عنوان: | اشاعت اسلام کے لیے ہماری ذمہ داری اور کردار |
---|---|
تحریر: | مفتیہ نازیہ فاطمہ |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے آیا۔ اس کے پیغام کو دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچانا اور لوگوں کو اس کی اصل حقیقت سے آگاہ کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔
اس مضمون میں ہم پڑھیں گے کہ اشاعت اسلام کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں، اور کس طرح اپنی فردی، اجتماعی اور دینی ذمہ داریوں کو بہتر طور پر نبھاتے ہوئے اسلام کی حقیقی روح کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔
علم کا حصول اور اس کا پھیلاؤ
اسلام کی سب سے اہم اشاعت علم ہے۔ قرآن میں خداوند تعالی نے فرمایا:
اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِیْ خَلَقَۚ (العلق 1)
ترجمۂ کنز الایمان: پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا
یہ آیت علم کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، اور اس بات پر زور دیتی ہے، کہ علم کا حصول ہر مسلمان پر فرض ہے۔ علم کا نہ صرف حصول، بلکہ اس کا پھیلاؤ بھی ضروری ہے۔ ہم اپنے علم کو لوگوں تک پہنچا کر اسلام کے پیغام کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
اعمال کی درست مثال
اسلامی پیغام کو پھیلانے کا ایک مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ہم خود اس کی پیروی کریں۔ قرآن اور حدیث میں عمل کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ جب ہم اسلام کی تعلیمات پر عمل کریں گے، تو یہ ہماری زندگی کی حقیقت بن جائے گی، اور لوگ خود بخود اس کی طرف راغب ہوں گے۔
اس کے متعلق قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:
كُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِؕ-وَ لَوْ اٰمَنَ اَهْلُ الْكِتٰبِ لَكَانَ خَیْرًا لَّهُمْؕ-مِنْهُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ اَكْثَرُهُمُ الْفٰسِقُوْنَ (آل عمران: 110)
ترجمۂ کنز الایمان: تم بہتر ہو ان سب امتوں میں جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو
اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ نیکی کی دعوت دینا وہ عظیم منصب اور عہدہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو عطا فرمایا اور جب اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مبعوث فرما کر نبوت کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیا تو اس نے اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت کو اس منصب سے سرفراز فرمادیا اور اس عظیم خوبی کی وجہ سے انہیں سب سے بہترین امت قرار دیا، لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ بقدرِ توفیق نیکی کی دعوت دیتا اور برائی سے منع کرتا رہے۔احادیث میں نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے کے بے شمار فضائل بیان کئے گئے ہیں
اعمال کی اہمیت:
اچھی اخلاقیات: انسانوں کے ساتھ حسن سلوک، محبت اور امانت داری۔
دیانت داری: معاشرتی و کاروباری معاملات میں صداقت اور شفافیت۔
صبر اور برداشت: مشکلات اور آزمائشوں کے وقت ثابت قدم رہنا۔
دعا اور اللہ کی مدد
اشاعت اسلام کے لیے اللہ کی مدد طلب کرنا انتہائی اہم ہے۔ دعاؤں کے ذریعے ہم اللہ سے اپنے مقصد میں کامیابی اور ہدایت کی درخواست کر سکتے ہیں۔
اسلام کی اشاعت میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہمیں روزانہ اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں اس فریضہ کو بہتر طور پر نبھانے کی توفیق دے۔
صبر اور استقامت
اسلام کا پیغام پھیلانے میں مختلف قسم کی مشکلات آ سکتی ہیں، اور لوگوں کی مخالفت بھی ہو سکتی ہے۔ ان مشکلات کے باوجود ہمیں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔
خود کو بہتر بنانا
ہمیں خود کو اسلامی تعلیمات کے مطابق بہتر بنانا چاہیے تاکہ ہم دوسروں کے لیے ایک مثالی نمونہ بن سکیں۔ جب لوگ دیکھیں گے کہ ہم اپنی زندگی کو اسلامی اصولوں کے مطابق جیتے ہیں، تو ان میں سے بہت سے لوگ خود بخود اسلام کی طرف راغب ہوں گے۔
سماجی خدمات
اسلام کے پیغام کی اشاعت کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے معاشرتی اور فلاحی کاموں کے ذریعے اس کو لوگوں تک پہنچائیں۔ اسلامی معاشرت کا جو تصوّر ہے، وہ صرف عبادات تک محدود نہیں ہے، بلکہ وہ معاشرتی انصاف، فلاحی کاموں اور انسانوں کی مدد تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کے ذریعے ہم دوسروں کے دلوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
سماجی خدمات کی اہمیت:
غربت کی کمی: غریبوں اور یتیموں کی مدد کرنا۔
صحت کی دیکھ بھال: لوگوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنا۔
تعلیمی امداد: بے سہارا بچوں کے لیے تعلیمی مواقع مہیا کرنا۔
سوالات کا جواب دینا
جب لوگ اسلام کے بارے میں سوال کرتے ہیں تو ہمیں ان کے سوالات کا جواب دلیل اور حکمت کے ساتھ دینا چاہیے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم قرآن و حدیث کے علم سے واقف ہوں تاکہ ہم لوگوں کو صحیح معلومات فراہم کر سکیں۔ اللہ نے فرمایا:
اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جَادِلْهُمْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُؕ-اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ (النحل:125)
ترجمۂ کنز الایمان: اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ پکی تدبیر اور اچھی نصیحت سے اور ان سے اس طریقہ پر بحث کرو جو سب سے بہتر ہو بیشک تمہارا رب خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے راہ والوں کو۔
مسلمانوں کے اتحاد کی اہمیت
اسلام کی اشاعت کے لیے مسلمانوں کا متحد ہونا بھی ضروری ہے۔ اگر مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد کی مثال قائم کریں تو دنیا کو اسلام کے بارے میں صحیح تصور ملے گا۔ مسلمانوں کی آپس میں محبت اور بھائی چارہ اسلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کا سب سے مؤثر ذریعہ بن سکتا ہے۔
اسلام کی اشاعت ایک بڑی ذمہ داری ہے جو ہر مسلمان پر عائد ہوتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ہمیں علم حاصل کرنا، اچھے اعمال کرنا، دعا کرنا، صبر و استقامت دکھانا، اور سماجی خدمات کو فروغ دینا چاہیے۔ اسی طرح، ہمیں دوسروں کے ساتھ رواداری اور محبت سے پیش آنا ہوگا تاکہ ہم دنیا کو اسلام کے حقیقی پیغام سے روشناس کروا سکیں۔ اس بات کا دھیان رکھیں کہ اسلام کی اصل روح لوگوں کی خدمت اور ان کے فائدے کے لیے ہے، اور یہی اشاعت اسلام کا اصل مقصد ہے۔
اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے وہ ہمارے دل میں اشاعت اسلام کا جذبہ بیدار فرمائے۔ آمین یارب العالمین۔