✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی مضمون میں کسی بھی طرح کی شرعی غلطی پائیں تو واٹسپ آئیکن پر کلک کرکے ہمیں اطلاع کریں، جلد ہی اس کی اصلاح کردی جائے گی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا 🥰

آج کا مسلمان بزدلی اور بے غیرتی کی حالت میں کیوں؟

عنوان: آج کا مسلمان بزدلی اور بے غیرتی کی حالت میں کیوں؟
تحریر: ساجد عطاری، کوٹہ راجستھان ،متعلم جامعۃ المدینہ، فیضان مخدوم لاہوری، موڈاسا، گجرات

آج کا مسلمان بزدل اور بے غیرت نظر آ رہا ہے۔ وہ اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کی مدد کرنے سے کترا رہا ہے، ان کے ساتھ کھڑا ہونے سے گریز کر رہا ہے۔

اس بے غیرتی اور بزدلی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان کو بھلا دیا ہے:

وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَ تَذْهَبَ رِیْحُكُمْ وَ اصْبِرُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ (الأنفال: 46)

ترجمہ کنز الایمان: اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اور آپس میں جھگڑو نہیں کہ پھر بزدلی کرو گے اور تمہاری بندھی ہوئی ہوا جاتی رہے گی اور صبر کرو بےشک اللہ صبر والوں کے ساتھ ہے۔

یہ آیت اگرچہ حالتِ جنگ سے متعلق ہے، لیکن اس کا پیغام عمومی حالات پر بھی نافذ ہوتا ہے۔ آج ہماری بزدلی اور کمزوری کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہم آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ہم باہمی اختلافات، فرقوں، قوموں اور سیاست میں ایسے الجھ گئے ہیں کہ ایک دوسرے کے دکھ درد کا احساس تک کھو بیٹھے ہیں۔

آج جب کفار کسی مسلمان ملک پر ظلم و ستم کرتے ہیں، تو دوسرے مسلمان ملک کے افراد اپنے مظلوم بھائیوں کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہوتے۔ یہ بے حسی، بے غیرتی اور بزدلی دراصل ہمارے آپس کے اختلافات کا نتیجہ ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ، مَثَلُ الْجَسَدِ، إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ، تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ، بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى (صحیح بخاری: 6011، صحیح مسلم: 2586)

ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن آپس میں محبت، مہربانی اور ہمدردی میں ایک جسم کی مانند ہیں۔ جب جسم کے کسی ایک حصے کو تکلیف ہوتی ہے تو سارا جسم بیداری اور بخار میں اس کے ساتھ شریک ہو جاتا ہے۔

لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ اگر کسی مسلمان بھائی کو تکلیف پہنچے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو، تو ہم سب کو اس کی مدد کے لیے تیار رہنا چاہیے، ظالموں کے خلاف اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا چاہیے۔

اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے: اے اللہ! ہمیں ہمت و قوت عطا فرما، ہمارے ایمانوں کو مضبوط فرما، ہمارے مظلوم مسلمان بھائیوں پر رحم فرما، اسلام کے دشمنوں کو رسوا اور ذلیل فرما، اور اسلام کو عروج و ترقی عطا فرما۔ آمین، یا رب العالمین۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں