دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

قلم دین کا امین

عنوان: قلم دین کا امین
تحریر: سلمی شاھین امجدی کردار فاطمی
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

ابتدائے نبوت کے پہلے لمحات میں جب نور وحی چمکا تو سب سے پہلے جو الفاظ نازل ہوئے، وہ انسان کو علم کی طرف بلاتے ہیں:

اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِیْ خَلَقَۚ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍۚ (العلق:3)

ترجمۂ کنز الایمان: پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا ۔آدمی کو خون کی پھٹک سے بنایا۔

یہاں قلم کو محض ایک آلہ نہیں، بلکہ علم، ہدایت، تہذیب، اور فکری تسلسل کا ذریعہ قرار دیا گیا۔ یہی قلم ہے جس نے الواح پر توریت رقم کی، زبور کو سینوں سے کاغذوں پر منتقل کیا، انجیل کو صفحۂ وجود پر اتارا، اور قرآن کو سینوں، دلوں اور دفاتر میں محفوظ کیا۔

قلم مصطفوی وراثت کا ستون

قلم حضور سید عالم ﷺ کی بعثت کا وہ معجزہ ہے جو صحابہ کرام کی تحریری حفاظتِ قرآن اور تدوینِ حدیث کی صورت میں ظاہر ہوا۔ امام بخاری نے اپنی مشہور صحیح میں چھ لاکھ حدیثوں میں سے صرف صحیح روایتیں لکھنے کے لیے قلم اٹھایا۔ امام مسلم نے اسی عمل کو مزید وسعت دی۔ یہی نہیں، امام ابو حنیفہ کے فقہی اقوال، امام شافعی کی اصولی مباحث، اور امام مالک کی مؤطاسب کچھ قلم کا فیض ہے۔

قلم دراصل علمِ نبوی کا وارث ہے، اور ہر وہ شخص جو خلوص سے لکھتا ہے، نبوی وراثت کے دربار میں شریک ہو جاتا ہے

اہل سنت والجماعت اور قلمی خدمت

اہل سنت کی پوری تاریخ قلمی خدمت سے بھری ہوئی ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی نے قلم کے ذریعے صرف فتویٰ نہیں دیا بلکہ پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو فکری و اعتقادی تحفظ پیش کیا۔ آپ نے فرمایا:

میرا قلم اللہ کے دین کی حفاظت کے لیے تلوار ہے۔

آپ کی تصانیف، خصوصاً فتاویٰ رضویہ (30 جلدیں) اور کنز الایمان، وہ زندہ شاہکار ہیں جنہوں نے قلم کی عظمت کو ثابت کیا۔

صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی نے بہار شریعت جیسی فقہی کتاب لکھ کر قلم کو عوام الناس کے لیے ہدایت کا چراغ بنا دیا۔

تاج الشریعہ مفتی اختر رضا خان نے معاصر دور کے جدید فتنوں کا قلم سے سامنا کیا۔ آپ کا قلم فقہی بصیرت، عشقِ رسول، اور زبان و ادب کا حسین امتزاج تھا۔

مولانا یٰسین اختر مصباحی مدظلہ جیسے علما آج بھی قم کو توحید، رسالت، اور حبِ اہل بیت کا سپاہی بنائے ہوئے ہیں۔ ان کی تحریریں فکری گہرائی، سادہ اسلوب، اور روحانی اثر رکھتی ہیں۔

قلم اور ملتِ اسلامیہ کی فکری شناخت

قلم ہی کے ذریعے علماء اہل سنت نے:

  1. قرآن کے معانی و تفاسیر کو آسان کیا
  2. حدیث کے ذخائر کو مرتب کیا
  3. عقائد اہل سنت کی تشریح و تبیین کی
  4. ردِّ باطل میں دلائل کے انبار لگائے
  5. زبان، ادب، شعر و نثر میں جمال پیدا کیا
  6. تحریک خلافت ہو یا تحریکِ آزادی، قادیانیت کا رد ہو یا انگریزی سامراج کی فکری یلغار، اہل سنت کا قلم ہر محاذ پر ڈٹا رہا۔

آج کے دور میں قلم کی ضرورت کیوں؟

فکری غلامی کا خاتمہ: جب ہم خود لکھیں گے تو اپنے نظریات کو خود بیان کریں گے، دوسروں کے محتاج نہیں رہیں گے۔

باطل نظریات کا رد: الحاد، لبرلزم، فیمنزم، سوشل میڈیا کی گمراہیاں ان کا مؤثر رد صرف باقاعدہ تحریری بیانیہ سے ممکن ہے۔

نوجوان نسل کی تربیت: آج کے نوجوان کو اگر لکھنے کا شعور مل جائے تو وہ صرف قاری نہیں، مصنف، مفکر، اور قائد بن سکتا ہے۔

خاموش قلم مردہ تہذیب: آج جب ہمارے طلبہ و طالبات سوشل میڈیا پر وقت صرف کر رہے ہیں، کتب بینی، مطالعہ، اور تحریر کی صلاحیت کمزور ہو رہی ہے۔ اگر ہم نے قلم کو نہ سنبھالا تو آنے والی نسلیں صرف دیکھیں گی، سوچیں گی نہیں، لکھیں گی نہیں، باقی نہیں رہیں گی۔

قلم کو زندہ کرنے کی تجاویز

  1. اسکول، مدارس، اور کالجوں میں تحریری مشقیں شروع کی جائیں۔
  2. بچوں کو مضمون نویسی، افسانہ نگاری، اسلامی موضوعات پر تحریر کی طرف راغب کیا جائے۔
  3. قومی اور دینی مواقع پر تحریری مقابلے رکھے جائیں۔
  4. اساتذہ و والدین خود لکھنے کی عادت اپنائیں تاکہ نسل متاثر ہو.
  5. قلم وہ طاقت ہے جس سے امت کی بقا وابستہ ہے۔

آج ہمیں قلم کو پھر سے قرآنی طاقت، نبوی امانت، اور اہل سنت کی شریعت پرور روایت کے طور پر اپنانا ہوگا۔ جو قوم لکھتی نہیں، وہ تاریخ سے مٹ جاتی ہے۔

لہٰذا اے امتِ مسلمہ! اب اٹھو، قلم کو عبادت سمجھ کر تھام لو۔ لکھنا شروع کرو۔

کیوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

اُكْتُبُوا، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، مَا خَرَجَ مِنِّي إِلَّا حَقٌّ (ابوداؤد:3646)

ترجمہ: لکھو! قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، میری زبان سے جو کچھ نکلتا ہے وہ حق ہوتا ہے۔

اور یہی قلم روزِ قیامت آپ کا وکیل بنے گا۔اگر آپ نے اسے حق کے لیے اٹھایا ہو۔اس لیے اج سے ہی اپنی قلم کو اٹھاؤ اور لکھنا شروع کردو!

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں