دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

ابھی بچے ہیں؟ (نور نسل:6)

عنوان: ابھی بچے ہیں؟ (نور نسل: 6)
تحریر: سلمی شاھین امجدی کردار فاطمی
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

بعض ماں باپ یہ کہہ کر اپنے ضمیر کو سلا دیتے ہیں کہ ابھی تو بچہ ہے، ابھی کیا سمجھے گا؟ ابھی کھیلنے کودنے کی عمر ہے۔ لیکن اسی جملے سے نسلوں کی ہدایت کا دروازہ بند ہوجاتا ہے۔ افسوس! کیا کسی نے رسول اللہ ﷺ سے بہتر تربیت دی ہے؟ کیا علی، حسن، حسین، فاطمہ کی گودیں کھلونوں سے بھری تھیں یا ذکرِ الٰہی، قرآن، نماز اور حیا سے؟

آپ کا بچہ آپ کی گود میں ہو، آپ کے الفاظ سن رہا ہو، اور آپ یہ سوچو کہ ابھی تو چھوٹا ہے، تو جان لو کہ شیطان چھوٹے بڑے کا فرق نہیں کرتا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

كُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْؤُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ (البخاری: 893)

ترجمہ: تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔

اے ماں!
آپ جواب دہ ہیں۔
آپ کی گود فقط گود نہیں، امت کی نرسری ہے۔ یہاں جو پل رہا ہے، وہ کل یا تو فاطمی کردار ہوگا یا فتنۂ زمانہ۔ انتخاب تمہارے ہاتھ میں ہے۔

رسول اللہ ﷺ کے نواسے، حسین، ابھی چھوٹے ہی تھے کہ نبی ﷺ نے سجدے کو طویل کیا تاکہ وہ پیٹھ پر بیٹھ کر نماز کی عظمت کو کھیل میں ہی سیکھ لیں۔ اور آج ہم اپنے بچوں کو موبائل تھما کر ان کی آخرت تباہ کر رہے ہیں۔

ماں! آج سنوار لیں، کل کے لیے دعا نہ چھوڑیں۔
اے ماں!
کیا آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا بچہ آپ کی موت کے بعد دعا نہ کرے؟ کیا آپ برداشت کر سکتی ہے کہ آپ کا بیٹا قبر پر آ کر فاتحہ پڑھنے نہ آئے؟ تو جان لیں، آج اس کے ہاتھ میں موبائل ہے، کل وہ ہاتھ نہ آپ کے چہرے پہ ہو گا، نہ آپ کے جنازے پر! نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

إِذَا مَاتَ الإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلاثَةٍ: صَدَقَةٌ جَارِيَةٌ، أَوْ عِلْمٌ يُنْتَفَعُ بِهِ، أَوْ وَلَدٌ صَالِحٌ يَدْعُو لَهُ (مسلم:1631)

ترجمہ: جب انسان مر جاتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین چیزوں کے: صدقۂ جاریہ، وہ علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے، اور نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔

کیا آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی قبر روشن ہو؟ تو آج سے ہی اپنے بیٹے کو حسین، بیٹی کو فاطمہ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں! یہی آپ کا سب سے بڑا صدقۂ جاریہ ہے۔

آج اگر ماں صرف بیوٹی، فیشن، میچنگ، مہنگے اسکول، گفٹس اور بچوں کو آزادی میں لگی ہے تو وہ امت کو آہستہ آہستہ جہالت کے گھاٹ اتار رہی ہے۔ روز قرآن کی تلاوت کریں، چاہے پانچ آیتیں ہی کیوں نہ ہوں، اس لیے کہ بچے دیکھیں۔ اور وہ خود بھی کریں!

باپ جماعت کی پابندی کریں ، چاہے صرف دو ہی افراد ہوں، اس لیے تاکہ بچہ بھی بڑا ہوکر یہی سیکھے! اذکار اونچی آواز میں پڑھو، تاکہ وہ سُبْحَانَ اللّٰہ کو تمہاری آواز سے پہچانیں۔ حیا کے کلمات بولتے رہو، تاکہ ان کے دل کو بےحیائی سے نفرت ہو جائے۔

ماں آپ روٹی نہ دے، بچہ جی لے گا۔ لیکن اگر آپ دین نہ دے، تو وہ ہلاک ہو جائے گا۔ آج اگر آپ تربیت سے غافل رہی، تو کل وہی بچہ تمہیں بددعاؤں میں یاد کرے گا۔

جاگ جا!
آج بھی وقت ہے۔ اپنے رب سے کہہ:

اللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي أُمًّا صَالِحَةً، وَاجْعَلْ أَوْلَادِي ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً، وَاجْعَلْهُمْ مِنَ الصَّالِحِينَ.

"اے اللہ! مجھے نیک ماں بنا، میری اولاد کو پاکیزہ اور صالح بنا۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔