دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

اللہ رب العزت کی شان و عظمت

عنوان: اللہ رب العزت کی شان و عظمت
تحریر: عائشہ ضیائی مئو
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

اللہ تعالیٰ تمام جہاں کا رب ہے، اس کی شان بہت بلند و بالا ہے، اس کی قدرت و رحمت کا کوئی مقابلہ نہیں، وہ اکیلا معبودِ برحق ہے، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ دنیا میں جو کچھ بھی ہے زمین، آسمان، چاند ،سورج ،ستارے، شجر، حجر وغیرہ ہر چیز اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائی۔ قرآن کریم میں ارشاد پاک ہے:

وَ رَبُّكَ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ وَیَخْتَارُؕ ( القصص : 68)

ترجمۂ کنز الایمان: اور تمہارا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور پسند فرماتا ہے

بےشک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے سب اس کی حمد و ثناء بیان کرتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے شمار نعمتیں عطا فرمائی وہی خالق السمٰوات والارض ہے۔ اس نے زمین کو ہمارے لیے فرش بنایا اور ہماری ضروریات کی ہر چیز عطا فرمائی جس پر ہم چلتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے کرم سے اپنی ضروریات کو پوری کرتے ہیں۔ آسمان کو ہمارے لیے سایہ بنایا جس سے ہمیں بارش جیسی عظیم نعمت ملتی ہے۔

اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بہت مہربان ہے جب بندے پر ہر سمت سے آفات و بلیات چھا جاتی ہے پھر بندہ اپنی ساری امیدیں رب العالمین سے لگا لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ بندے پر نظر رحمت فرماتا ہے اور بندہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے حصار میں آجاتا ہے اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے ۔ حدیث شریف میں ہے:

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ سورة الرحمن آية 29 قَالَ: مِنْ شَأْنِهِ أَنْ يَغْفِرَ ذَنْبًا، وَيُفَرِّجَ كَرْبًا، وَيَرْفَعَ قَوْمًا، وَيَخْفِضَ آخَرِينَ (ابن ماجہ: 202)

ترجمہ: ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے فرمان: «كل يوم هو في شأن» اسے ہر دن ایک کام ہے (سورة الرحمن: 29) کے سلسلے میں بیان فرمایا: اس کی شان میں سے یہ ہے کہ وہ کسی کے گناہ کو بخش دیتا ہے، کسی کی مصیبت کو دور کرتا ہے، کسی قوم کو بلند اور کسی کو پست کرتا ہے۔

علامہ حسن رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:

اَفلاک و ارض سب ترے فرماں پذیر ہیں
حاکم ہے تو جہاں کے نشیب و فراز کا
کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔ
بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کار ساز کا

اللہ تعالیٰ کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی لکھنے کے لیے دنیا میں موجود تمام درختوں کی قلمیں اور سارے سمندروں کی سیاہی بنا دی جائے اور اللہ تعالیٰ کی عظمت کو لکھا جائے توسارے قلم اور سمندر ختم ہوجائیں گے لیکن عظمتِ الٰہی کے کلمات ختم نہ ہونگے کیوں کہ سمندر چاہے کروڑوں بھی ہوں وہ محدود ہیں اور ان کی کوئی نہ کوئی انتہا ہے جب کہ عظمتِ خداوندی کی کوئی انتہا نہیں۔

ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان رکھیں اور اس کی عبادت کریں۔ اس کی رحمت اور مغفرت کے طلب گار رہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کے صدقے ہمارے قلوب میں اپنی عظمت ومحبت پیدا فرمائے۔ آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامینﷺ!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں