دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

شفاعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

شفاعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
شفاعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم؟
عنوان: شفاعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم؟
تحریر: محمد نواز عطاری
پیش کش: جامعۃ المدینہ فیضان مخدوم لاھوری، موڈاسا، گجرات

اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بے شمار خوبیوں سے نوازا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام انبیاء کرام علیہم السلام کا سردار بنایا۔ مخلوق میں سب سے افضل و اعلیٰ ذات ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہے۔ اللہ رب العزت نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شفیع المذنبین، رحمت للعالمین بناکر بھیجا۔

بہت سے کم علم لوگ اس پر نکتہ چینی کرتے ہیں، جو علم کے نام پر جہالت کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت کا ثبوت تو قرآن و حدیث سے ملتا ہے۔ جہاں قرآن پاک کی کئی آیات شفاعت پر دلالت کرتی ہیں، وہیں سینکڑوں احادیث شفاعت کے بارے میں وارد ہیں۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے 40 احادیث اپنے رسالہ "اسماع الأربعین فی شفاعۃ سید المحبوبین" میں جمع کیں۔

حصولِ برکت کے لیے ایک آیت مبارکہ اور چند ایک احادیث طیبہ آپ کے گوش گزار کرتا ہوں، ملاحظہ فرمائیں:

عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا [الإسراء: 79]

ترجمہ: قریب ہے کہ تیرا رب تجھے مقام محمود پر فائز کرے۔

حضور شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کی گئی کہ مقام محمود کیا ہے؟ فرمایا: ھو الشفاعة (وہ شفاعت ہے) [جامع الترمذی، ابواب التفسیر، سورہ الإسراء، حدیث نمبر 3137، امین کمپنی ٢/١٤٢]

قرآن پاک کی بہت سی آیات حضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کے قیامت کے دن شفاعت کرنے پر ہم لوگوں کی رہنمائی کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ اور جو بے علم لوگ ہیں، ان لوگوں کو بھی معلوم ہے کہ حضور شفیع المذنبین ہیں، لیکن یہ بغض و عداوت کی وجہ سے اس کے منکر ہیں۔ لہٰذا ہم عشاقانِ رسول کو چاہیے کہ اپنے گردوپیش کے ماحول اور اپنی صحبتوں کی پاکیزگی کا خیال رکھیں، اور منکرینِ شفاعت سے کوسوں دور ہو جائیں اور محبینِ شفاعت سے محبوب ہو جائیں۔

احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیں:

حدثنا إسماعيل بن اسد، حدثنا ابو بدر، حدثنا زياد بن خيثمة، عن نعيم بن ابي هند، عن ربعي بن حراش، عن ابي موسى الاشعري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "خيرت بين الشفاعة وبين ان يدخل نصف امتي الجنة، فاخترت الشفاعة لانها اعم واكفى، اترونها للمتقين لا، ولكنها للمذنبين الخطائين المتلوثين" [سنن ابن ماجه، كتاب الزهد، حدیث: 4311، ص: 980]

ترجمہ: ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اختیار دیا گیا کہ شفاعت اور آدھی امت کے جنت میں داخل ہونے میں سے ایک چیز چن لوں، تو میں نے شفاعت کو اختیار کیا، کیونکہ وہ عام ہو گی اور کافی ہو گی، کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ شفاعت متقیوں کے لیے ہے؟ نہیں، بلکہ یہ ایسے گناہگاروں کے لیے ہے جو غلطی کرنے والے اور گناہوں سے آلودہ ہوں گے“۔

حضرت ابو داؤد و ترمذی و ابن حبان و حاکم و بیہقی بافادہ صحیح، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ حضور شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

شفاعتی يوم القيامة لأهل الكبائر من أمتي. [سنن ابن ماجه، ابواب الزهد، باب ذکر الشفاعة، حدیث 4310، ص: 980]

ترجمہ: میری شفاعت میری امت میں ان لوگوں کے لیے ہے جو کبیرہ گناہ والے ہیں۔

حضرت ابوبکر احمد بن بغدادی، حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

شفاعتی لأهل الذنوب من أمتي.

ترجمہ: میری شفاعت میرے گناہگار امتیوں کے لیے۔

حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: اگرچہ زانی ہو اور چور ہو؟ فرمایا: اگرچہ زانی ہو اور چور ہو، برخلاف خواہش ابو درداء کے۔ [تاریخ بغداد، ترجمہ محمد بن ابراہیم الغازی ابن البصری، دار الکتاب العربی بیروت ١/٤، ح١٦]

کچھ لوگوں نے شفاعت کا انکار کیا۔ تو اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے لڑی میں پروئے موتیوں کی طرح کچھ یوں اشعار ترتیب فرمائے:

آپ درگاہِ خدا میں ہیں وجیہ
ہاں شفاعت بِالْوَجَاهَتْ کیجیے
حق تمہیں فرما چکا اپنا حبیب
اب شفاعت بِالْمَحَبَّت کیجیے
إذن کب کا مل چکا اب تو حضور
ہم غریبوں کی شفاعت کیجیے

تو ایسی بے شمار احادیث ہمیں شفاعت مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا درس دیتی ہوئی نظر آتی ہیں، لیکن جن کی آنکھوں پر پردہ ہو، جن کے کان بہرے ہوں، تو ان کو یہ احادیث نظر آنے کے باوجود بھی نظر نہیں آتیں۔ ایسے لوگوں کو اپنے انجام پر غور و خوض کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو عقل سلیم عطا فرمائے۔

پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! یہ ساری گفتگو سے واضح ہوتا ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کی شفاعت بروزِ محشر لازمی و برحق ہے۔ اس روز آپ علیہ السلام ہم گناہگاروں پر مہربان ہوں گے اور ہم عشاقانِ رسول کی شفاعت فرما کر ساتھ جنت میں داخل فرمائیں گے۔

تبھی تو اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ الرضوان فرماتے ہیں:

پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سُناتے جائیں گے
آپ روتے جائیں گے ہم کو ہنساتے جائیں گے

اللہ تعالیٰ ہمیں حضور شفیع المذنبین کی شفاعت سے سرفراز فرمائے اور ہماری مغفرت فرمائے، آمین یا رب العالمین۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔