دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

شکر الٰہی نعمتوں کو بڑھاتا ہے

عنوان: شکر الٰہی نعمتوں کو بڑھاتا ہے
تحریر: مفتیہ اُم ہانی امجدی
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

قرآن مجید میں اللہ ربّ العزت کا ارشاد ہے:

لَىٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُمْ (ابراہیم:6)

ترجمہ کنزالایمان:

اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا ہم سبھی یہ بات سنتے اور جانتے بھی ہیں کہ شکر الہی کرنے سے انعامات الہیہ ہم پر بڑھا دئے جاتے ہیں جبکہ اسکے برعکس نعمتوں کی ناشکری بندے کو بے سکونی منفی سوچ والا اور اللہ ربّ العزت کا ناشکرا بنا دیتی ہے۔

اگر ہم اپنی زندگی کا بنظر غائر مطالعہ کریں اور ایک لمحے کے لۓ مثبت انداز میں صرف یہ سوچیں کہ اللہ ربّ العزت نے ہمیں کیا کیا دیا ہے؟ کتنی ساری نعمتوں سے نوازا ہے؟ ماں باپ دئیے، جان و مال عطا فرمائی، عزت و آبرو سے رکھا، اور تو اور ہماری ہزارہا نافرمانیوں کے باوجود ہر روز بلا‌ناغہ ہم کہیں بھی ہوں اپنے مقدس فرشتوں کے ذریعے ہمیں مسلسل رزق پہنچاتا رہتا ہے۔ ہم سفر میں ہوں تو امن اور حضر میں ہوں ہمیں انتہائ سلامتی و حفاظت کے ساتھ پھر سے اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ ملا دیتا ہے ہمارے لیے دنیا کی طرح طرح نعمتوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کیا، زمین و آسمان کی وہ بے انتہا اور لامتناہی نعمتیں جن کے بارے میں شاید ہی کبھی زندگی میں ہمیں غور و خوض کرنے کا موقع ملتا ہو۔ بلکہ نہیں ملتا اور ہم زیر زمین دفن ہوجاتے ہیں۔

اسی لیے اللہ ربّ العزت فرماتا ہے:

وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ (النخل:18)

ترجمہ کنزالایمان: اور اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو انہیں شمار نہ کرسکو۔

غرض کہ انعامات الہیہ بے شمار ہیں اور قرآن و حدیث ان انعامات پر شکر گزاری کی تعلیم دیتے ہیں جس کی نتیجے میں ایک بندے کو اپنے پروردگار کا محبوب و مشکور بندہ بن کر زندگی گزارنے میں مدد ملے اور وہ دین و دنیا میں ایک پرسکون زندگی گزار سکے۔ حالات چاہے جیسے بھی آجائیں زمانے کا رخ کچھ بھی کہہ رہا ہو مگر بندہ مومن صرف اور صرف اپنے پروردگار عالم سے توقعات وابستہ رکھے۔

ہمارے پاس موجود نعمتوں کی قدردانی سیکھنی بہت ضروری ہے۔ ہمارے سامنے جو کچھ بھی حالات و مناظر ہوں انہیں ہمیں ہمیشہ ایک مثبت انداز فکر میں لے کر سوچنا چاہئیے اگرچہ منفی پہلو بھی ہوتا ہے اور جلد نظر بھی آجاتا ہے، جیسا کہ ہماری نظر صرف منفی پہلو جیسے کسی کاغذ پر لگے ایک چھوٹے سے بلیک ڈاٹ کو دیکھنے پر ہی رہتی ہے کوئی بھی پورے سفید کاغذ اور اور اسکی اہمیت پر کوئی کلام نہیں کرتا۔

بالکل اسی طرح ہم بھی اپنی زندگی کی چھوٹی سی تکلیف اور مصیبت کو تو گننے اور شمار کرنے میں لگے رہتے ہیں اور بے چین و بے سکونی کا شکار رہتے ہیں۔ مگر اسکے علاوہ ہزارہا وہ انعامات الہیہ جن کی اہمیت بھی لاکھوں کروڑوں (بلکہ اس سے بھی زائد) سے کم نہیں کوئی توجہ نہیں دیتے۔

اس لیے ہمیں چاہئے کہ قرآن و حدیث کی پیروی کرتے ہوۓ دین اسلام کے سچے راہی بن کر ایک پر امن زندگی گزاریں۔ مثبت سوچیں، مثبت انداز فکر اپنائیں خوش رہیں، خوشیاں بانٹیں زندگی ایک نعمت ہے اور احساس نعمت اسی وقت ہوگا جب ہم اس نعمت کی قدر کریں۔

انگریزی کا ایک مقولہ ہے:
Think positive, Be positive

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔