عنوان: | وقت کی قدر کیجیے |
---|---|
تحریر: | مفتیہ ہانیہ فاطمہ قادریہ |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا، اسے عقل، شعور، علم، اور فہم عطا فرمایا اور بے شمار نعمتوں سے نوازا۔ ان بے شمار نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت وقت بھی ہے۔ وقت ایک ایسا خزانہ ہے جو ہر انسان کو روزانہ ایک جیسا عطا ہوتا ہے، لیکن کامیاب وہی ہوتا ہے جو اس خزانے کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق استعمال کرتا ہے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے وقت کی قسم کھا کر انسان کو خبردار فرمایا:
وَالْعَصْرِ، إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ ( العصر: 1-2)
ترجمہ کنز الایمان: زمانے کی قسم! بے شک آدمی ضرور خسارے میں ہے۔
یہ آیات ہمیں بتاتی ہیں کہ جو وقت ضائع کرتا ہے، درحقیقت وہ اپنی زندگی ضائع کر رہا ہے۔ کامیاب صرف وہی لوگ ہوتے ہیں جو ایمان لاتے ہیں، نیک اعمال کرتے ہیں، حق کی تلقین اور صبر کی نصیحت کرتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی وقت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: پانچ کو پانچ سے پہلے غنیمت جانو: جوانی کو بڑھاپے سے پہلے، صحت کو بیماری سے پہلے، مال کو فقیری سے پہلے، فرصت کو مصروفیت سے پہلے، اور زندگی کو موت سے پہلے۔ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم، کتاب الرقاق، حدیث نمبر: 7846)
یہ حدیث ہمیں زندگی کے ہر لمحے کو قیمتی جاننے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتی ہے۔ وقت اگر گزر جائے تو کبھی واپس نہیں آتا، اور قیامت کے دن بندے سے اس کے وقت کا بھی سوال کیا جائے گا کہ عمر کہاں گزاری؟ جوانی کس کام میں صرف کی؟
لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اس عظیم نعمت کی قدر کریں اور اس کا صحیح استعمال کریں۔ یہ اللہ رب العزت کی عطا کردہ امانت ہے جس کا جواب ہمیں کل قیامت کے دن دینا ہے۔ تو کیوں نہ اس نعمت کو عبادت، ریاضت اور اللہ کی خوش نودی میں گزارا جائے اور اپنی آخرت کا
فضول باتوں، بے مقصد صحبتوں اور سوشل میڈیا پر وقت برباد کرنے سے بچیں۔ آئیے! وقت کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق گزار کر خود کو دنیا و آخرت میں کامیاب بنانے کی کوشش کریں۔ ان شاء اللہ۔