دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

سخاوت ایک انمول خصلت

عنوان: سخاوت ایک انمول خصلت
تحریر: عائشہ ضیائی مئو
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

سخاوت انتہائی بڑی نعمت اور نیکی کا کام‌ اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ دین اسلام میں سخاوت کی بہت اہمیت و فضیلت بیان کی گیٔ ہے،پھر سخاوت بھی کیٔ قسم‌ کی ہے مثلاً اپنی صلاحیت،وقت،مال وزر،اور علم وغیرہ دوسروں کی بھلائی کے لیے وقف کر دینا۔

حدیث شریف میں ہے :

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " السَّخِيُّ قَرِيبٌ مِنَ اللّٰهِ، قَرِيبٌ مِنَ الْجَنَّةِ، قَرِيبٌ مِنَ ، قَرِيبٌ مِنَ النَّارِ، وَلَجَاهِلٌ سَخِيٌّ أَحَبُّ إِلَى اللّٰهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ عَالِمٍ بَخِيلٍ (ترمذی:1961)

ترجمہ:

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”سخی آدمی اللہ سے قریب ہے، جنت سے قریب ہے، لوگوں سے قریب ہے اور جہنم سے دور ہے، بخیل آدمی اللہ سے دور ہے، جنت سے دور ہے، لوگوں سے دور ہے، اور جہنم سے قریب ہے، جاہل سخی اللہ کے نزدیک بخیل عالم سے کہیں زیادہ محبوب ہے۔

سخاوت ایک ایسی صفت ہے جو آدمی کی شخصیت میں نکھار،دعا کی قبولیت،طبیعت میں پاکیزگی،مال میں برکت،علم میں اضافہ اور تکبر کے خاتمہ کا نہایت اہم و اعلیٰ ذریعہ ہے۔

یوں تو بہت سے سخی ہیں لیکن ہمارے آقا ﷺ سے زیادہ سخی اور عطا کرنے والا کوئی نہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ جودو سخاوت کا بیان اتنا وسیع و کثیر ہے کہ اس پر سینکڑوں کتابیں لکھی جا چکی ہیں حضور ﷺ نے اس قدر سخاوت فرمائی حدیث پاک میں ہے۔

مَا سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْءٍ قَطُّ فَقَالَ: لَا (بخاری:6034)

ترجمہ: کبھی ایسا نہیں ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے کوئی چیز مانگی ہو اور آپ نے اس کے دینے سے انکار کیا ہو۔

حضور ﷺ خزاىٔن الہیہ کے مالک و مختار کل ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بے حساب سخاوتوں اور عطاؤں کا اظہار مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ یوں فرماتے ہیں۔

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا
نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا
میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب
یعنی محبوب و محب میں نہیں میرا تیرا

حضور ﷺ کی عطاىٔیں بے شمار و بے مثال ہیں۔ لہذا اگر خواب میں کوئی کسی سے کچھ وصول کرے یا کسی کو کچھ دے تو وہ محض خواب ہوتا ہے۔ لیکن اگر ہمارے آقا ﷺ خواب میں بھی کسی کو کچھ عطا کریں تو یہ امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھیں! کہ آپ کو خواب میں چادر ملتی ہے تو صبح اٹھتے ہی کاندھوں پر موجود ہوتی ہے ۔

سرکار کا در ہے درِ شاہا تو نہیں ہے
جو مانگ لیا مانگ لیا ، اور بھی کچھ مانگ
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ کرم انکا ہے محدود
ان لوگ کی باتوں میں نہ آ اور بھی کچھ مانگ

اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کاجود و کرم ہم سب کو عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں