دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

آئی لو یو محمد (I love you Muhammad)

آئی لو یو محمد (I love you Muhammad)
آئی لو یو محمد
عنوان: آئی لو یو محمد صلی اللہ علیہ وسلم
تحریر: خوشہانہ قادری احمدی

ابھی یوپی میں جلوسِ محمدی کے موقع پر کچھ عاشقانِ رسول نے محبت کے اظہار میں "I love you محمد صلی اللہ علیہ وسلم" لکھا۔ لیکن افسوس کہ اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض کیا اور ان کے خلاف رپورٹ درج کروا کر جیل بھیجنے کی کوشش کی گئی۔ یہ واقعہ نہایت ہی افسوسناک اور ناقابلِ یقین ہے۔

سوچنے کی بات ہے کہ جس ہستی کو اللہ تعالیٰ نے رحمۃً للعالمین بنا کر بھیجا، جس کے ذکر سے دلوں کو سکون اور آنکھوں کو قرار ملتا ہے، اس سے محبت کا اظہار کیسے جرم ہو سکتا ہے؟

عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم دراصل ایمان کی جان اور روح ہے۔ قرآنِ کریم نے فرمایا:

النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ [الأحزاب: ۶]

یعنی رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مؤمنوں پر ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق رکھتے ہیں۔

جو شخص اپنی جان سے بڑھ کر حضورِ پاک سے محبت کرتا ہے، وہی کامل مؤمن ہے۔

ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمیں سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق ہے اور یہ عشق ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ اگر اس محبت کے اظہار پر ہمیں جیلوں میں ڈالا جائے، تو ہم صبر کریں گے؛ ہمیں پھانسی دی جائے، تو ہم مسکرا کر قبول کر لیں گے؛ اگر ہمیں تکلیف پہنچائی جائے، تو ہم ثابت قدمی سے اپنی محبت کا اقرار کرتے رہیں گے، کیونکہ عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہر آزمائش چھوٹی ہے۔

ہم مسلمان گنہگار تو ہو سکتے ہیں، مگر رسولِ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غدار کبھی نہیں ہو سکتے۔

ہمیں عقیدۂ ختمِ نبوت کی حفاظت اپنی ذمہ داری سمجھنی چاہیے اور علم، دلیل اور استقامت کے ساتھ اپنی بات پیش کرنی چاہیے۔ ہمیں ختمِ نبوت کا محافظ بن کے رہنا ہے۔ ہم ہر مرتد کے سینے پر چڑھیں گے آخری دم تک۔

ہم حضور سیدِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں اور اس پر فخر کرتے ہیں۔ یہ عشق ہمارے ایمان کی روح اور دل کی جان ہے۔ چاہے جیل کی سختیاں ہوں یا پھانسی کا پھندا، محبتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہرگز زائل نہیں ہو سکتی۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نسبت ہماری سب سے بڑی دولت اور سرمایۂ حیات ہے۔ یہ عشقِ رسالت ہمیشہ تابندہ رہے گا اور ہمیں جنت کے گلشنوں تک پہنچا دے گا، ان شاءاللہ تعالیٰ۔

جو جان مانگو، تو جان دیں گے
جو مال مانگو، تو مال دیں گے
مگر یہ ہم سے کبھی نہ ہوگا
نبی کا جاہ و جلال دیں گے

ہماری جدوجہد کا طریقہ ظلم و فساد نہیں، بلکہ صبر، حکمت، علم اور عدل ہے۔ عشقِ رسول ہمیں نرم خوئی، شفقت اور عدل کی تعلیم دیتا ہے۔ اگر ظلم سہنا پڑے، تو صبر ہمارا ہتھیار ہے؛ اور اگر قربانی دینی پڑے، تو ہم اپنی جان اس عشق کی راہ میں نذر کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ ہم عشقِ نبی میں یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان شاءاللہ تعالیٰ تاقیامت ہم اور ہماری نسلیں I love you Mohammad صلی اللہ علیہ وسلم کا نعرہ لگائیں گے۔ چاہے ہمیں کوئی پھانسی دے یا جیل میں ڈالے، ہم ختمِ نبوت کے ان شاءاللہ محافظ بن کے رہیں گے۔

جتنا ہی دباؤ ہوگا، اتنا ہی وہ ابھرے گا
اسلام وہ پودا ہے، کاٹو تو ہرا ہوگا
ہم ان کے امتی ہیں، مرنے سے نہیں ڈرتے
تلوار کے سائے میں ہر سجدہ ادا ہوگا

آخر میں ہم عہد کرتے ہیں کہ حضورِ سیدِ الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم سے ہماری محبت نہ ختم ہونے والی ہے، نہ دبائی جا سکتی ہے۔ یہ محبت ہماری جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے اور ہم اپنی آخری سانس تک یہی کہتے رہیں گے:

I love you محمد صلی اللہ علیہ وسلم

اے اللہ! ہمیں اپنے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی اور کامل محبت عطا فرما۔

اے اللہ! ہمیں عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ثابت قدمی اور استقامت بخش۔

اے اللہ! جن لوگوں نے محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اظہار کو جرم ٹھہرایا ہے، ان کے دلوں کو ہدایت دے، اور ہمیں صبر و حکمت کے ساتھ ان کا جواب دینے کی توفیق عطا فرما۔

اے اللہ! ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں جینا اور مرنا نصیب فرما، اور قیامت کے دن ہمیں اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے جمع فرما۔

اے اللہ! ہماری جان، ہمارا مال اور ہماری زندگی سب کچھ تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر قبول فرما۔ آمین ثم آمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں