دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

جس دل میں اللہ نہ ہو وہ دل ویران ہے

عنوان: جس دل میں اللہ نہ ہو وہ دل ویران
تحریر: غلمہ فاطمہ بصری
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

دل یہ انسان کے جسم کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ مگر اس کی دنیا بہت وسیع ہے یہ دل کبھی مسکراتا ہے تو زندگی سنور جاتی ہے۔ کبھی رو پڑتا ہے تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔

لیکن اگر یہی دل اللہ کی یاد سے خالی ہو جائے۔ تو وہ بدنصیب دل سب سے اندھیرا دل بن جاتا ہے۔ جس دل میں اللہ کی عظمت نہ ہو جس دل میں رسول اللہ ﷺ کی محبت نہ ہو۔ جس دل میں آخرت کا خوف نہ ہو ایسا دل چاہے لاکھوں کمائے مگر ہمیشہ تہی دامن ہی رہتا ہے۔

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔

اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ (الرعد:28)

ترجمہ کنزالایمان: سن لو اللہ کی یاد ہی میں دلوں کا چین ہے۔

فَوَیْلٌ لِّلْقٰسِیَةِ قُلُوْبُهُمْ مِّنْ ذِكْرِ اللّٰهِؕ (الزمر:22)

ترجمہ کنزالایمان: خرابی ہے ان کی جن کے دل یادِ خدا کی طرف سے سخت ہوگئے ہیں۔

آج انسان کتنا ہی ترقی کر لے کتنے ہی عالیشان بنگلے بنا لے کتنی ہی آسائشیں جمع کر لے لیکن جب رات کے سناٹے میں اکیلا ہو کر اپنے دل سے پوچھتا ہے تو دل چیخ کر کہتا ہے۔ مجھے سکون نہیں مل رہا۔ کبھی تم نے سوچا۔ یہ دل سکون کیوں مانگتا ہے۔ یہ کیوں رات کو بےچین ہوتا ہے۔ یہ کیوں دنیا کی روشنیوں میں بھی اندھیرا محسوس کرتا ہے۔ کیونکہ اس میں اللہ کا ذکر نہیں۔ اس میں قرآن کی محبت نہیں۔ اس میں نماز کی چاشنی نہیں‌۔ اس میں آنکھوں کے سجدوں کی نمی نہیں۔ اس میں رسول اللہ ﷺ کا عشق نہیں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ ، أَلَا وَهِيَ الْقَلْبُ(البخاری:52)

ترجمہ: سن لو بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جب وہ درست ہو گا سارا بدن درست ہو گا اور جہاں بگڑا سارا بدن بگڑ گیا ۔ سن لو وہ ٹکڑا آدمی کا دل ہے۔

دل جب اللہ سے جڑ جائے تو وہ دل معاف کرنے والا بن جاتا ہے۔ وہ ہر وقت خیر چاہتا ہے۔ وہ نفس کو قابو میں رکھتا ہے۔ وہ سجدے میں سکون پاتا ہے۔ وہ رات کے اندھیروں میں جاگ کر رب کو پکارتا ہے۔ وہ گناہ کے موقع پر کانپ جاتا ہے۔ کیونکہ وہ جانتا ہے۔ کہ میرا رب مجھے دیکھ رہا ہے۔ ایسے دل والے ہی اصل زندہ دل ہوتے ہیں۔ کیونکہ باقی سب تو زندہ لاشیں ہیں جن کی روح مردہ ہے۔ جن کے چہروں پر ہنسی ہے مگر دل بےچین۔ جن کے ہاتھوں میں دولت ہے مگر آنکھوں میں سکون نہیں۔

اے میری بہن اے میرے بھائی تو بھی اپنے دل کو آزما دیکھ اس میں اللہ کی کتنی جگہ ہے۔ کتنی بار قرآن کھولتا ہے۔ کتنی بار سچے دل سے رب کو پکارتا ہے۔ کتنی بار سجدے میں گڑگڑاتا ہے۔ کتنی بار رات کے سناٹے میں آنسو بہاتا ہے۔ یاد رکھ جس دل میں اللہ اتر جائے وہ دل نرم ہو جاتا ہے۔ خاشع ہو جاتا ہے۔ وہ گناہ سے شرماتا ہے۔ وہ صدقہ دیتا ہے۔ وہ سلام میں پہل کرتا ہے۔ وہ دوسروں کے درد میں روتا ہے۔ اور ایسی دل کی دعا رد نہیں ہوتی۔

جس دل میں اللہ نہ ہو وہ دل غافل ہوتا ہے۔ وہ نفس کا غلام ہوتا ہے۔ وہ جھوٹ بولتا ہے۔ وہ تکبر کرتا ہے۔ وہ حرام کھاتا ہے۔ وہ دوسروں کو تکلیف دیتا ہے۔ اور ایسا دل برباد ہو جاتا ہے۔ لہٰذا دل کو اللہ کے نور سے روشن کرو۔ نماز کو دل کا سکون بنا۔ قرآن کو دل کا ساتھی بنا۔ ذکر کو دل کا رزق بنا۔ اور عشق مصطفی ﷺ کو دل کی خوشبو بنا۔

اللہ ہمیں وہ دل عطا فرمائے جو سچ سے بھرپور ہو۔ جو اللہ کی عظمت سے لرزتا ہو۔ جو نبی پاک ﷺ کی سنتوں پر جیتا ہو۔ جو گناہ سے دور بھاگے۔ جو دعا کے وقت بہہ جائے۔ اور جو قیامت کے دن کامیابی کا ذریعہ بن جائے۔ آمین یا رب العالمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں