| عنوان: | حضرت ابوبکر صدیق ہیں صدیق ہیں صدیق ہیں |
|---|---|
| تحریر: | عمران رضا عطاری مدنی بنارسی |
مسلمانوں کے پہلے خلیفہ، جانشین مصطفیٰ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ایک لقب ”صدیق“ یعنی ہمیشہ اور بہت زیادہ سچ بولنے والا ہے۔
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو کس نے یہ لقب دیا؟
حدیث ملاحظہ فرمائیں! اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
يَا أَبَا بَكْرٍ إِنَّ اللهَ سَمَّاكَ الصِّدِّيقَ.
اے ابوبکر! اللہ پاک نے تمہارا نام ”صدیق“ رکھا ہے۔ [معجم ابی یعلیٰ موصلی، ج: 1، ص: 42]
اب ایک دلچسپ واقعہ اس لقب ”صدیق“ کے متعلق ملاحظہ فرمائیں!
رافضی تڑپ اٹھا:
سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ عَنْ حِلْيَةِ السُّيُوفِ، فَقَالَ: لَا بَأْسَ بِهِ، قَدْ حَلَّى أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ سَيْفَهُ، قَالَ: قُلْتُ: وَتَقُولُ الصِّدِّيقُ؟ قَالَ: فَوَثَبَ وَثْبَةً وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ قَالَ: نَعَمِ الصِّدِّيقُ، فَمَنْ لَمْ يَقُلْ لَهُ الصِّدِّيقُ فَلَا صَدَّقَ اللهُ لَهُ قَوْلًا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.
امام عالی مقام محمد باقر رضی اللہ عنہ سے ایک شیعہ صاحب نے مسئلہ دریافت کیا کہ یا حضرت تلواروں کو زیور لگانا جائز ہے یا نہیں؟ امام صاحب نے فرمایا: اس میں کوئی مضائقہ نہیں، کیوں کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنی تلوار کو زیور لگایا ہوا تھا۔ شیعہ صاحب نے عرض کیا کہ آپ بھی ان کو ”صدیق“ کہتے ہیں۔ اس پر امام عالی مقام اچھل پڑے اور قبلہ شریف کی طرف رخ انور کر کے فرمایا کہ ہاں وہ صدیق ہیں۔ جو ان کو ”صدیق“ نہیں کہتا، اللہ اس کے کسی قول کو نہ دنیا میں سچا کرے نہ آخرت میں۔ [حلیۃ الاولیاء و طبقات الاصفیاء، ج: 3، ص: 413]
اس کو اہل تشیع کے مجتہد اعظم نے کشف الغمہ میں نقل کیا ہے۔
مسلمانوں کا اتفاق:
مشہور مفسر، حضرت امام ابو عبد اللہ محمد بن احمد قرطبی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ”صدیق“ کہنے پر مسلمانوں کا اتفاق ہے جیسے محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ”رسول“ کہنے پر اتفاق ہے۔
رافضیوں کو موت آئے، سنیوں کہو دل سے
کل صحابہ تارے ہیں، ہم صدیق والے ہیں
عمران رضا عطاری مدنی (بنارس)
خادم الحدیث و علومہ
