عنوان: | فلسطینیوں کے نام، دل کی گہرائیوں سے ایک معذرت |
---|---|
تحریر: | غوثیہ واسطی احمدی |
ہم شرمندہ ہیں، ہم اس دنیا کے باشندے، جو اپنی خاموشی سے تم پر ہونے والے ہر ظلم کے گواہ بنے، جو تمہارے اجڑے گھروں، بے خطا بچوں کی لاشوں، اور بے بس ماؤں کی آہوں کو بس ایک خبر سمجھ کر گزر گئے۔
ہم شرمندہ ہیں کہ ہم نے تمہیں صرف خبروں میں جانا، تمہارے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے، لفظوں کی ہمدردی سے خود کو مطمئن کر لیا۔
اے اہلِ فلسطین! تم وہ قوم ہو جو ہر دن قربانی دیتی ہے، ہر رات امید جگاتی ہے۔ تمہارے بچے غم زدہ آنکھوں کے ساتھ شہادت کی مسکراہٹ پہنے دنیا کو شرمندہ کر دیتے ہیں۔ اور ہم... ہم خاموش تماشائی، صرف تمہیں دیکھتے ہیں، دل ہی دل میں روتے ہیں، لیکن تمہارے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کچھ کر نہیں پاتے۔
معاف کرنا! کہ ہم تمہارے دکھوں پر بس انا للہ و انا الیہ راجعون کہہ کر گزر جاتے ہیں، تمہارے گھر جلتے ہیں اور ہماری محفلیں روشن رہتی ہیں، تمہاری ماؤں کی آہیں عرش ہلا دیتی ہیں اور ہماری زبانوں پر تالے لگے رہتے ہیں۔
اللهم كن لأهل فلسطين ناصراً ومؤيداً ومعيناً
(اے اللہ! اہلِ فلسطین کے لیے مددگار، تائید فرمانے والا اور سہارا بن جا)
ہم جانتے ہیں کہ وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ [سورۃ ابراہیم: 42]
(تم ہرگز یہ نہ سمجھو کہ اللہ ظالموں کے اعمال سے غافل ہے)
ہم شرمندہ ہیں، مگر ہمارے دل تمہارے ساتھ ہیں، ہماری دعائیں تمہارے حق میں بلند ہوتی ہیں، اور ہمارا ایمان ہے کہ تمہاری فتح قریب ہے، ان شاء اللہ۔
فلسطین کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں! تم صبر کی ایک نئی تاریخ لکھ رہے ہو، تمہارے قدموں کی مٹی ہمارے لیے مقدس ہے، اور تمہاری آنکھوں کی نمی، ہمارے ضمیر کی چبھن۔
اے اہلِ فلسطین! تمہاری قربانی، تمہاری استقامت، تمہاری آنکھوں میں چھپی امید ہمارے لیے ایک آئینہ ہے، جس میں ہم اپنی بے حسی کا عکس دیکھتے ہیں۔ ہم معذرت خواہ ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ کھڑے نہ ہو سکے، ہم تمہاری فریاد کو دنیا تک نہ پہنچا سکے، ہم ظالم کے سامنے آواز بلند نہ کر سکے۔
لیکن اے مظلومو! جان لو تمہارے لیے دل تڑپتے ہیں، تمہارے لیے دعائیں اٹھتی ہیں، اور تمہاری جدوجہد ہمارے ایمان کا حصہ بن چکی ہے۔ یہ ظلم زیادہ دیر باقی نہیں رہے گا، تمہاری قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، اور تمہاری فتح کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔
اے اللہ! فلسطین کو آزادی عطا فرما، ظلمتوں کو روشنی میں تبدیل فرما، اور ہمیں ایسا بنا دے کہ ہم صرف کہنے والے نہ ہوں، بلکہ کرنے والے بنیں۔
اللہ تمہاری حفاظت فرمائے اے اہل فلسطین، ہماری کوتاہیوں کو معاف فرمائے، اور ہمیں تمہارے حق میں مؤثر آواز بننے کی توفیق دے۔
تمہاری عظمت کو سلام اے اہل غزہ، اور ہماری خاموشی پر معذرت۔