| عنوان: | مدنی قافلہ کامیاب کیسے بنائیں؟ |
|---|---|
| تحریر: | محمد نواز عطاری |
| پیش کش: | جامعۃ المدینہ فیضان مخدوم لاھوری، موڈاسا، گجرات |
قافلہ ایک دینی مشن ہے۔ اس کے ذریعے کئی نااہل قابل بن جاتے ہیں، سینکڑوں بے نمازی نماز کے پابند ہو جاتے ہیں، اور کئی بے عمل باعمل بنتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اس راہ کے مسافروں پر اللہ تعالیٰ کی رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ جب کوئی فرد قافلے میں قدم رکھتا ہے، وہ اپنے دل میں ایمان کی مٹھاس محسوس کرتا ہے۔ اور کریں بھی کیوں نہ! کہ یہ راستہ اتباعِ سنت کا راستہ ہے۔
سنت کے بارے میں فرمانِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
مَنْ أَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ أَحَبَّنِي وَمَنْ أَحَبَّنِي كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ
ترجمہ: جس نے میری سنت سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی، اور جس نے مجھ سے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
اس میں کامیابی حاصل کرنے کے تین طریقے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں:
-
شہر والوں کو قافلے سے آگاہ کرنا
بسا اوقات یوں ہوتا ہے کہ قافلے میں درس، بیان، اور دینی کام جاری رہتا ہے، لیکن کئی ایسے افراد ہوتے ہیں جنہیں اس بارے میں علم نہیں ہوتا، اور دینی دعوت میں سستی داخل ہو جاتی ہے۔ جب لوگ اس سے باخبر ہو جائیں گے، تو ایک دوسرے کو اس کی آمد کی خبر عام کریں گے۔
دعوتِ اسلامی کا ایک قافلہ تین دن کے لیے ایک جگہ جا پہنچا۔ وہاں درس و بیان اور تنظیمی کام ہوا، لیکن دو دن کے بعد چند اسلامی بھائیوں کو پتہ چلا کہ یہاں پر قافلہ آیا ہوا ہے۔ پھر وہ درس و بیان میں شرکت اور ان کے ساتھ کام کرنے میں مگن ہو گئے۔ اگر انہیں پہلے اس بارے میں اطلاع ہوتی، تو وہ قافلے کے قریب آ جاتے، اور یوں زیادہ نیکیاں حاصل کرتے یا ثواب میں شریک ہوتے۔
-
مقامی مبلغ تیار کرنا
جب ایک دلیر، پرجوش، اور سچا مبلغ تیار ہو جاتا ہے، تو قافلے والوں کے لیے آسانی اور کامیابی کے راستے کھل جاتے ہیں، کیونکہ ایک مقامی مبلغ شہر کے باشندوں کے بارے میں بخوبی واقف ہوتا ہے۔ وہ انہیں دینداری اور شریعت پر گامزن ہونے کی تلقین کرے گا۔
یاد رکھیں! ایک مبلغ قوم کے لیے ایسا ہوتا ہے جیسے جنگل میں شیر۔ اس کی موجودگی ہی دینداری کی فضا پیدا کرتی ہے۔
-
جامعۃ المدینہ کے لیے بچوں کو راغب کرنا
قافلے کا ایک اہم ہدف یہ بھی ہونا چاہیے کہ بچوں کو جامعۃ المدینہ میں داخلے کے لیے ترغیب دی جائے، تاکہ مستقبل میں دین کے مضبوط خادم پیدا ہوں۔ یہ نونہال آگے چل کر بستی میں مضبوط طریقے سے کام میں پختگی پیدا کریں گے، اور ہر اقدام پر پیش پیش رہیں گے۔
یہ عمل نہ صرف آپ کے لیے صدقۂ جاریہ بنے گا، بلکہ ساتھ ہی ایک پورا معاشرہ دین کی روشنی سے جگمگا اٹھے گا۔
پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! جب قافلے والے ان باتوں کو اپنے ذہن و دماغ میں بسالیں گے، تو تھوڑے وقت میں زیادہ کام ہو جائے گا، اور ان کا قافلہ بلندیوں کے زینے طے کرتا ہوا مدینے کی جانب رواں دواں ہوگا۔ ترقی ان کا مقدر بنے گی۔
اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں قافلوں میں اپنے حبیبِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری پیاری سنت پر عمدگی سے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اس کا جو حق ہے وہ پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
