✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

مصیبتوں پر صبر کیجیے

عنوان: مصیبتوں پر صبر کیجیے!
تحریر: بنت اسلم برکاتی
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

ہر انسان کی زندگی میں نشیب و فراز کے دن آتے ہی رہتے ہیں۔ کچھ لوگ ان دنوں میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کر کے، اس کی رضا میں راضی رہتے ہیں؛ جب کہ کچھ نا امیدی اور مایوسی کا شکار ہو کر، اپنے آپ کو مذید مشکلوں میں مبتلا کر لیتے ہیں۔ صبر ایک ایسا وصف ہے، جس سے بندہ مومن رب تبارک و تعالیٰ کا قرب حاصل کر لیتا ہے۔

قرآن و احادیث مبارکہ میں ہمیں جا بجا صبر کی تلقین کی گئی ہے۔ یہاں ہم مصیبت پر صبر و شکر کرنے اور اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہنے کے فضائل ذکر کرتے ہیں تاکہ ان سے مسلمانوں کو صبر و شکر کرنے کی ترغیب ملے اور وہ غیروں کے طرز عمل سے بچنے کی کوشش کریں۔

وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ، وَمَا أُعْطِيَ أَحَدٌ عَطَاءً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنَ الصَّبْرِ۔ (مسلم، الحدیث: ۱۰۵۳)

ترجمہ: حضرت ابو سعید خُدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہجو صبر کرنا چا ہے گا، اللہ تعالیٰ اسے صبر کی توفیق عطا فرما دے گا اور صبر سے بہتر اور وسعت والی عطا کسی پر نہیں کی گئی۔

الصَّبْرُ نِصْفُ الإِيمَانِ، وَالْيَقِينُ الإِيمَانُ كُلُّهُ۔ (معجم الکبیر، الحدیث: ۸۵۴۴)

ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ صبر نصف ایمان ہے اور یقین پورا ایمان ہے۔

عَجَبًا لِأَمْرِ الْمُؤْمِنِ، إِنَّ أَمْرَهُ كُلَّهُ لَهُ خَيْرٌ، وَلَيْسَ ذَاكَ لِأَحَدٍ إِلَّا لِلْمُؤْمِنِ، إِنْ أَصَابَتْهُ سَرَّاءُ شَكَرَ، فَكَانَ خَيْرًا لَهُ، وَإِنْ أَصَابَتْهُ ضَرَّاءُ صَبَرَ، فَكَانَ خَيْرًا لَهُ۔ (مسلم، الحدیث: ۲۹۹۹)

ترجمہ: حضرت صہیب رومی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مومن کے معاملے پر تعجب ہے کہ اس کا سارا معا ملہ بھلائی پر مشتمل ہے اور یہ صرف اسی مومن کے لیے ہے جسے خوش حالی حاصل ہوتی ہے تو شکر کرتا ہے کیوں کہ اس کے حق میں یہی بہتر ہے اور اگر تنگدستی پہنچتی ہے تو صبر کرتا ہے تو یہ بھی اس کے حق میں بہتر ہے۔

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: مَنْ ابْتُلِيَ فِي مَالِهِ أَوْ فِي جَسَدِهِ، فَكَتَمَهُ، وَلَمْ يَشْكُهُ إِلَى النَّاسِ، كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ۔ (معجم الاوسط، الحدیث: ۷۳۷)

ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس کے مال یا جان میں مصیبت آئی پھر اس نے اسے پوشیدہ رکھا اور لوگوں پر ظاہر نہ کیا تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے۔

مَا يُصِيبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلَا وَصَبٍ، وَلَا هَمٍّ وَلَا حُزْنٍ، وَلَا أَذًى وَلَا غَمٍّ، حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ۔ (بخاری، الحدیث: ۵۶۴۱-۵۶۴۲)

ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’مسلمان کو پہنچنے والا کوئی دکھ، تکلیف، غم، ملال، اذیت اور درد ایسا نہیں، خواہ اس کے پیر میں کانٹا ہی چبھے مگر اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔

عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: يَوَدُّ أَهْلُ الْعَافِيَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، حِينَ يُعْطَى أَهْلُ الْبَلَاءِ الثَّوَابَ، لَوْ أَنَّ جُلُودَهُمْ كَانَتْ قُرِضَتْ فِي الدُّنْيَا بِالْمَقَارِيضِ۔ (ترمذی، الحدیث: ۲۴۱۰)

ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن جب مصیبت زدہ لوگوں کو ثواب دیا جائے گا تو دنیا میں عافیت کے ساتھ رہنے والے تمنا کریں گے کہ کاش! ان کے جسموں کو قینچیوں سے کاٹ دیا جاتا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی نعمتوں پر شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اگر کوئی مصیبت آ جائے تو اس پر صبر کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں