عنوان: | مسلمان پر خوف اور امید دونوں لازم ہے |
---|---|
تحریر: | محمد الطاف رضا اشرفی |
بیشک ہمارا رب سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے لیکن اس کا عذاب بھی سخت ہے اس سے انکار ممکن نہیں۔ جب حقیقت یہی ہے تو ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص اس کی رحمت سے مایوس ہو جائے یا اللہ کے عذاب سے غافل ہو جائے۔ مگر افسوس ہے اس بات کا کہ اس حقیقت سے آشنا ہونے کے باوجود بہت سے لوگ اللہ کے خوف سے غافل ہیں۔
نَبِّئْ عِبَادِيْ أَنِّيْ أَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ وَأَنَّ عَذَابِيْ هُوَ الْعَذَابُ الْأَلِيْمُ [الحجر:49-50]
ترجمۂ کنزالایمان: خبر دو میرے بندوں کو کہ بیشک میں ہی ہوں بخشنے والا مہربان۔ اور میرا ہی عذاب دردناک عذاب ہے۔
جب معاملہ ایسا ہے تو ہم پر لازم ہے کہ گناہوں سے توبہ کر کے اللہ کی رحمت سے امید لگائیں اور گناہوں سے کوسوں دور ہو کر اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئیں، اور عذاب سے بچنے کی یہی صورت ہے۔
اس آیت میں ان لوگوں کے لئے عبرت ہے جو گناہوں میں لگے رہتے ہیں اور منع کرنے پر کہتے ہیں: اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گناہوں میں لتھڑے رہنے والوں کے لئے دردناک عذاب کی وعیدیں ہیں۔ کاش کہ یہ لوگ برے اعمال سے تائب ہو کر اللہ کی رحمت کی طرف دوڑ جائیں اور رب کی رحمت میں چین پائیں۔
یوں ہی نیکیاں کرنے والوں کو بھی اللہ کی رحمت، جنت اور فضل کی امید بھی ہو اور اس بات سے ڈرنا بھی چاہئے کہ پتا نہیں انجام کیسا ہوگا، انہیں ابلیس کی مثال سامنے رکھنی چاہئے۔ اور پھر اس بات کی فکر بھی انہیں ہو کہ پتا نہیں میرے اعمال قبول بھی ہوئے ہیں کہ نہیں۔
ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں: میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلى الله علیه و آله وسلم کیا اس آیت:
وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ [المؤمنون:60]
ترجمۂ کنزالایمان: اور وہ جو دیتے ہیں جو کچھ دیں اور ان کے دل ڈر رہے ہیں
سے چور اور زانی مراد ہیں؟ تو آقا کریم صلى الله علیه و آله وسلم نے ارشاد فرمایا:
لا بل يصوم ويتصدق ويصلي ويخاف أن لا يقبل منه [إحياء العلوم کا خلاصہ، ص:317]
ترجمہ: نہیں بلکہ وہ شخص مراد ہے جو روزہ رکھتا ہے، صدقہ دیتا اور نماز پڑھتا ہے پھر بھی عبادت کے قبول نہ ہونے سے ڈرتا ہے۔
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمة الله علیه فرماتے ہیں:
خیال رکھو کہ رب تعالیٰ کی رحمت بھی وسیع ہے اور اس کا عذاب بھی سخت ہے نہ معلوم رحمت کسے پہنچے عذاب کسے پکڑے، لہٰذا امید و خوف دونوں رکھو اس معجون مرکب کا نام ایمان ہے۔ [مرآة المناجيح شرح مشكوة المصابيح، ج:3، تحت الحدیث:2265]
اللہ تعالیٰ ہمیں عقل سلیم دے اور دشمنِ مبین کی چالوں سے بچائے اور نفس کے چھپے حملوں سے اپنی پناہ دے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین صلى الله علیه و آله وسلم.