عنوان: | بد نگاہی و بے پردگی |
---|---|
تحریر: | عائشہ ضیائی مئو |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دین دیا وہ دین فطرت ہے،مرد و عورت انسانیت کے دو روپ ہیں،مرد کی ذمہ داریاں اور طرح کی ہیں اور عورت کی ذمہ داریاں کچھ اور طرح کی ہیں،ہر ایک کی تخلیق میں ہزارہا حکمتیں ہیں۔
عورت چہار دیواری کی زینت ہے شریعت اسلامیہ نے عورت کو پردے میں رہنے کی جو تاکید کی ہے اس میں عورت پر کوئی ظلم و جبر نہیں ہے بلکہ یہ پردہ اس کی آبرو کا محافظ ہے،اس کی حیا کا تیور ہے،اس کی غیرت کا نشان ہے، اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو پردے میں رہنے کا حکم دیا۔
اور قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ مرد و عورت دونوں کو حکم دیتا ہے:
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ (النور:30)
ترجمۂ کنز الایمان: مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں۔
وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ (النور آیت:31)
ترجمۂ کنز الایمان: اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کی وساطت سے ہمیں یہ حکم دیا کہ ہم شرم و حیا کا خیال رکھیں۔ لیکن آج کل نوجواں میں طرح طرح کی براىٔیاں جنم لے چکی ہیں۔ فلمیں و فحش تصاویر دیکھنا اور لڑکیوں کا بے پردہ فیشن کر کے کھلے عام گھومنا اس کی سب سے بڑی وجہ علم دین سے دوری ہے۔
اگر کوئی اپنی نظر کی حفاظت نہیں کرتا ہے تو اسے عبادت کی لذت نصیب نہیں ہوتی اور جو اپنی نظر کی حفاظت کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کو عبادت کا سرور اور عبادت کی لذت نصیب فرما دیتا ہے۔
اب یہاں سوال ہے کہ انسان راستے سے گزر رہا ہو اور اچانک اس کی نظر کسی غیر محرم پر پڑ جائے تو کیا انسان گنہگار ہوگا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اگر انسان کی اچانک نظر پڑ جائے تو اس کے لیے حکم یہ ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ يَا عَلِيُّ، لَا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ، فَإِنَّ لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ (سنن ابي داؤد:2149)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: علی! (اجنبی عورت پر) نگاہ پڑنے کے بعد دوبارہ نگاہ نہ ڈالو کیونکہ پہلی نظر تو تمہارے لیے جائز ہے، دوسری جائز نہیں۔
یعنی پہلی نظر معاف ہے چوں کہ اس میں قصد و ارادہ نہیں ہے لیکن اگر اسی نظر کے تسلسل کو برقرار رکھا یا دوسری مرتبہ دیکھا تو اس پر وبال ہے قیامت کے دن وہ آنکھ سب سے زیادہ روىٔے گی جس نے غیر محارم کو دیکھا ہو۔
لہذا میری پیاری اسلامی بہنوں! جب غیر محرم کو دیکھنا اتنا بڑا گناہ ہے تو جو لڑکیاں غیر مرد سے تعلقات رکھتی ہیں ان کا انجام کیا ہوگا۔
یااللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کے صدقے ہمیں اور ہماری مسلم خواتین کو شرم و حیا عطا فرما اور بے حیائی و گناہوں سے نفرت و پرہیز کرنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ