عنوان: | علم کی فضیلت و علم نافع اور علم غیر نافع کی پہچان |
---|---|
تحریر: | مفتیہ نازیہ فاطمہ |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
علم انسانیت کے لیے معراج ہے۔ علم ہی کے ذریعے انسان معرفتِ الٰہی حاصل کرتا ہے، کامیابی و کامرانی کی منازل طے کرتا ہے اور بلند مرتبے پر فائز ہوتا ہے۔ علم ہی انسان کو مقصدِ حیات کی آگاہی عطا کرتا اور دین کی اساسیات سے واقف کراتا ہے۔
علم انسان کو تاریکی سے نکال کر روشنی کے راستے پر گامزن کرتا ہے، اسی لیے علم کو نور اور جہالت کو ظلمت قرار دیا گیا ہے۔ علم ہی رشد و ہدایت کا بہترین ذریعہ ہے۔
قرآن سے علم کی فضیلت
قرآنِ پاک میں علم کی بڑی فضیلت آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ (الزمر: 9)
تم فرماؤ: کیا علم والے اور بے علم برابر ہیں؟
اس آیتِ مبارکہ سے علم اور علما کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے علم والوں کو بے علموں سے ممتاز فرمایا ہے۔
حدیث سے علم کی فضیلت
حضرت ابوالدرداء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:
فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِي عَلَى أَدْنَاكُمْ، إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ وَأَهْلَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، حَتَّى النَّمْلَةَ فِي جُحْرِهَا، وَحَتَّى الْحُوتَ لَيُصَلُّونَ عَلَى مُعَلِّمِ النَّاسِ الْخَيْرَ (ابی داؤد:3641)
ترجمہ: عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری تم میں سب سے کم تر پر فضیلت ہے۔ بے شک اللہ، اس کے فرشتے، آسمان و زمین والے، حتی کہ اپنے بل میں چیونٹی اور سمندر میں مچھلی بھی اس شخص پر رحمت بھیجتے ہیں جو لوگوں کو خیر سکھاتا ہے۔
اسی طرح ایک اور روایت میں ہے:
فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ عَلَى سَائِرِ الْكَوَاكِبِ (ابو داؤد: 3640)
ترجمہ: عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی ستاروں پر فضیلت ہے۔
علم اور ایمان کا تعلق
قرآن ایمان اور علم کو لازم و ملزوم قرار دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ علم حاصل کرنے والا شخص باایمان ہو اور اس کا حاصل کردہ علم اس کے ایمان کو مضبوط کرے۔ وہ علم، جو انسان کو اللہ کی رضا کے مطابق زندگی گزارنے کے قابل بنائے، دراصل حقیقی علم ہے۔
علمِ نافع اور علمِ غیر نافع
علم نافع وہ ہے جو انسان کی ذات اور معاشرے کے لیے فائدہ مند ہو، جو دنیوی اور اخروی زندگی کو سنوارے، نیکی کی طرف رہنمائی کرے اور مثبت کردار کی طرف مائل کرے۔ اس کے برعکس علمِ غیر نافع وہ ہے جو انسان اور معاشرے کے لیے نقصان دہ ہو، جو اعمال سے خالی اور صرف وقت ضائع کرنے کا سبب ہو۔
اللہ تعالیٰ ہمیں علمِ نافع سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور غیر نافع علم سے محفوظ رکھے۔ آمین۔