| عنوان: | نو مہینے نفس کی پجاری یا ایمان والی |
|---|---|
| تحریر: | فیض عالم |
| پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
حمل کے نو مہینوں میں مسلمان عورت کو مزید چھپ جانا چاہیے، اس لیے نہیں کہ وہ ایسی کنڈیشن میں ہے بلکہ اس لیے کہ وہ جس کام کے لیے تیار کی جا رہی ہے وہ کام معمولی نہیں ہے۔ یہ نو مہینے وہ elevator ثابت ہو سکتے ہیں جو اسے رب العالمین کے شدید قرب اور محبت میں مبتلا کرنے کے لیے آسمانوں کو چیر کر رب تک لے جائیں۔
نو مہینوں کا یہ سفر عورت کی زندگی میں روحانیت کا کبھی نہ بند ہونے والا باب کھول سکتا ہے۔ ان نو مہینوں میں عورت رب سے تعلق کی بنیاد مظبوط کر سکتی ہے اتنی کہ پھر اسے کوئی توڑ نہ سکے۔یہ نو مہینے عورت کو ولایت کے درجات پر فائض کروا سکتے ہیں۔
عورت اگر صرف اپنی جسمانی تبدیلیوں پر ہی غور کر لے کہ جسم خالق کائنات کی قدرت کی ثناء خوانی کرتا ہے۔ کیسے ایک انسان میں دوسرے انسان کو پالا جاتا ہے۔ اگر عورت نو مہینے اس پر ہی غور کر لے تو رب العالمین کی محبت میں ڈوب جائے خود کو اس کے قرب کا سوالی بنا لے، آخر کون ہے دنیا میں جو ایسا شاہکار تخلیق کر سکے؟ کوئی نہیں ہے یہ میرا واحد رب ہے جو اپنی قدرت کو درجہ کمال پر لے جاتا ہے اور ظاہر کر دیتا ہے تاکہ سمجھنے والے سمجھ سکیں۔ جو اللہ کی نشانیوں پر غور کرنا چاہتے ہیں نشانیاں دیکھنا چاہتے ہیں وہ ضرور دیکھ لیتے ہیں۔
یہ نو مہینے کائنات کی تمام روحانی طاقتوں کو عورت کی جانب موڑ دیا جاتا ہے، اس کے منہ سے نکلنے والے جملے اور ذہن میں آنے والی سوچیں ان نو مہینوں کے بعد کی زندگی کو طے کرتی ہیں۔
پیاری خواتین! ذرا سمجھیں آخر ان نو مہینوں میں آپ پر کائنات کے راز افشاں کیے جا رہے ہیں۔ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک بندے/بندی کو آپ کے جسم سے گزار کر اس دنیا میں داخل کیا جارہا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ سمجھ لیجیے آپ کو ایک امانت دی گئی ہے۔
جسے اپنے جسم میں پال کر آپ کو وقت آنے پر اس دنیا میں ظاہر کرنا ہے۔ اس عظیم کام کے لیے رب العالمین نے آپ کے جسم کو منتخب کیا کیوں کہ آپ کے اندر رکھی گئی ہے وہ جذباتی و روحانی طاقت جس کی وجہ سے آپ یہ نو مہینے بھی گزار لیتی ہیں اور پیدائش اولاد کے پیچیدہ ترین اور خطرناک ترین عمل سے گزر جاتی ہیں۔
ذرا غور تو کریں کہ آپ کو ہی منتخب کیوں کیا گیا یے؟ کیا یہ نو مہینے بس یوں ہی گزار دینے کے لیے ہیں یا کوئی بہت بڑا مقصد ان میں چھپا ہے؟ ان نو مہینوں میں پہلی ابکائی سے لے کر درد کے اس آخری جھٹکے تک آپ کا ایک ایک لمحہ معتبر کر دیا جاتا ہے۔ آپ کو بلند کیا جاتا یے، آپ کو روحانی طاقت سے نوازا جاتا ہے، لطف و کرم کی موجیں بےقابو ہوتی ہیں آپ کو سیراب کرنے کے لیے، رب العالمین اپنی خاص رحمتوں کے قافلے جوق در جوق آپ کی طرف روانہ کرتا ہے۔
یہ نو مہینے آپ کو رب کی پہچان کروانے کا سب سے بہترین ذریعہ ہیں کیوں کہ آپ کو بہت بڑے کام کے لیے تیار کیا جانا ہے۔ اولاد کو پیدا کرنا ایک الگ کام ہے اور اس کی پرورش اور تربیت ایک الگ کام ہے۔ ایک کام کی بنیاد اگر درست نہ ہوئی تو دوسرا کسی طور پر تکمیل تک نہیں پہنچ پائے گا۔ کاش کہ حمل کی حقیقت کو ہماری خواتین سمجھ سکیں۔
کیوں کہ عصر حاضر میں جس طرح طاغوتی طاقتیں عورت کو دجال کا پیروکار بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں اور عورت کے جسم ذہن و قلب کو اپنے نظریات کا غلام بناتی جا رہی ہیں بلکہ ایسے ہی ان نو مہینوں کو ہائی جیک کرنے کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔
میک اپ انڈسٹری کھڑی ہے پروڈکٹس کی ایک نئی رینج لے کر اس کے زریعے عورت کو عدم تحفظ کا احساس دلایا گیا ہے کہ تمھارے آنکھوں میں ظاہر ہونے والے یہ حلقے، چہرے پر آنے والی جھائیاں تمھارے حسن کو خراب کر رہی ہیں۔ پیٹ پر آئے مارکس تمھارے جسم کو بدنما بنا رہے ہیں۔
فیشن انڈسٹری کھڑی ہے نیو کلیکشن کے ساتھ بھلا تم نے کون سا جرم کیا ہے جو اپنا جسم چھپاتی پھر رہی ہوں یہ لو exposing dresses تمھارے جسم کو نمایاں کریں گے۔ آخر ایسا کون سا شرمندگی کا کام ہے دکھاؤ سب کو اور Motherhood کو انجوائے کرو۔ فارما انڈسٹری تو خیر ان نو مہینوں میں عورت کے جسم اور ذہن سے وہ کھلواڑ کرتی ہے کہ الامان الحفیظ۔۔۔۔۔ تمام کاموں سے چھٹکارا حاصل کرو اور لیٹ جاو بستر پر۔۔۔۔ جسم جس کو درجہ با درجہ اس پوزیشن میں آنا تھا کہ اولاد نیچرلی باہر آسکے۔
اس کے بجائے ایسا لائف اسٹائل بنا دیا جاتا یے کہ جسم کا ایک ایک حصہ بوقت پیدائش کھلنے سے انکار کر دیتا ہے ، درد ساتویں آسمان پر۔ آخری حربہ آپریشن، عورت ناکارہ۔۔۔۔ بھاڑ میں جائے زچہ و بچہ، اپنا پیسہ بنایا جائے بس۔
سرمایہ دارانہ سوچ نے عورت کو جس خوفناک طریقے سے objectify کیا ہے ان نو مہینوں میں وہ ظاہر ہے۔ پہلی ٹیسٹ رپورٹ سے لے کر ڈلیوری کا مکمل پراسس کیمرہ میں محفوظ کیا جائے، عورت کو بے پردگی اور عیاش ذہن مردوں کو بےحیائی کی طرف راغب کرنے کا مکمل انتظام۔ پریگنینسی فوٹو شوٹز، بے بی شاور کے نام پر بےحیائی سے ناچتا مسلمان عورت کا وجود سر تا پا بیان کرتا ہے کہ نہ کرواؤ مجھ سے یہ غیرت سے عاری عمل۔
پھر آتا ہے میدان میں لامحدود آزادی کا قائل گائنی فیمنزم۔۔۔ جو سب سے پہلے عورت کو یہ بتاتا ہے کہ کوکھ پر تمھارا حکم چلے گا، اگر مرضی نہیں ہے تو نکال پھینکو اس خون سے بنے ٹکڑے کو، اگر مرضی ہے تو خبردار جو اسے چھپانے کی کوشش کی، عیاں کرو خود کو اور دیکھاؤ بےبی بمپ۔۔۔۔ گائنی فیمنزم، فیمنزم کی دنیا کا وہ بےتاج بادشاہ یثے جو عورت پر خود حکومت کرتا ہے اور عورت کو اس غلط فہمی میں رکھتا ہے کہ تیرا جسم تیری مرضی۔۔۔۔۔ خیر بات بڑھے گی تو بہت دور تلک جائے گی۔
مختصر یہ ہے کہ ان نو مہینوں کو نفس پرستی اور جدیدیت کے ہاتھوں اغوا ہونے سے بچائیں، یہ نو مہینے اغوا ہو جائیں تو مکمل نسل اغوا ہوجاتی ہے اور پھر نیلام ہوتی ہے بازار نفس میں۔ یہ نو مہینے کوئی کھیل تماشہ نہیں یہ محض بازاروں میں گھوم پھر کر بچے کے لیے شاپنگ کرنے کے لیے نہیں دئیے گئے، یہ نو مہینے ٹرینڈ فالو کرنے کے لیے نہیں دیئے گئے۔۔۔۔۔ یہ نو مہینے دئیے گئے اپنی کہانی آپ لکھنے کو۔۔۔۔ یہ نو مہینے دئیے گئے ہیں اللہ سے قریب ہونے کو۔
پیاری خواتین! ذرا غور تو کریں خود پر، جسم کی حد تک محدود کر دینے والی محدود سوچ سے اوپر اٹھیں اور دیکھیں روحانیت کے جہاں میں تو آپ کو عشق کا استاذ کہا گیا ہے، اپنے وجود کو محض جسم سمجھنے والی ناکارہ اور بانجھ سوچ سے باہر نکل کر اپنے وجود کو دیکھیں یہ تو اللہ نے بہت عظیم opportunity دے دی ہے آپ کو اپنے قریب ہونے کی۔
نکلیں وکٹم مائنڈ سیٹ سے، دیکھیں خود کو ایک مسلمان مجاہدہ کے روپ میں آپ سے محض امت میں اضافے کا کام نہیں لیا جا رہا یے، مستقبل کے عبداللہ کو پیدا کرنے اور اسے خلیفۃ اللہ بننے کے درجہ کمال تک پہنچانے کا کام لیا جا رہا ہے۔ ایک بار بس ایک بار دیکھیں خود کو مگر اللہ کی بندی ہونے کی حیثیت میں۔ یہ نو مہینے رب العالمین سے ملاقات کا خصوصی اپائنمنٹ ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے exclusive meeting جہاں صرف آپ ہیں اور رب کائنات ہے۔ مستقبل کیسا ہوگا یہ نو مہینے میں گزارا گیا وقت طے کرےگا، فیصلہ آپ پر چھوڑا گیا ہے۔
