثیے اور ضعیف و باطل روایات کے ذریعے عام مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔

ظاہری رسومات اور بدعات کا فروغ

ان دونوں گروہوں کے ماننے والے افراد محرم میں ظاہری رسومات اور بدعات کو اتنا فروغ دیتے ہیں کہ دین کی اصل روح پسِ پردہ چلی جاتی ہے۔ کوئی صرف "اہلِ سنت کو چڑھانے" کے لیے سیاہ، لال یا سبز رنگ کے کپڑے مخصوص طور پر پہنتا ہے۔ کوئی بغیر کسی شرعی دلیل کے دس دن ننگے پیر گھومتا ہے اور کہتا ہے: ہم مولا حسین سے محبت کرتے ہیں۔کوئی سینہ کوبی اور ماتم کو محبتِ اہلِ بیت قرار دیتا ہے، حالاں کہ صحابہ و تابعین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں۔

اہلِ سنت کا معتدل راستہ

الحمدللہ! اہلِ سنت وجماعت وہ مبارک طبقہ ہے جو کہتا ہے: ہم تمام صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین سے محبت کرتے ہیں، اور ان میں کسی کو برا کہنا حرام سمجھتے ہیں۔ ہم اہلِ بیتِ اطہار رضی اللہ عنھم سے محبت کو ایمان کا جزو سمجھتے ہیں، لیکن ان کی محبت کے نام پر صحابہ کی توہین نہیں کرتے۔ ہم یزید سے محبت نہیں کرتے، نہ ہی اس کے کردار کو پاک صاف کہنے کی جُرأت کرتے ہیں۔ ہم نہ ناصبیت کی طرف جھکتے ہیں، نہ رافضیت کی طرف مائل ہوتے ہیں۔

محرم الحرام، واقعۂ کربلا اور شہادتِ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جذباتیت سے نہیں، علم، عدل اور اعتدال کے ساتھ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایسے ہر عمل سے اجتناب کرنا ہوگا جو شریعت، سنت، اور صحابہ و اہلِ بیت کی تعلیمات کے خلاف ہو۔

یہی پیغام اہلِ سنت کا ہے: نہ ہم ناصبی ہیں، نہ رافضی، ہم صرف اور صرف عاشقانِ مصطفیٰ، محبانِ صحابہ و اہلِ بیت، اور متبعینِ قرآن و سنت ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں