عنوان: | جیسی کرنی ویسی بھرنی |
---|---|
تحریر: | مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ |
جو شخص اپنے والدین سے برا سلوک کرتا ہے، وہ اس بات کے لیے تیار رہے کہ اس کی اولاد اس سے بھی بدتر سلوک کرے گی۔ والدین کو تکلیف دینے والے کو آخرت میں تو عذاب ہوگا ہی، دنیا میں بھی اس کی سزا ضرور ملتی ہے۔ آج آپ طاقتور ہیں، کل ایسا نہیں ہوگا۔
جو شخص اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی اولاد کو اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والا بنا دیتا ہے معجم الاوسط کی رویت ہے:
عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بروا آباءكم تبركم أبناؤكم [معجم اوسط، ج:1، ص:299، حدیث:1003]
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو تاکہ تمہاری اولاد تمہارے ساتھ اچھا برتاؤ کرے۔
اگر آپ اپنی اولاد سے اچھے سلوک کی امید رکھتے ہیں تو اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کریں، ورنہ وقت گزرنے میں دیر نہیں لگتی۔
اگر یہ غلطی کسی سے ہو چکی ہے، اور اب وہ شرمندہ ہے تو اس کی تلافی یوں کرے کہ اگر وہ باحیات ہیں تو انہیں راضی کرے، اور اگر اللہ کی رضا سے وفات پا چکے ہیں تو پوری زندگی کثرت سے ایصالِ ثواب کرتا رہے اور ان کی قبر پر حاضری دیتا رہے۔