✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

عشقِ رسول ﷺ ایمان کی جان

عنوان: عشقِ رسول ﷺ ایمان کی جان
تحریر: شگفتہ فاطمہ
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

عشقِ رسول ﷺ محض ایک جذباتی کیفیت نہیں، بلکہ ایمان کی جان اور روح ہے۔ یہ وہ نور ہے جو دل کو زندہ کرتا ہے، عمل کو سنوارتا ہے، اور بندے کو اللہ سے قریب کر دیتا ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ کی محبت کے بغیر ایمان ادھورا ہے، اور جس دل میں محبتِ مصطفیٰ ﷺ نہیں، وہ دل ایمان کی مٹھاس سے خالی ہے۔

اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ (آل عمران:31)

ترجمۂ کنز الایمان

اے محبوب تم فرمادو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہوجاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

اس آیتِ مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ اللہ کی محبت تب ہی ملتى ہے، جب دل رسول اللہ ﷺ کی محبت سے لبریز ہو، اور زندگی حضور ﷺ کی اتباع میں ڈھل جائے۔

عشقِ رسول ﷺ صرف زبانی دعویٰ نہیں، بلکہ یہ ہے کہ: ہم سنتِ رسول ﷺ پر عمل کریں آپ کے اخلاقِ کریمہ کو اپنائیں سیرتِ طیبہ کا مطالعہ کریں اور اپنی زندگی کو سرورِ کائنات ﷺ کی رضا کے تابع کر دیں۔ یہی سچا عشق ہے۔

صحابۂ کرام کی زندگیاں عشقِ رسول کا آئینہ ہے۔ حضرت بلال رضی الله عنہ پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے، دہکتے پتھروں پر لٹایا گیا، مگر زبان پر صرف احد! احد! رہا۔ وہ لہو لہان تھے، مگر دل عشقِ رسول ﷺ سے سرشار تھا۔

حضرت خبیب رضی الله عنہ کو سولی پر چڑھایا گیا، مگر انہوں نے مسکرا کر یا رسول اللہ! کہا۔ یہ عشق تھا، جو تکلیف میں بھی محبت کو کمزور نہ ہونے دے۔

حضرت امام حسین رضی الله عنہ نے کربلا کے تپتے میدان میں تنہا ہو کر بھی سجدہ نہیں چھوڑا۔ یہ سب عشق رسول کی روشن مثالیں ہیں۔

اگر ہم واقعی رسول اللہ ﷺ سے محبت رکھتے ہیں، تو ہمیں چاہیے کہ: ان کی سنتوں کو زندہ کریں اخلاق میں نرمی، گفتار میں شائستگی، معاملات میں سچائی اختیار کریں کثرت سے درودِ پاک پڑھیں تمام حركات وسكنات میں سرور کائنات ﷺ کی فرماں برداری کی جائے۔ عشق رسول انسان کے اخلاق کو نکھارتا ہے۔ دل کو نرم، زبان کو سچا، اور عمل کو بااخلاق بناتا ہے۔ گناہوں سے نفرت، اور نیکی سے محبت پیدا کرتا ہے۔

حدیث مبارکہ میں ہے :

اَلْمَرْءُ مَعَ مِنْ أَحَبّ (البخارى:6169)

ترجمہ: آدمی اس کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔

یہی حدیث پاک حضرت انس رضى الله عنه کے لیے سب سے بڑی خوش خبری تھی، انہوں نے فرمایا : میں رسول الله ﷺ ابوبکر رضی الله عنہ اور عمر رضى الله عنه سے محبت کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ انہی کے ساتھ جنت میں ہوں گا۔

یا الله ہمارے دلوں کو عشقِ رسول ﷺ سے روشن فرما، ہمیں ان کے اخلاق اپنانے، ان کی سنت پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین یا رب العالمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں