عنوان: | تلاوتِ قرآن پاک |
---|---|
تحریر: | بنت محمد یونس |
پیش کش: | مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد |
ایک بوڑھی خاتون تھی۔ ان کا ایک نوجوان بیٹا تھا۔ وہ بہت غریب تھی۔ مگر پیسے جمع کر کے اپنے بیٹے کو بیرون ملک کام کرنے کے لئے بھیج دیا۔ وہاں جا کر کماے گا، پیسے بھیجے گا تو میرا علاج بھی ہو جاے گا۔ اور گھر بھی خرید لوں گی۔
بیٹا چلا گیا۔ وہ اپنی ماں کا بہت فرماں بردار تھا ۔ایک مہینے بعد اس کا خط آیا۔ خاتون نے خط دیکھا۔ پڑھنا تو آتا نہیں تھا۔ چوما اور آنکھوں سے لگایا کہ میرے بیٹے نے خط بھیجا ہے اور دراز میں رکھ دیا۔
پھر اگلے مہینے خط آیا، چوما آنکھوں سے لگایا اور دراز میں رکھ دیا۔ ہر مہینے خط آتا، پڑھنا تو آتا نہیں تھا، وہ خاتون خط کو چومتی رہی، آنکھوں سے لگاتی رہی اور رکھتی رہی۔ پیسے تو تھے نہیں بیماری بڑھتی گئی۔l، اور ایک دن اس خاتون کا انتقال ہو گیا۔ پڑوس کے لوگ آیے دراز کھولی تو بہت سارے خط ملے۔ جب ان خطوں کو کھولا گیا تو ہر خط کے ساتھ ایک منی آرڈر تھا۔
وہ بیٹا ہر مہینے اپنی ماں کو پیسے بھیجا کرتا تھا۔ ماں پڑھی تو نہیں تھی خط کو چومتی تو تھی لیکن کھولتی نہیں تھی۔ پڑھتی نہیں تھی۔ ہزاروں لاکھوں روپے آ چکے تھے لیکن ماں کو ملے نہیں، علاج ہوا نہیں، اور ماں دنیا سے چلی گئی۔
قارئین کرام! آج ہمارا قرآن سے کیا تعلق ہے؟ قرآن کو چومتے، آنکھوں سے لگاتے اور رکھ دیتے۔ کبھی اس کو کھولو تو! پڑھو تو! کہ رب تبارک و تعالیٰ نے قرآن میں کتنی برکتیں رکھی ہیں۔
ارے!! قرآن میں شفاء ہے۔ اس کو کھول کر پڑھو تو سہی۔ قرآن میں ہمارے لئے رہنمائی ہے۔ قرآن ہدایت ہے، لوگ پڑھنے کو تیار ہی نہیں ہیں، ایک ورق پڑھیں لیکن روز تلاوت کریں۔
قرآن کو دیکھنا عبادت ہے اس پر انگلیاں پھیرنا عبادت ہے۔ قرآن کو زبانی پڑھنے کا ایک ثواب جب کہ دیکھ کے پڑھنے کا دوہرا ثواب ہے۔ جو قرآن کو اٹک اٹک کے پڑھتا ہے اس کے لئے دوہرا ثواب ہے۔
قرآن پاک پڑھنے کی فضیلت پر حدیث پاک ملاحظہ فرمائیں:-
عَنْ اَبِیْ اُمَامَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ:سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: اِقْرَءُوا الْقُرْآنَ فَاِنَّهُ يَاْتِىْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شَفِيْعًا لِاَصْحَابِهِ (فیضان ریاض الصالحین: 991)
ترجمہ: حضرت سیّدنا ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: قرآنِ پاک پڑھو! بے شک یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی بن کر آئے گا۔
ایک اور حدیث پاک ہے کہ:
عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَنْ قَرَاَ حَرْفًا مِّنْ كِتَابِ اللهِ فَلَهُ حَسَنَةٌ وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ اَمْثَالِهَا لَا اَقُوْلُ : الٓـمّٓ حَرْفٌ وَلٰكِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ وَلَا مٌ حَرْفٌ وَمِيْمٌ حَرْفٌ (فیضان ریاض الصالحین: 999)
ترجمہ: حضرت سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے قرآن کا ایک حرف پڑھا اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس کے برابر ہے۔ میں نہی کہتا کہ الٓمٓ ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ،لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔
قارئین کرام! قرآن پاک پڑھنے کی بڑی برکتیں ہیں۔ قرآن کی تلاوت کرنے سے سکون قلب حاصل ہوتا ہے۔ دلوں کا بوجھ ہلکا ہوتا ہے، غم دور ہوتے ہیں۔ جس گھر میں قرآن کی تلاوت نہیں ہوتی وہ گھر ویران گھر کے مثل ہے۔ ہمارے پاس دنیاوی تمام کام کرنے کا وقت ہوتا ہے۔ پر افسوس!! کہ ہمارے پاس قرآن پاک کی تلاوت کرنے کا وقت نہیں ہوتا۔
الله رب العزت سے دعا ہے مولا کہ ہمیں قرآن سے محبت کرنے کی اور تلاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین صدقے یا رسول الله ﷺ