| عنوان: | عشق کی زد میں عقیدے کی شکست |
|---|---|
| تحریر: | شاہین فاطمہ امجدی |
| پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
آج امت مسلمہ ایک ایسے المیے سے دوچار ہے۔ جو تلوار یا بندوق سے نہیں، بلکہ دماغ، نظریات اور دلوں پر حملہ کر کے اُسے بے جان کر رہا ہے وہ المیہ ہے: بیٹیوں کا مرتد ہونا یعنی ایمان کی دولت چھوڑ کر دوسرے مذاہب کو قبول کرنا، صرف محبت، آزادی یا نئے طرزِ زندگی کے نام پر۔
یہ کیسا دَور ہے جہاں کلمہ گو بیٹیاں محض جھوٹے وعدوں، فریب زدہ باتوں اور نام نہاد جذبات کے پیچھے اپنی دنیا و آخرت دونوں برباد کر رہی ہیں؟ ان واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اور ہم سب جیسے بے حس ہوتے جا رہے ہیں۔
مرتد ہونے کا مطلب کیا ہے؟
مرتد ہونا صرف مذہب کا بدلنا نہیں، بلکہ اللہ کی وحدانیت کا انکار، نبی کریم ﷺ کی رسالت سے انحراف، قرآن کی روشنی سے منہ موڑنا اور اپنی آخرت کو جہنم کے حوالے کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْهُۚ-وَ هُوَ فِی الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ (آل عمران: ۸۵)
ترجمۂ کنز الایمان: اور جو اسلام کے سوا کوئی دین چاہے گا وہ ہرگز اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں زیاں کاروں سے ہے۔
بہنوں کے لیے ایک درد بھری پکار:
اے پیاری بہنو!
آپ جس دین کی وارث ہیں، وہ آپ کو عزت، حیا، غیرت اور تحفظ عطا کرتا ہے۔
آپ جس نبی ﷺ کی امتی ہیں، اُن کا در تو وہ ہے جہاں فرشتے بھی جھک کر سلام کرتے ہیں۔
آپ اپنی پہچان کو کیوں مٹا رہی ہے؟
کیا کوئی جھوٹی محبت، کوئی دھوکہ باز شخص، رب کی محبت سے بڑھ کر ہو سکتا ہے؟
کیا دنیا کی وقتی خوشی، آخرت کی ابدی جنت کے قابل ہے؟
یاد رکھیۓ! وہ لوگ جو آپ کو محبت کا نام دے کر دین سے دور کرتے ہیں،ان کا مقصد صرف آپ کا ایمان چھیننا، آپ کو بے حیائی میں دھکیلنا اور آخر کار آپ کو رسوائی و بربادی دینا ہوتا ہے۔
والدین کے لیے اہم پیغام:
یہ وقت ہے جگنے کا، خاموش رہنے کا نہیں۔ جو والدین بیٹی کو صرف دنیاوی تعلیم، کپڑے، زیور اور موبائل دے دیتے ہیں۔ مگر ایمان، دینی شعور، نبی ﷺ کی محبت اور قرآن کی روشنی نہیں دیتے وہ اس خطرے کو بڑھا رہے ہیں۔
والدین کو کیا کرنا چاہیے؟
گھر میں دینی ماحول پیدا کریں روز قرآن کی تلاوت، ترجمہ، اور سیرت النبی ﷺ پر گفتگو ہو۔ بیٹی کو اپنی رازدار بنائیں تاکہ وہ باہر کے فتنوں سے پہلے گھر میں پناہ لے۔ موبائل و سوشل میڈیا پر نظر رکھیں یہ فتنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ دینی تعلیم کو فرض سمجھیں مدرسہ، عالمات، اور صالح صحبت کا بندوبست کریں نکاح میں تاخیر نہ کریں اسلامی طریقے سے بروقت نکاح فتنوں کا سدباب ہے۔ مرتد ہونا صرف ذاتی فیصلہ نہیں، بلکہ اللہ و رسول ﷺ سے بغاوت ہے یہ نہ صرف دنیا میں باعثِ ذلت بلکہ آخرت میں دائمی عذاب کا سبب ہے۔ والدین اور علما کی ذمہ داری ہے کہ ایمان کی حفاظت کا ماحول بنائیں۔
اے ہمارے پروردگار!
ہماری بہنوں کو ایمان کی سلامتی عطا فرما، ان کے دلوں میں دین، قرآن، اور نبی ﷺ کی محبت راسخ فرما، انہیں گمراہی، بے حیائی، اور ارتداد سے محفوظ رکھ اور والدین کو ایسا شعور عطا فرما کہ وہ اپنی نسلوں کو فتنے سے بچا سکیں۔
آمین یا رب العالمین
