دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

خدمتِ خلق کی اہمیت

عنوان: خدمتِ خلق کی اہمیت
تحریر: رضوانہ شیخ رضویہ
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

جو دل دوسروں کے لیے دھڑکتا ہے، وہی دل اللہ کا محبوب بن جاتا ہے۔ خدمتِ خلق نہ صرف بندے کو بندے سے جوڑتی ہے بلکہ بندے کو رب سے بھی قریب کرتی ہے۔ یہی وہ راستہ ہے جو دنیا میں عزت اور آخرت میں نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔

خدمتِ خلق کا مفہوم

خدمتِ خلق سے مراد انسانوں کی بے لوث مدد کرنا، ان کے دکھ درد میں شریک ہونا، اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ یہ ایک ایسا اعلیٰ انسانی وصف ہے جو نہ صرف اخلاقی اعتبار سے اہم ہے بلکہ اسلامی تعلیمات میں اسے بہت بلند مقام حاصل ہے۔

قرآنِ کریم کی روشنی میں

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:

وَيُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَىٰ حُبِّهِ مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا (الدہر: 8)

ترجمہ کنزالایمان: اور وہ (نیک لوگ) اللہ کی محبت میں مسکین، یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی تعریف فرمائی جو خالص اللہ کی رضا کے لیے مخلوق کی خدمت کرتے ہیں۔

حدیث مبارکہ کی روشنی میں

حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

‏«خَيْرُ النَّاسِ أَنْفَعُهُمْ لِلنَّاسِ» (الجامع الصغیر، حدیث: 4102)

ترجمہ: لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو لوگوں کو سب سے زیادہ نفع (فائدہ) پہنچانے والا ہو۔

یہ حدیثِ مبارکہ خدمتِ خلق کی عظمت کو واضح کرتی ہے۔ آپ ﷺ نے بہترین انسان کی پہچان یہ بتائی کہ وہ دوسروں کے لیے مفید ہو۔

خدمتِ خلق کے فوائد

  • اللہ کی رضا کا حصول
  • آخرت میں اجر عظیم
  • دل کی راحت اور روحانی سکون
  • معاشرتی اخوت اور اتحاد کا فروغ
  • غربت اور تکلیفوں میں کمی

عملی مثالیں

  • غریبوں اور یتیموں کی مالی امداد
  • بیماروں کی عیادت اور ان کا علاج کروانا
  • کسی کو راہ دکھانا یا سامان اٹھانے میں مدد دینا
  • علم سکھانا یا کسی کے مسئلے کا حل نکالنا

خدمتِ خلق ایک ایسا عمل ہے جو انسان کو اللہ کا محبوب بندہ بناتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی میں خدمتِ خلق کو اپنا شعار بنائیں اور بغیر کسی لالچ کے اللہ کی مخلوق کی بھلائی کے لیے کام کریں۔ یہی انسانیت ہے، یہی اسلام کی اصل روح ہے۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔