دن
تاریخ
مہینہ
سنہ
اپڈیٹ لوڈ ہو رہی ہے...

کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟

کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟
کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟
عنوان: کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟
تحریر: محمد توصیف رضا عطاری
پیش کش: بزم ضیاے سخن، اتر دیناج پور، بنگال

کہنے کو تو ہمیں آزادی حاصل ہوئے 78 برس بیت چکے ہیں، مگر سوال یہ ہے: کیا ہمیں حقیقی آزادی نصیب ہوئی ہے؟ کیا ہم اپنے مذہبی امور کو آزادی سے انجام دے پا رہے ہیں؟ کیا ہم اپنے تہواروں کو بلا خوف و خطر منا سکتے ہیں؟ کیا ہماری مسجدوں سے مائک نہیں اتروائے جا رہے؟ کیا ان پر تالے نہیں لگائے جا رہے؟ کیا ہمارے مدارس کو بند کرنے کی کوششیں نہیں ہو رہی ہیں؟

اگر ان سوالات کا جواب منفی ہے تو پھر ہمیں سوچنا ہوگا کہ کل ہم انگریزوں کے غلام تھے، اور آج کسی اور نظام کے۔

ابھی کچھ دن پہلے کی بات ہے، ہمارے ہائی اسکول میں چند باحجاب اسلامی طالبات تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ اچانک حکم صادر ہوا کہ آئندہ وہ صرف اسکول یونیفارم میں آئیں، ورنہ داخلہ ممنوع۔ حالانکہ وہ اردو میڈیم کی طالبات تھیں، مگر حجاب میں آنے سے روک دیا گیا۔ اب وہ کس لباس میں آئیں؟ ایک کرتا، ایک پاجامہ، سینے پر ایک اوڑھنی بس! اس معاملے پر احتجاج بھی ہوا، مگر نتیجہ وہی نکلا جو ہمیشہ نکلتا ہے: خاموشی، بے بسی، اور شکست۔

آج ہمارے پاس نہ حکومتی نمائندگی ہے، نہ سماجی طاقت، نہ مذہبی آزادی۔ ہم اندر سے کھوکھلے ہو چکے ہیں۔

اسی طرح ایک واقعہ میرے ساتھ بھی پیش آیا۔ میں مدرسے سے چھٹی لے کر فرسٹ سیمسٹر کا امتحان دینے آیا۔ تیاری ماشاء اللہ اچھی تھی۔ جیسے ہی گیٹ پر پہنچا، ہیڈ ماسٹر نے روک لیا اور پوچھا: "یونیفارم کہاں ہے؟"

میں نے عرض کیا: "سر، میں اردو مدرسے کا طالب علم ہوں، اس لیے کرتا پاجامہ میں آیا ہوں۔"

جواب ملا: "چاہے تم مدرسے کے طالب علم ہو، اردو یا بنگالی میڈیم سے ہو، اسکول میں آنا ہے تو پینٹ شرٹ میں آنا ہوگا۔"

بالآخر وہی ہوا جو ہمیشہ ہوتا ہے—مجبوری میں مجھے بھی اپنا لباس بدلنا پڑا، اور پینٹ شرٹ سلوانی پڑی۔

میرے ہندوستانی مسلمان بھائیو! کیا آزاد ملک میں ہمیں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھی دوسروں کا انداز اپنانا ہوگا؟ کیا ہمیں انگریزوں کے طرزِ لباس کو اختیار کرنا ہوگا؟ ہم ایک ایسے موڑ پر آ چکے ہیں جہاں ہماری شناخت مٹائی جا رہی ہے۔

بس اللہ پاک سے دعا ہے: ہمیں بیداری عطا فرمائے۔ ہمیں اپنے لیے کچھ کرنے والا بنائے۔ ہمیں حقیقی آزادی نصیب فرمائے۔ یا اللہ! خیر فرما، خیر فرما۔

جدید تر اس سے پرانی
لباب | مستند مضامین و مقالات
Available
Lubaab
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپنے مضامین بھیجنے لیے ہم سے رابطہ کریں۔