دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

تضاد ایک خوبصورت راز

عنوان: تضاد ایک خوبصورت راز
تحریر: مفتیہ رضی امجدی غفر لھا
پیش کش: ادارہ لباب

دنیا تضادات کا ایک ایسا نمونہ ہے جس سے انکار ممکن نہیں۔ جہاں دن ہے، وہیں رات بھی ہے۔ نور کے ساتھ ظلمات ہیں، خوشی کے پہلو میں غم ہے، اور جھوٹ کے مقابل سچ کھڑا ہے۔ فتح کے بعد شکست، اور عُسر کے ساتھ یُسر لازم ہے۔

عروج کا انجام زوال ہے، جنت کے ساتھ دوزخ بھی ہے، خیر کے مقابل شر موجود ہے، ابتدا کے بعد انتہا ہے، یاس کے ساتھ امید بھی ہے، شک کے بعد یقین ہے، محبت کے ساتھ نفرت ہے، وصال کے بعد فراق ہے، اور زندگی کے ساتھ موت بھی ہے۔ مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ان تضادات میں کیا راز پوشیدہ ہے؟ اس کائنات میں تضادات کی کیا کارفرمائی ہے؟

حقیقت یہ ہے کہ کائنات کا حسن اور اس کی بوقلمونیاں صرف یکسانیت میں نہیں بلکہ انہی تضادات و نقیضات میں مضمر و پنہاں ہیں۔ یہ ایک ایسا گہرا راز ہے جس کی تہ میں کائنات کی تمام رعنائیاں اور جلوہ سامانیاں مقدر ہیں۔ بلاشبہ اس دنیا کا حسن، اس کی دلکشی، اس کی زیبائی و رعنائی متضاد اشیاء سے ہی قائم ہے۔

تضادات اشیاء اور امور کو تزئین و تحسین بخشتے ہیں۔ یہ ان میں خوبصورت اور گہرا رنگ بھرتے ہیں اور انہیں مکمل بناتے ہیں۔ اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ متضاد چیزیں باہم ایک دوسرے سے مربوط ہیں، بلکہ بسا اوقات ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتی ہیں۔ دن کے بغیر رات کا تصور کیسے ممکن ہے؟ اسی طرح تاریکی کے بغیر اجالے کا وجود کیسے؟

کیا آپ نے کبھی خاموشی میں چھپے شور کا ادراک کیا ہے، یا شور میں مخفی گہری خاموشی کے احساس سے آشنا ہوئے؟ پھول کی نزاکت کانٹوں کی موجودگی میں ہی نمایاں ہوتی ہے۔ خوشیوں کا لطف غم و آلام کے بعد ہی دوبالا ہوتا ہے، اور کسی کام کی آسانی کا مزہ تبھی آتا ہے جب ہم نے کوئی مشکل مرحلہ عبور کیا ہو۔

تضادات ہی ہمیں توازن سکھاتے ہیں اور یہ آشکار کرتے ہیں کہ زندگی کوئی سیدھی لکیر نہیں، بلکہ ایک دلکش قوس ہے جو مختلف رنگوں سے مزین ہے۔ کائنات کا جمال اس کے متضاد عناصر کے ہم آہنگ امتزاج میں مضمر ہے، اور یہ ایک ایسا راز ہے جو ہر کسی پر منکشف نہیں ہوتا۔

نیز، تضاد کا کردار صرف توازن اور تحسین فراہم کرنے تک محدود نہیں بلکہ یہی تضادات تغیر و تبدل کے اصل محرک بھی ہیں۔ اگر صرف دن ہوتا، رات نہ ہوتی، یا صرف خوشی ہوتی، غم و آلام نہ ہوتے، تو جمود طاری ہوجاتا۔ نہ کوئی ارتقاء ہوتا، نہ کوئی پیش رفت۔ دن اور رات کا تضاد ہی ہمیں وقت کے بہاؤ کا احساس دلاتا ہے۔

انسان اگر اپنی ذات میں اور اپنی حیات میں غور و فکر کرے تو اسے یہاں بھی تضادات کے یہی اصول کارفرما نظر آئیں گے: مسرت و غم، فتح و شکست، الفت و عداوت، فراق و وصال، عروج و زوال، نقص و کمال وغیرہ۔ یہی سب داستانیں اس کی زندگی کا حصہ ہیں اور یہی تضادات زندگی کو مکمل اور بامعنی بناتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں