دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

والدین کے ساتھ تعلق (میں حسینی ہوں: قسط: چہارم)

عنوان: والدین کے ساتھ تعلق (میں حسینی ہوں: قسط: چہارم)
تحریر: مریدہ مفتی اعظم کَچھ (بنت عثمان ہنگورہ)
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

ہر کردار کی بلندی و پستی کی ایک اہم وجہ اس ہستی کا اپنے والدین کے ساتھ سلوک ہوتا ہے۔ اب حسینیت بلند اور عظیم ہی ہے، اس کی پستی کی تو کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔ لہذا ہم نے مناسب سمجھا کہ حسینی کا اپنے والدین کے ساتھ کیسا سلوک ہوتا ہے یہ بھی بیان کر دیا جائے۔ ایک انسان کی سچائی اور اس کا حقیقی کردار اس کے والدین کے ادب اور خدمت کہ وقت ظاہر ہوتا ہے، ورنہ یوں تو ہر کوئی اپنے کردار کو بلند ہی بیان کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اپنے نانا ﷺ کا دین بچانے کے لیے نکلے، ان کا آخری سجدہ آج بھی ہر سُنّی کے دل پر راج کرتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو جنت کی سرداری اور یہ بلند مقام صرف کربلا میں قربان ہونے سے ملا ہے بلکہ بلندی کی شروعات ان کے اندر کی تربیت سے ہوئی ہے۔ تربیت نے انہیں باپ کا ادب، ماں کی عظمت، بڑوں کے احترام کا شعور دیا۔ تو یہی شعور ہر اس شخص کو اپنانا چاہیے جو خود کو امام عالی مقام رضی اللہ تعالی عنہ کا عقیدت مند کہتا ہے۔

امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی سیرت پر اگر ہم نگاہ ڈالیں، تو ہمیں ادب و احترام، فرمانبرداری، عاجزی و انکساری کی وہ مثال ملے گی جو ہر حسینی کے لیے آئینہ ہے۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی سیرت ہمیں جھکنا سکھاتی ہے، اطاعت سکھاتی ہے اور یہ درس دیتی ہے کہ والدین کی خدمت جنت کے دروازے کی کنجیوں میں سے ایک کنجی ہے۔

آپ اور میں بھی انہی امام رضی اللہ تعالی عنہ کے غلام ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔ لیکن کیا ہمارے کردار سے یہ ثابت ہوتا ہے؟ کیا ہم بھی اسی ادب کے راستے پر چلتے ہیں؟ یاد رکھو…
اگر تم نے ماں باپ کا دل توڑا، تو تم نے زینب رضی اللہ تعالی عنہا کے پردے کی لاج نہ رکھی،
اگر تم نے باپ کی بات کو حقیر جانا، تو تم نے علی رضی اللہ تعالی عنہ کے علم کو بھلا دیا،
اور اگر ماں کی دعا تمھیں نصیب نہ ہوئی، تو فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی ناراضگی تمھیں لے ڈوبے گی

اگر ہم حسینی ہیں تو ہمیں گھر کے باہر کے ساتھ گھر کے اندر بھی اپنی ہستی کو ایسا بنانا ہوگا کہ جب ہماری ماں ہمیں دیکھے تو اس کے دل کو راحت ہو، ہمارے اخلاق ایسے ہوں کہ والدین دعائیں دیں، ہمارا رویہ ایسا ہو کہ ہمارے والدین افسوس کے ساتھ نہیں فخر کے ساتھ کہیں کہ یہ میرا بیٹا/میری بیٹی ہے۔

آئیے آج ہی ہم والدین سے بد سلوکی کرنے سے توبہ کرکے ہمیشہ ان سے حسن سلوک سے پیش آنے کا پختہ عزم لیتے ہیں۔ خود کو ایسا بنائیں گے کہ جب کوئی پوچھے تم کون ہو تو ہمارا کردار یہ جواب دے کہ میں حسینی ہوں۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔