| عنوان: | واقعی نماز برائیوں سے بچاتی ہے؟ |
|---|---|
| تحریر: | محمد امان اویسی عطاری |
| پیش کش: | جامعۃ المدینہ فیضان مخدوم لاھوری، موڈاسا، گجرات |
یہ ایک مرتبہ کی بات ہے کہ میں سڑک کے کنارے کھڑا تھا کہ اچانک ایک دوست آیا اور کہنے لگا: اللہ پاک نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے:
اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ (العنکبوت: 45)
ترجمہ کنز الایمان بیشک نماز منع کرتی ہے بے حیائی اور بُری بات سے۔
لیکن میں تو کئی سالوں سے نماز پڑھ رہا ہوں، پھر بھی میرے برے کام نہیں چھوٹ رہے۔ جو گناہ میں پہلے کرتا تھا، وہ آج بھی کر رہا ہوں۔ (نعوذ باللہ) میں گناہوں کو چھوڑنے کی کوشش بھی کرتا ہوں، مگر وہ کم نہیں ہو رہے۔ یہاں تک کہ میرا دل بھی نماز میں نہیں لگتا۔ جب بھی نماز پڑھتا ہوں، وسوسے آتے رہتے ہیں۔
میں نے کچھ دیر غور و فکر کرنے کے بعد اس سے کہا:مجھے ذرا سورہ فاتحہ سنائیے۔ اس نے سورہ فاتحہ سنائی۔ اللہ رحم کرے! میں نے محسوس کیا کہ اس کی تلاوت میں کئی غلطیاں تھیں۔ میں نے کہا: آپ کی سورہ فاتحہ میں بہت غلطیاں ہیں۔
آپ نے 'ح' صحیح سے ادا نہیں کیا، 'غ' بھی درست نہیں پڑھا، اور غنہ و مد وغیرہ میں بھی غلطیاں ہیں۔ وہ مجھے تعجب سے دیکھنے لگا اور بولا:میں جیسے بھی پڑھ رہا ہوں، کم از کم پڑھ تو رہا ہوں! اس کا اثر تو ظاہر ہونا چاہیے نا؟
ابھی یہ باتیں ہو ہی رہی تھیں کہ اچانک بارش شروع ہو گئی۔ ہم دونوں ایک چھت کے نیچے جا کھڑے ہوئے، مگر وہ چھت ٹوٹی پھوٹی تھی اور اس میں سے پانی ٹپک رہا تھا۔ اس نے کہا ہم تو اس طرح بھیگ جائیں گے۔ ہمارا یہاں کھڑا ہونا اور نہ ہونا برابر ہے۔
میں نے کہا: بالکل! یہی حال نماز کا ہے۔ نماز اسی وقت برائی اور بے حیائی سے روکے گی جب اسے صحیح طریقے سے ادا کیا جائے گا۔ چھت کا کام تھا ہمیں بارش سے بچانا، مگر وہ صحیح سے نہیں بنی یا اب ٹوٹ چکی ہے، اس لیے ہمیں بارش سے نہیں بچا پا رہی۔ اسی طرح اگر آپ کی نماز میں غلطیاں ہیں، تو وہ آپ کو برائی سے کیسے بچائے گی؟
آئیے میں آپ کو ایک حدیث پاک بتاتا ہوں جس میں اس بات کا تذکرہ ہے کہ نماز سچ مچ برائی سے بچاتی ہے۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : إِنَّ فُلَانًا يُصَلِّي بِاللَّيْلِ، فَإِذَا أَصْبَحَ سَرَقَ، قَالَ: إِنَّهُ سَيَنْهَاهُ مَا تَقُولُ (مسند احمد، حدیث نمبر: 9778)
ترجمہ: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کسی شخص کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ساری رات نماز پڑھتا ہے، لیکن صبح ہوتے ہی چوری کرتا ہے، تو نبی ﷺ نے فرمایا: عنقریب وہ نماز اُسے اس (برائی) سے روک دے گی۔
میں نے ان سے کہا: پیارے آپ نماز کو درست کر لو نماز آپ کو درست کر دی گی۔
