دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

کچھ ضروری باتیں

عنوان: کچھ ضروری باتیں
تحریر: محمد سفیان حنفی مصباحی
پیش کش: الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ

زندگی ایک مسلسل سفر ہے، جس میں ہر لمحہ ہمیں یہ کچھ نہ کچھ سکھاتا ہے۔ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو وقتی نہیں ہوتیں، بلکہ زندگی بھر ہمارے ساتھ رہتی ہیں، ہمیں سنبھالتی ہیں، راستہ دکھاتی ہیں، اور مشکل وقت میں ہمارا سہارا بنتی ہیں۔ ایسی ہی کچھ ضروری باتیں ہیں، جنھیں جاننا، سمجھنا اور اپنی زندگی میں اپنانا ہر انسان کے لیے ضروری ہے۔

سچائی کا دامن کبھی نہ چھوڑو

سچائی ایک ایسی روشنی ہے جو اندھیرے سے نکال کر انسان کو نجات کی طرف لے جاتی ہے۔ جھوٹ وقتی فائدہ تو دے سکتا ہے، لیکن اس کا انجام ہمیشہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ اگر ہم سچ بولنے کو اپنا اصول بنا لیں تو دل مطمئن رہتا ہے، ضمیر پرسکون ہوتا ہے، اور عزت خود بخود ہمارے قدم چومتی ہے۔

اللہ کے رسول ﷺ ارشاد فرماتے ہیں:

إنّ الصّدق يهدي إلى البرّ، وإنّ البرّ يهدي إلى الجنّة، وإنّ الرجل ليصدق حتّى يكونَ صدّيقا ( صحيح بخاری: 6094 )

ترجمہ: بے شک صِدق نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور جو صِدق پر عمل پیرا رہتا ہے وہ اللہ کے یہاں صدیقوں میں لکھ لیا جاتا ہے۔

عاجزی اور انکساری اختیار کرو

انسان کی اصل خوبصورتی اس کی عاجزی میں ہے۔ غرور انسان کو بلند مقام پر نہیں، بلکہ پستی میں لے جاتا ہے۔ اگر ہمارے پاس علم ہے، دولت ہے، یا طاقت ہے تو وہ صرف رب کی عطا ہے، فخر کا باعث نہیں۔ جو جتنا بڑا ہوتا ہے، اتنا ہی جھک جاتا ہے۔

اللہ کے رسول ﷺ فرماتے ہیں:

إنّ اللَّه عز وجل أوحى إليَّ أن تواضعوا حتّى لا يفخرَ أحدٌ على أحدٍ. ( ابن ماجہ، حدیث: 4179 )

ترجمہ: بے شک اللہ تعالی نے میری طرف وحی فرمائی کہ تم لوگ عاجزی کرو، یہاں تک کہ تم میں سے کوئی کسی کے سامنے فخر نہ کرے۔

شکرگزاری اپناؤ

شکر ایک ایسی خوبی ہے جو نعمتوں کو بڑھاتی ہے اور دل کو سکون دیتی ہے۔ جو انسان ہر حال میں شکر گزار ہوتا ہے، وہ ہمیشہ خوش رہتا ہے۔ چاہے حالات جیسے بھی ہوں، شکر کا جذبہ انسان کو قناعت سکھاتا ہے اور دنیا کی حرص سے بچاتا ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

وَ اِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَىٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُمْ وَ لَىٕنْ كَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ ( ابرٰھیم: 07)

ترجمہ: یاد کرو جب تمھارے رب نے سنا دیا کہ اگر احسان مانو گے تو میں تمھیں اور دوں گا اور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے۔

اللہ پر بھروسہ رکھو

سب سے اہم بات یہ ہے کہ انسان کا یقین اللہ تعالی پر ہو۔ جب ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں، تو خوف، پریشانی اور بے یقینی ہم پر غالب نہیں آتیں۔ دعا، توکل اور نیت کی پاکیزگی انسان کو صحیح راستے پر قائم رکھتی ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

وَ تَوَكَّلْ عَلَى الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِهٖؕ-وَ كَفٰى بِهٖ بِذُنُوْبِ عِبَادِهٖ خَبِیْرَا ( الفرقان:58 )

ترجمہ: بھروسا کرو اس زندہ پر جو کبھی نہ مرے گا اور اسے سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو اور وہی کافی ہے اپنے بندوں کے گناہوں پر خبردار۔

وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗ ( الطلاق:03)

ترجمہ: جو اللہ پر بھروسا کرے تو وہ اُسے کافی ہے۔

ہمیشہ دعا کرتے رہو

دعا انسان کا اپنے خالق سے تعلق کا مضبوط ذریعہ ہے۔ یہ صرف الفاظ کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک بندے کی عاجزی، امید، اور یقین کی گہری تصویر ہوتی ہے۔ دعا وہ طاقت ہے جو ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے، جو بند دروازوں کو کھول سکتی ہے، اور جو مایوسی کو امید میں بدل دیتی ہے۔ دعا وہ راستہ ہے جس میں کوئی رکاوٹ نہیں، کوئی خاص زبان یا وقت کی قید نہیں۔ ہم کسی بھی وقت، کسی بھی حالت میں، دل سے پکار سکتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ سننے والا، جاننے والا، اور رحم کرنے والا ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

وَ اِذَا سَاَلَكَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّهُمْ یَرْشُدُوْنَ. ( البقرہ:186 )

ترجمہ: اے محبوب! جب تم سے میرے بندے مجھے پوچھیں تو میں نزدیک ہوں دعا قبول کرتا ہوں پکارنے والے کی جب مجھے پکارے تو انہیں چاہیے میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں کہ کہیں راہ پائیں۔

علم کی جستجو جاری رکھو

علم کا کوئی اختتام نہیں۔ یہ ایک ایسا سمندر ہے جو جتنا سیکھو، اتنا ہی گہرا لگتا ہے۔ جو شخص سیکھنے کا عمل نہیں چھوڑتا، وہ ہمیشہ ترقی کرتا ہے۔ علم انسان کو باشعور بناتا ہے، صحیح اور غلط میں فرق سکھاتا ہے، اور ایک مہذب معاشرہ تشکیل دینے میں مددگار ہوتا ہے۔

فرمان مصطفی ﷺ ہے:

طلب العلمِ فريضةٌ على كلّ مسلم.

ماں باپ کا احترام کرو

ماں باپ وہ ہستیاں ہیں جن کی خدمت اور عزت دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی کی کنجی ہے۔ ان کے سائے میں برکت ہوتی ہے، اور ان کی دعا سے ناممکن ممکن ہو جاتا ہے۔ ان کے سامنے کبھی آواز بلند نہ کرو، ان کی خدمت کو فخر سمجھو۔

ارشاد باری تعالی ہے:

وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْهِ اِحْسٰنًا ( الاحقاف:15 )

ترجمہ: اور ہم نے آدمی کو حکم کیا کہ اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے۔

وقت کی قدر کرو

وقت وہ دولت ہے جو واپس نہیں آتی۔ جو وقت کو ضائع کرتا ہے، وقت اسے ضائع کر دیتا ہے۔ ہر گزرتا لمحہ زندگی کے خزانے میں سے کم ہو رہا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہر لمحے کو بامقصد بنائیں، فضول کاموں سے بچیں، اور اپنے وقت کو تعمیری کاموں میں لگائیں۔

عربی کا مقولہ ہے:

الوقت كالسيف إن لم تقطعه قطعك

ترجمہ: وقت تلوار کی طرح ہے، اگر تم اسے نہیں کاٹو گے تو وہ تمھیں کاٹ دے گا۔

اپنے رویے کو بہتر بناؤ

رویے انسان کی شخصیت کا آئینہ ہوتے ہیں۔ نرم گفتاری، خوش اخلاقی، اور حسنِ سلوک سے دل جیتے جا سکتے ہیں۔ ایک مسکراہٹ، ایک اچھا جملہ، یا کسی کی مدد – یہ سب چھوٹی باتیں لگتی ہیں، لیکن اثر بہت گہرا ڈالتی ہیں۔

تنقید کو مثبت انداز میں لو

ہر شخص ہماری تعریف نہیں کرے گا۔ کچھ لوگ تنقید کریں گے، بعض حسد بھی کریں گے۔ لیکن جو سمجھدار ہوتا ہے وہ تنقید سے سیکھتا ہے، اس سے اپنی اصلاح کرتا ہے، اور بہتر انسان بنتا ہے۔

یہ چند باتیں بظاہر معمولی لگ سکتی ہیں، لیکن یہی زندگی کے ستون ہیں۔ اگر ہم انھیں اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں تو نہ صرف ہمارا کردار نکھر جائے گا بلکہ ہمارے اردگرد کا ماحول بھی بہتر ہو جائے گا۔ معاشرہ انفرادی اصلاح سے بنتا ہے، اور ان ضروری باتوں کو اپنانا اسی اصلاح کی طرف پہلا قدم ہے۔ آئیے، آج ہی سے ان باتوں کو دل سے اپنائیں اور دوسروں کو بھی اپنانے کی تلقین کریں۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔