دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

خوف خدا رکھنے والے کو کیا ملے گا

عنوان: خوف خدا رکھنے والے کو کیا ملے گا
تحریر: مریدہ مفتی اعظم کَچھ (بنت عثمان ہنگورہ)
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

خوف خدا تمام نیکیوں اور دنیا و آخرت کے ہر بھلائی کی اصل ہے، خوف خدا نجات دلانے والا اور جنت میں لے جانے والا عمل ہے۔

خوف خدا کی جزاء

جس کو دنیا میں قیامت کے دن اپنے رب کے حضور حساب کی جگہ میں حساب کے لیے کھڑے ہونے کا ڈر ہو اور وہ گناہوں کو چھوڑ دے اور فرائض کی بجاآوری کرے تو اس کے لیے دنیا و آخرت میں بھلائی اور کامیابی ہی ہے۔چنانچہ اللہ تعالی قرآن مجید نے ارشاد فرماتا ہے:

وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ (الرحمٰن:46)

ترجمہ کنز الایمان: اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔

حضور اقدس ﷺ فرماتے ہیں، فرمانِ الٰہی ہے:

میں اپنے کسی بندہ پر دو خوف اور دو امن جمع نہیں کرتا، جو شخص دنیا میں میرے عذاب سے ڈرتا ہے میں اسے اخرت میں بے خوف کروں گا لیکن جو دنیا میں میرے عذاب سے بے خوف رہتا ہے، میں اس سے اخرت میں خوف زدہ کروں گا۔ (اس پر عذاب نازل کروں گا) (مکاشفۃ القلوب: 44)

خوف خدا کی تعریف

خوف خدا کا مطلب یہ ہے کہ اللہ پاک کی بے نیازی، اس کی ناراضگی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کا سوچ کر انسان کا دل گھبراہٹ میں مبتلا ہو جائے۔ (احیاء علوم الدین: 4/ 190)

لہذا ہر وہ مسلمان جو چاہتا ہے کہ بروز قیامت وہ امن و سکون میں رہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی دنیاوی زندگی کو ہمیشہ خوف خدا کے عالم میں گزارے۔ اور ہر گناہ کو اس خیال سے چھوڑ دے کے میرے رب نے منع فرمایا ہے اور وہ مجھے دیکھ رہا ہے۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں وہ اپنے خوف میں رونے والی آنکھیں عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔