دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ - ایک ایمان افروز دفاعی پیغام

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ - ایک ایمان افروز دفاعی پیغام
عنوان: حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ - ایک ایمان افروز دفاعی پیغام
تحریر: محمد فرقان رضا حنفی
پیش کش: جامعہ عربیہ انوارالقرآن، بلرام پور

اسلام ایک ایسا دین ہے جو محبت، وفاداری اور عقیدت کی بنیاد پر قائم ہے، اور اس محبت کی سب سے پہلی منزل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین ہیں۔ یہی وہ مبارک جماعت ہے جس نے اپنی جان، مال، وقت اور زندگی کا ہر لمحہ دینِ اسلام کی سربلندی کے لیے قربان کر دیا۔ قرآنِ مجید نے ان کے ایمان کو معیارِ ہدایت اور ان کی پیروی کو نجات کا ذریعہ قرار دیا:

وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ [التوبہ: ۱۰۰]

اور سب میں اگلے پہلے مہاجر اور انصار اور جو بھلائی کے ساتھ ان کے پیرو ہوئے، اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی، اور ان کے لیے تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں، ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں، یہی بڑی کامیابی ہے۔

صدیاں گزر جانے کے باوجود آج بھی کچھ دلوں میں بغضِ صحابہ کی آگ دہک رہی ہے۔ یہ لوگ جان بوجھ کر یا لاعلمی میں امت کے ایمان کی جڑ کاٹنے پر تلے ہوئے ہیں، کیونکہ جو دل صحابہ کی عظمت سے خالی ہو جائے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔

انہی فتنوں میں سب سے خطرناک فتنوں میں سے ایک ہے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف منظم پروپیگنڈا۔ جھوٹے الزامات، من گھڑت کہانیاں، اور ضعیف و موضوع روایات کو بنیاد بنا کر ان کے ایمان، کردار اور خدمات پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ یہ کوئی اتفاقی عمل نہیں، بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، تاکہ مسلمانوں کے دل سے خلافتِ اسلامیہ کی سنہری تاریخ مٹا دی جائے اور امت کو اپنے اصل ہیروز سے بدظن کر دیا جائے۔

یہ تحریر صرف ایک مقالہ نہیں، بلکہ عقیدے کا دفاع ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے قاری کو نہ صرف حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیرت و خدمات سے روشناس کرائیں، بلکہ اس فتنے کے ہر پہلو کا مدلل جواب بھی پیش کریں، تاکہ کوئی بھی مسلمان جھوٹ اور سچ میں تمیز کیے بغیر فریب میں نہ آ سکے۔

ایمان افروز دفاعی پیغام

آج کا زمانہ فتنوں کا طوفان ہے۔ ایمان پر حملے پہلے دلوں پر ہوتے ہیں، پھر زبانوں پر اور آخر میں عمل پر۔ اس وقت سب سے زیادہ حملہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی عظمت و عدالت پر ہو رہا ہے۔ اور اس حملے کا خاص ہدف ہیں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ، جو نہ صرف جلیل القدر صحابی اور کاتبِ وحی ہیں، بلکہ خلافتِ راشدہ کے بعد اسلامی تاریخ کے سب سے کامیاب اور مدبر حکمران بھی ہیں۔

فتنہ پرور گروہ، خصوصاً روافض، آپ کی ذاتِ اقدس پر بے بنیاد الزامات اور جھوٹی کہانیاں گھڑ کر پھیلا رہے ہیں۔ کبھی آپ کے والدین پر زبان درازی، کبھی آپ کی شخصیت پر بہتان، اور کبھی تاریخ کے جھوٹے رنگ سے آپ کی سیرت کو مسخ کرنے کی کوشش۔ یہ وہی پرانا شیطانی ہتھیار ہے جس سے وہ مسلمانوں کے دلوں سے صحابہ کرام کی محبت نکالنا چاہتے ہیں، کیونکہ جب صحابہ پر اعتماد ختم ہو جائے، تو قرآن و حدیث کی بنیاد ہی ڈگمگا جاتی ہے۔

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا خاندان

  • والد: حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ — اسلام قبول کرنے کے بعد عظیم مجاہد، جنہوں نے اپنی بصیرت و تدبیر سے اسلام کی کئی محاذوں پر خدمت کی۔
  • والدہ: حضرت ہندہ رضی اللہ عنہا — ایمان لانے کے بعد انتہائی وفادار اور دین کی راہ میں ثابت قدم خاتون، جنہوں نے بعد میں اسلام کی خاطر قربانیاں دیں۔
  • ہمشیرہ: حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا — ازواجِ مطہرات میں شامل، ام المؤمنین، جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں آپ کا ساتھ دیا۔
  • بھائی: حضرت یزید بن ابو سفیان رضی اللہ عنہ — صحابی رسول، جنہوں نے جہاد اور فتوحات میں نمایاں کردار ادا کیا۔

یہ پورا گھرانہ ایمان و قربانی کی ایک روشن مثال ہے۔

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی عظمت کے چند پہلو

  • کاتبِ وحی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مخصوص منتخب صحابہ میں شامل جن پر وحی لکھنے کی ذمہ داری تھی۔ یہ ایسا شرف ہے جو تاریخ میں کسی جھوٹے یا منافق کو کبھی نصیب نہیں ہوا۔
  • فتحِ قبرص: بحری بیڑے کی بنیاد، اور اسلامی سلطنت کا منظم انتظام: آپ کے دور میں ہوا۔
  • عدل و حکمت: آپ کے دور میں اسلامی سلطنت میں امن و خوشحالی کا دور دورہ تھا، حتیٰ کہ عوام نے آپ کے دور کو "امن و استحکام کا سنہرا زمانہ" کہا۔
  • نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا: سنن ترمذی میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے لیے دعا فرمائی:

    اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ [سنن الترمذی]

    اے اللہ! انہیں ہدایت دینے والا اور ہدایت یافتہ بنا، اور ان کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دے۔

فتنہ پروروں کے طریقے اور ہمارا رد

  • ضعیف و موضوع روایات گھڑ کر آپ کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔
  • تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔
  • عوام کی لاعلمی سے فائدہ اٹھا کر بغضِ صحابہ کو عقیدے کا حصہ بنا دیتے ہیں۔

اس کا جواب صرف علمی تحقیق، دینی غیرت، اور عوامی بیداری سے ممکن ہے۔

ہمارا فرض

  • قرآن و حدیث اور مستند تاریخی کتب سے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے مقام کو واضح کرنا۔
  • جھوٹے الزامات کا مدلل رد پیش کرنا۔
  • عوام کو بتانا کہ صحابہ کرام کی محبت ایمان کا حصہ ہے، اور ان پر طعن ایمان کے لیے خطرہ ہے۔
  • خطبات، مضامین، کتابچوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے مثبت اور تحقیقی مواد عام کرنا۔

یاد رکھیں! اگر آج ہم نے خاموشی اختیار کی، تو کل ہمارے بچوں کے دلوں میں بغضِ معاویہ کا زہر بھرا جائے گا۔ اور جو نسل صحابہ دشمنی کو "دین" سمجھے گی، وہ اسلام کی اصل روح سے محروم ہو جائے گی۔

لہٰذا یہ وقت ہے کہ ہم:

  • علمی طور پر ہر جھوٹ کا رد کریں۔
  • صحابہ کرام کی محبت کو مضبوط کریں۔
  • دشمنانِ صحابہ کے پروپیگنڈے کو جڑ سے کاٹیں۔
  • اور امت کو یہ پیغام دیں کہ دین کی بقا صحابہ کرام کی عزت کے دفاع میں ہے۔

یہی ایمان کی غیرت ہے، یہی محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا ہے، اور یہی دین و ملت کی حفاظت کا واحد راستہ ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں