دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

سچائی کی طاقت

عنوان: سچائی کی طاقت
تحریر: شگفتہ فاطمہ
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

سچائی وہ صفت ہے جس میں انسان حقیقت بیان کرتا ہے۔ سچ کو ہر مذہب میں اعلیٰ مقام حاصل ہے، لیکن اسلام میں اسے ایمان کا جز قرار دیا گیا ہے۔ سچائی ایسی عادت ہے جو انسان کی شخصیت کو جِلا بخشتی ہے، اس کی بات میں اثر پیدا کرتی ہے، اور لوگوں کے دلوں میں اعتماد اور عزت پیدا کرتی ہے۔

اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں سچوں کے ساتھ ہونے کا حکم ارشاد فرمایا ہے:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ (التوبہ، : ۱۱۹)

ترجمہ کنزالایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

ہمارے پیارے آقا ﷺ کو دشمن بھی الصادق (سچے) اور الامین (امانت دار) کے لقب سے یاد کرتے تھے، کیونکہ آپ ﷺ کی زندگی سچائی اور دیانت کی بہترین مثال تھی۔

آپ ﷺ نے فرمایا:

عليكم بالصدق، فإن الصدق يهدي إلى البر، وإن البر يهدي إلى الجنة (صحیح: ۶۰۹۴)

ترجمہ: تم پر سچ بولنا لازم ہے، کیوں کہ سچائی نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے، اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے۔

یہ حدیث ہمیں سچ بولنے کے نہ صرف دینی بلکہ اخلاقی اور سماجی فوائد بھی سکھاتی ہے۔ سچ بولنے پر جہاں اخروی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ وہیں دنیا میں بھی اس کے بے شمار فوائد ہیں۔

سچ بولنے سے رزق میں برکت ہوتی ہے۔ سچ بولنے والا انسان لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بناتا ہے، لوگ اس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ایک سچا انسان نہ صرف خدا کے نزدیک محبوب ہوتا ہے، بلکہ لوگوں کی نظروں میں بھی معزز اور قابلِ اعتماد سمجھا جاتا ہے۔

سچ بولنا اگرچہ بعض مواقع پر مشکل ہوتا ہے، لیکن اس کا انجام ہمیشہ بھلا ہوتا ہے، اور انسان کو ذہنی سکون عطا کرتا ہے۔

سچائی ایک خاموش مگر بااثر طاقت ہے، جو بے غیر آواز کے دلوں کو فتح کر لیتی ہے، اور حق و صداقت کی راہ پر انسان کو ثابت قدم رکھتی ہے۔ سچا انسان مشکل حالات میں بھی جھوٹ کا سہارا نہیں لیتا، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ وقتی بچاؤ جھوٹ سے ممکن ہے، لیکن دائمی کامیابی صرف سچ کے دامن سے وابستہ رہنے میں ہے۔ سچ عافیت اور نجات کا ذریعہ ہے۔

اللہ عزوجل ہمیں سچ بولنے کی ہمت، سچ پر قائم رہنے کی توفیق، اور جھوٹ سے بچنے کی طاقت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔