دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

استغفار کی طاقت

عنوان: استغفار کی طاقت
تحریر: عائشہ ضیائی مئو
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو بہترین مخلوق بنایا، عقل وشعور عطا فرمایا۔ تاکہ لوگ اچھائی اور برائی،نیکی و بدی کے مابین فرق کر سکے، مگر پھر بھی انسان سے گناہ ہو جاتے ہیں بندہ اپنے رب کی نافرمانی کر بیٹھتا ہے،ایسے موقع پر اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی ایک بڑی نعمت عطا فرمائی جسے استغفار کہتے ہیں۔

استغفار کے معنی ہے اپنے گناہوں پر شرمندہ ہو کر اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے آىٔندہ گناہ نہ کرنے کا عزم مصمم کرنا۔

استغفار کی اہمیت و فضیلت قرآن و حدیث کی روشنی میں:

آیت کریمہ:

وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (النور:31)

ترجمۂ کنز الایمان: اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔

وَّ اَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ یُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا (ھود:3)

ترجمہ کنزالایمان: اور یہ کہ اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف توبہ کرو تمہیں بہت اچھا برتنا دے گا۔

حدیث مبارکہ:

.قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: وَاللّٰهِ إِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فِي الْيَوْمِ أَكْثَرَ مِنْ سَبْعِينَ مَرَّةً (بخاری:6307)

ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی قسم میں دن میں ستر مرتبہ سے زیادہ اللہ سے استغفار اور اس سے توبہ کرتا ہوں۔

.عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ لَزِمَ الِاسْتِغْفَارَ , جَعَلَ اللّٰهُ لَهُ مِنْ كُلِّ هَمٍّ فَرَجًا , وَمِنْ كُلِّ ضِيقٍ مَخْرَجًا , وَرَزَقَهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ (ابن ماجہ:3819)

ترجمہ: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے استغفار کو لازم کر لیا تو اللہ تعالیٰ اسے ہر غم اور تکلیف سے نجات دے گا، اور ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ پیدا فرما دے گا، اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا، جہاں سے اسے وہم و گمان بھی نہ ہو گا۔

.قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: طُوبَى لِمَنْ وَجَدَ فِي صَحِيفَتِهِ اسْتِغْفَارًا كَثِيرًا (ابن ماجہ:3818)

ترجمہ: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مبارکبادی ہے اس شخص کے لیے جو اپنے صحیفہ (نامہ اعمال) میں کثرت سے استغفار پائے۔

چنانچہ آپ نے قرآن و حدیث کی روشنی میں استغفار کی اہمیت و فضیلت کو بہ خوب ہی جان لیا۔استغفار کے بہت سے فوائد ہیں مثلاً جو شخص کثرت سے استغفار کرتا ہے اس کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں،مشکلات دور ہو جاتی ہیں، رزق میں برکت ہوتی ہے،دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے،اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔

اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کے صدقے مجھے اور آپ کو کثرت سے استغفار کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بے غیر حساب و کتاب جنت میں داخل فرمائے ۔آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں