عنوان: | انوار غوثیہ از فتاویٰ رضویہ |
---|---|
تحریر: | مولانا عطاء المصطفیٰ عطاری مصباحی |
(بڑی گیارہویں شریف کا تحفہ، ممکن ہو تو آج ہی ایک بار ضرور پڑھ لیں ان شاء اللہ ایمان تازہ ہو جائے گا اور عشق غوث پاک میں اضافہ ہو جائے گا)
جب سرکار غوث پاک نے 509 ہجری میں پہلا حج فرمایا مدینہ منورہ میں روضہ اقدس کے پاس کھڑے ہوکر یہ اشعار پڑھے:
حالَةَ البُعدِ رُوحِي كُنتُ أُرسِلُها
تُقَبِّلُ الأرضَ عَنِّي وَهيَ نائِبَتي
وَهذِهِ دَولَةُ الأَشباحِ قَد حَضَرَت
فَامدُدْ يَمينَكَ كَي تَحظى بِها شفَتي
ترجمہ:
جب میں دور ہوتا تو اپنی روح کو بھیجتا تھا جو میری نائب ہوکر میری طرف سے زمین بوسی کرتی تھی، یہ زیارت کا وقت ہے میں خود حاضر ہوا ہوں اپنا دست اقدس بڑھائیں تاکہ میرے ہونٹ دست بوسی کی سعادت پائیں۔
فظھرت یدہ صلی اللہ علیہ وسلم فصافحہا ووضعھا علی رأسہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ [ماخوذ از فتاوی رضویہ]
ترجمہ: روضۂ انور کے قریب وہ دونوں شعر پڑھے اس پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا دست انور ظاہر ہوا حضرت غوث نے مصافحہ کیا اور بوسہ لیا اور اپنے سر مبارک پر رکھا
سُکر کے جوش میں جو ہیں وہ تجھے کیا جانیں
خضر کے ہوش سے پوچھے کوئی رتبہ تیرا
فرمان غوث پاک
الإِنسُ لَهُم مَشايِخُ، وَالجِنُّ لَهُم مَشايِخُ، وَالمَلائِكَةُ لَهُم مَشايِخُ، وَأَنا شَيخُ الكُلِّ، لا تَقيسوني بِأَحَدٍ، وَلا تَقيسوا عَلَى أَحَدٍ [ماخوذ از فتاوی رضویہ]
ترجمہ: آدمیوں کے لیے شیخ ہیں اور جن کے لیے شیخ ہیں اور فرشتوں کے لیے شیخ ہیں اور میں ان سب کا شیخ ہوں، مجھے کسی پر نہ قیاس کرو نہ کسی کو مجھ پر قیاس کرو
حضرت سید ابوالسعود بن احمد بن ابي بكر حریمی فرماتے ہیں
وَاللَّهِ ما أَظْهَرَ اللَّهُ تَعالَى وَلِيًّا إِلَى الوُجودِ مِثْلَ الشَّيخِ مُحْيِي الدِّينِ عَبْدِ القَادِرِ رَضِيَ اللَّهُ تَعالَى عَنْهُ. رَوَاهُ أَيْضًا فِي بَهْجَةِ الأَسْرَارِ [ماخوذ از فتاوی رضویہ]
ترجمہ: خدا کی قسم اللہ تعالیٰ نے کوئی ولی شیخ عبدالقادر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرح ظاہر کیا نہ ظاہر کرے
سیدنا خضر علیہ الصلٰوۃ والسلام فرماتے ہیں:
ما أَوْصَلَ اللَّهُ تَعالَى وَلِيًّا إِلى مَقامٍ إِلَّا وَكانَ الشَّيخُ عَبْدُ القَادِرِ أَعْلَاهُ، وَلا وَهَبَ اللَّهُ المُقَرَّبَ حَالًا إِلَّا وَكانَ الشَّيخُ عَبْدُ القَادِرِ أَجَلَّهُ، وَمَا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلِيًّا كَانَ أَوْ يَكُونُ إِلَّا وَهُوَ مُتَأَدِّبٌ مَعَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ
ترجمہ: اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جس ولی کو کسی مقام تک پہنچایا شیخ عبدالقادر اس سے اعلیٰ رہے، اور جس مقرب کو کوئی حال عطا کیا شیخ عبدالقادر اس سے بالا رہے، اللہ کے جتنے اولیا ہوئے اور جتنے ہوں گے قیامت تک سب شیخ عبدالقادر کا ادب کرتے ہیں [ماخوذ از فتاوی رضویہ]
جو ولی قبل تھے یا بعد ہوئے یا ہوں گے
سب ادب رکھتے ہیں دل میں مرے آقا تیرا
کوئی سالک ہے یا واصل ہے یا غوث
وہ کچھ بھی ہو تیرا سائل ہے یا غوث
یا اللہ پاک شب گیارہویں کے صدقے ہم سب کو فیضان غوث پاک سے مالامال فرما آمین