دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

لوگوں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرنا

عنوان: لوگوں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرنا
تحریر: زیبا رضویہ
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

پردہ پوشی یعنی کسی شخص کے عیبوں کو ظاہر کرنے کے بجائے اُس شخص کے عیبوں کو چھپانا اسی کو پردہ پوشی کہتے ہیں۔اسلام ایک اخلاقی اصول ہے، اسلام دین رحمت ہے اللّٰہ تعالیٰ نے بندوں کو حکم دیا ہ کی ایک دوسرے کے عیبوں کے تلاش نا کرو، کیوں آگے روک ایک دوسرے کے عیبوں کو تلاش کریں گے تو آپس میں نفرت پیدا ہوگی،کیوں کہ جس معاشرے میں لوگ ایک دوسرے کے عیب چھپاتے ہیں وہی پر محبت،امن،عزت بڑھتی ہے،جبکہ عیب پھیلانے سے فتنہ، نفرت، پیدا ہوتا ہے۔

جیسا کہ اللہ تاکہ نے قرآنِ میں ارشاد فرمایا ہے:

لَا تَجَسَّسُوْا وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًا (الحجرٰت:12)

ترجمہ کنزالایمان: عیب نہ ڈھونڈھو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو.

اس آیت سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں کے پوشیدہ عیب تلاش کرنا اور انہیں بیان کرنا ممنوع ہے۔عیب تلاش کرنے کا انجام ذلت و رسوائی ہے کیونکہ جو شخص کسی دوسرے مسلمان کے عیب تلاش کر رہا ہے، یقینا اس میں بھی کوئی نہ کوئی عیب ضرور ہو گا اور ممکن ہے کہ وہ عیب ایسا ہو جس کے ظاہر ہونے سے وہ معاشرے میں ذلیل و خوار ہو جائے لہٰذا عیب تلاش کرنے والوں کو اس بات سے ڈرنا چاہئے کہ ان کی اس حرکت کی بنا پر کہیں اللہ تعالیٰ ان کے وہ پوشیدہ عیوب ظاہر نہ فرما دے جس سے وہ ذلت و رسوائی سے دوچارہو جائیں۔

حدیث شریف میں رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

مَن سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ۔ (المسلم:حدیث: 2590)

ترجمہ: جس نے کسی مسلمان کا عیب چھپایا، اللہ اس کا پردہ دنیا و آخرت میں رکھے گا

یعنی جو شخص کسی کے عیب چھپاتا ہے اللّٰہ خود اس کی پردہ پوشی کرتا ہے، اللہ تعالیٰ خود اپنی مخلوق کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتا۔ تو لوگوں کی کیا مجال کی وہ لوگوں کے عیبوں کو تلاش کریں اور سب کے سامنے ظاہر کریں۔

تو جب اللہ تعالٰی اپنے بندوں کی اس قدرے پردہ پوشی کرتا ہے ہم اتنے گانہ کرتے ہیں لیکن اللہ کیسے کے سامنے ظاہر نہیں ہونے دیتا، اگر ہم کوئی گناہ کریں اور کوئی دیکھ لیے تو ہم کو یہی ڈر رہتا ہے کی کہیں وہ بتا نا دے اور ہوتا یہی ہے کہ اس کے عیبوں کو اس کے اس گناہ کو وہ ضرور بتا دیتا ہے۔

لیکِن اپنے خالق کی رحمتوں اور نوازشوں پر قربان جاؤ جس نے ہمارے اتنے سارے عیبوں کو آج تک کسی پر ظاہر نہیں ہونے دیا۔

آج کل لوگوں کے عیبوں کو ظاہر کرنا عام ہو گیا ہے،لوگ ایک دوسرے کی غیبت کرنے کو آپ سمجھتے ہیں لیکن اُن کو نہیں پتا کہ کتنا بڑا گناہ ہے۔

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا:

وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ اَیُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ یَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِیْهِ مَیْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ اِنَّ اللّٰهَ تَوَّابٌ رَّحِیْمٌ (الحجرٰت:12)

ترجمہ کنزالایمان: ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند رکھے گا کہ اپنے مرے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں گوارا نہ ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔

اس آیت سے واضح ہوا کہ ایک ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو، کیا تم میں کوئی یہ پسند کرے گا کہ اپنے مَرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے، یقینا یہ تمہیں ناپسند ہوگا ،تو پھر مسلمان بھائی کی غیبت بھی تمہیں گوارا نہ ہونی چاہئے کیونکہ اس کو پیٹھ پیچھے برا کہنا اس کے مرنے کے بعد اس کا گوشت کھانے کی مثل ہے کیونکہ جس طرح کسی کا گوشت کاٹنے سے اس کو ایذا ہوتی ہے اسی طرح اس کی بدگوئی کرنے سے اسے قلبی تکلیف ہوتی ہے اور درحقیقت عزت وآبرُ گوشت سے زیادہ پیاری ہے۔

لیکِن آج ہمارا حال کیا ہے ذرا اپنے حال پر غور کریں ہم اللہ کے حکم کو سنتے ہیں،حدیث شریف بھی سنتے ہیں لیکِن ہم بس سن لیتے ہیں لیکن اس کر عمل کرنے کی کوشش نہیں کرتے،جب اللہ نے اپنے بندوں کے عیبوں کو چھپایا ہے۔تو بندوں کا کیا حق ہے کی اللہ کے بندوں کے عیبوں کو تلاش کریں آن کو ظاہر کریں۔

غیبت،چغلی، عیب کو ظاہر کرنا، بُرائی کرنا ان سب کی اتنی مذمت آئی ہے لیکِن آج ہم اپنے حال پر ایک نظر ڈالیں تو ہماری حالت اُس سے مختلف ہے جہاں دو یہ چار لوگ بیٹھ ہائے تو ایک دوسرے کی برائی، غیبت، اور عیبوں کو تلاش کرنے لگتے ہیں کاش ہم اپنے گناہوں کی طرف دھیان دیں اور خود اپنی بھی اصلاح کریں اور دوسروں کی بھی اصلاح کریں، کیسے کے عیب تلاشنے کے بجائے اُس کی اصلاح کريں اُس کے عیب کو جس کو ہم جانتے ہیں تو دوسروں کو بتانے کے بجائے ہن خود اس کو اسلحے کریں یہی ایمان کا تقاضہ ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں دوسروں کے عیب تلاش کرنے سے بچنے،اپنے عیبوں کو تلاش کرنے اور ان کی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین یہ رب العالمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں