✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

نمازوں کے عاشق

عنوان: نمازوں کے عاشق
تحریر: بنت اسلم برکاتی
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

حضرت ثابت بنانی رحمتہ اللہ علیہ کو لحد میں اتارنے والے ایک شخص کا بیان ہے کہ اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، میں نے اور میرے ساتھ ایک شخص حمید یا ان کے علاوہ کسی اور شخص نے حضرت ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ کو لحد میں اتارا۔ جب ہم نے مٹی برابر کر دی تو ایک جگہ سے تھوڑی مٹی ان کی قبر میں گر گئی، تو اچانک میں نے دیکھا کہ حضرت ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ قبر میں نماز ادا فرما رہے ہیں۔

میں نے اپنے ساتھ والے شخص سے پوچھا کہ کیا آپ نے دیکھا؟ اس نے مجھے خاموش رہنے کا کہہ دیا، پھر جب ہم حضرت ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ کی تدفین سے فارغ ہوئے، تو ان کی بیٹی کے پاس آ کر ان کے عمل کے بارے میں دریافت کیا۔ تو اس نے پوچھا؟ آپ لوگوں نے کیا دیکھا؟ ہم نے جواب دیا: وہ قبر میں نماز ادا فرما رہے تھے۔

ان کی بیٹی نے کہا ’’پچاس سال سے حضرت ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ کا طریقہ یہ تھا کہ آپ ساری ساری رات نماز ادا فرماتے، جب سحری کا وقت ہوتا تو یہ دعا فرماتے ’’اے اللہ! اگر تو اپنی مخلوق میں سے کسی کو قبر میں نماز کی توفیق عطا کرے، تو مجھے بھی عطا فرمانا“، اللہ تعالیٰ نے ان کی یہ دعا قبول فرمالی ہے۔ (حلیۃ الاولیاء، طبقۃ التابعین، الطبقۃ الاولی، طبقۃ اہل المدینۃ، ثابت البنانی، ۲ / ۳۶۲، روایت نمبر: ۲۵۶۸)

سبحان اللہ! یہ ہیں ہمارے اسلاف، جو زندگی تو زندگی، موت کے بعد بھی نماز کے متمنی تھے۔ پوری پوری رات نماز ادا کرنے کے بعد، صرف نماز کی ہی دعا مانگنا؛ ہمیں بتاتا ہے کہ وہ کس قدر نمازوں سے محبت کرنے والے تھے۔

آج ہم اپنا جائزہ لیں تو ہماری حالت بد سے بد تر ہوتی جا رہی ہے۔ نمازوں کا رجحان ہمارے درمیان کم سے کم تر ہوتا جا رہا ہے۔ گھر کا گھر لوگوں سے بھرا ہوا ہے، پر کسی کو بھی نمازوں کی فکر نہیں! الا ما شاء اللہ تعالیٰ!

یہ وہی نماز ہے، جو مومن کی معراج ہے اور ہمارے آقا و مولا حضور تاجدار ختم نبوت ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ یہی نماز جنت کی کنجی ہے۔ ہم جنت میں تو جانا چاہتے ہیں، لیکن جنت میں لے جانے والے اعمال ہم سے نہیں کیے جاتے۔

ہم خود کو عاشق رسول ﷺ تو کہتے ہیں، مگر آقا کریم ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک سے ہی غافل ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری دعائیں قبول ہوں، مشکلیں حل ہوں، گھر اور کاروبار میں برکتیں ہوں؛ لیکن اس کے لیے کچھ وقت نکال کر، اللہ کی بارگاہ میں سر بسجود ہونے کی فرصت نہیں! الا ما شاءاللہ تعالیٰ!

اب بھی وقت ہے، غفلت کی چادر کو خود سے دور کریں! اور اللہ کریم کی بارگاہ میں رو رو کر اپنے لیے دعا کریں کہ یا رب! ہمیں اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما، ہمیں بھی نمازوں کی لذتیں نصیب فرما۔ وہ بڑا کریم ہے۔ اپنے بندوں کو محروم نہیں کرتا۔ بس آپ خود کو اس کی طرف متوجہ تو کریں، وہ اتنا نوازے گا کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔

اللہ کریم ہمیں کہنے اور سننے سے زیادہ عمل کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں