دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

وقت کی قدر و قیمت

وقت کی قدر و قیمت
عنوان: وقت کی قدر و قیمت
تحریر: محمد مونس رضا مرکزی
پیش کش: بزم ضیاے سخن، اتر دیناج پور، بنگال

وقت ایک ایسی انمول نعمت ہے جو نظر نہیں آتی مگر اس کی تاثیر انسان کی زندگی کا رخ بدل دیتی ہے۔ جو وقت کی قدر کرتا ہے، وہ پستی کی تاریکیوں سے نکل کر بلندیوں کے مینار تک جا پہنچتا ہے۔ وقت کے پابند ہی قوموں کی کشتی کو ساحلِ مراد تک پہنچاتے ہیں اور تاریخ انھی کے نام سے جگمگاتی ہے۔ وقت کو غنیمت جاننے والا معمولی شخص بھی غیر معمولی بن کر زمانے میں پہچانا جاتا ہے۔

وقت اور انسان کا آپس میں نہایت گہرا تعلق ہے۔ اگر انسان وقت کو غنیمت جانے تو وہ اپنے آپ کو ایک اعلیٰ مقام پر فائز کر سکتا ہے۔ درحقیقت وقت اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے بندوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔ اسی وجہ سے قرآنِ مجید میں کئی مقامات پر وقت کی قدر و قیمت کو بیان کیا گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

اَوَ لَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا يَتَذَكَّرُ فِيْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَ جَآءَكُمُ النَّذِيْرُ [فاطر: 37]

ترجمہ: (اور کیا ہم نے تمہیں وہ عمر نہ دی تھی جس میں سمجھ لیتا جسے سمجھنا ہوتا اور ڈر سنانے والا تمہارے پاس تشریف لایا تھا۔)

ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:

وَلَكُمْ فِي الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰى حِيْنٍ [الأعراف: 24]

ترجمہ: (اور تمہیں زمین میں ایک وقت تک ٹھہرنا اور برتنا ہے۔)

اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہے:

كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِيْٓــًٔاۢ بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِي الْاَيَّامِ الْخَالِيَةِ [الحاقہ: 24]

ترجمہ: (کھاؤ اور پیو رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آگے بھیجا۔)

یہ آیات اس حقیقت پر روشنی ڈالتی ہیں کہ دنیا کی زندگی کا ہر لمحہ آخرت کے لیے سرمایہ ہے۔ اگر یہ وقت اطاعت و نیک اعمال میں گزارا جائے تو وہ آخرت میں کام یابی اور راحت کا ذریعہ بنتا ہے۔

اس کے برعکس اگر یہی قیمتی وقت کھیل کود، لہو و لعب، سستی اور کاہلی میں ضائع کردیا جائے تو آخرت میں رسوائی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

خلاصۂ کلام یہ ہے کہ انسان کو اپنے میسر آنے والے ہر لمحے کو غنیمت جاننا چاہیے۔ وقت ایک ایسی امانت ہے جس کے بارے میں بروزِ حشر اللہ رب العزت کی بارگاہ میں جواب دہی کرنی ہوگی۔ اس لیے ضروری ہے کہ آدمی اپنا قیمتی وقت ایسی جگہ صرف کرے، جہاں خرچ کرنے سے کل روزِ قیامت شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

خصوصاً طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنے اوقات کو لہو و لعب میں ضائع کرنے کے بجائے درسی کتب کے سمجھنے، ان سے استفادہ کرنے اور اپنی علمی استعداد کو نکھارنے میں صرف کریں۔ وقت کا صحیح استعمال ہی ان کے مستقبل کی کام یابی اور دنیا و آخرت کی سرخروئی کی ضمانت ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے علمی مقام کو سنوارنے اور وقت کی قدر و قیمت پہچاننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔