✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
اب آپ مضامین کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ 🎧 سن🎧 بھی سکتے ہیں۔ سننے کے لیے بولتے مضامین والے آپشن پر کلک کریں۔

وسائل کی سہولت و کثرت

وسائل کی سہولت و کثرت
عنوان: وسائل کی سہولت و کثرت
تحریر: سیدہ عائشہ رضویہ

00:00 00:00

برسوں پہلے اگر کسی شخص کو علم حاصل کرنا ہوتا یا کوئی ہنر سیکھنا ہوتا، تو اسے اپنے وقت کی قربانی کے ساتھ ساتھ محنت و مشقت بھی کرنا پڑتی تھی۔

ایک اچھے استاد کی تلاش، پھر استاد کے دیے گئے اسباق کو سمجھنے اور ان کو حل کرنے میں غور و فکر کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کرنا، ایک محنت طلب عمل تھا۔

اور جس کام میں انسان کی محنت و لگن شامل ہو، دن رات کی کوشش موجود ہو، جب وہ اسے حاصل کر لیتا ہے تو وہ ان ذرائع کی قدر و اہمیت کو جان کر اسے سراہتا ہے۔

ہمارے بزرگانِ دین، جنہوں نے بے شمار کتابیں تصنیف فرمائیں، جن میں ہمارے ہر دینی و دنیاوی مسئلے کے حل موجود ہیں، بلکہ ان کے ذاتی تجربات، حکمتیں و افکار شامل ہیں، یہ سب آج ہمارے سامنے کتابی شکل میں موجود ہیں۔

لیکن کیا کبھی ہم نے اس پر غور و فکر کیا ہے کہ اس کے پیچھے ان کی کتنی ساری قربانیاں پوشیدہ ہیں؟

ان کے وقت کی قربانی کے ساتھ ساتھ وہ تمام چیزیں بھی شامل ہیں جو انہوں نے برداشت کیں۔ اپنے آرام و سکون کو قربان کر کے، اپنی توانائی کو نچوڑ کر، اپنے شب و روز علم و تحقیق کے لیے صرف کیے۔ ایک ایک حدیثِ پاک کی تحقیق کے لیے کتنے ہی میلوں کا سفر طے کیا۔

حضرت سیدنا موسیٰ کلیم اللہ علی نبینا وعلیہ الصلوٰة والسلام نے حصولِ علم کی خاطر، حضرت خضر علیہ السلام کی جانب سفر اختیار فرمایا۔ اسی طرح صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے بھی طلبِ علم کے لیے سفر اختیار فرمایا۔

ہمارے بزرگانِ دین نے ہمارے لیے کئی قربانیوں کو دے کر علم کے خزانے کو کتابی شکل میں ڈھال کر ہمارے لیے بطورِ اثاثہ چھوڑا، تاکہ ہم اس سے استفادہ کریں اور اس کا بہترین استعمال کریں۔

جس طرح انہوں نے محنت و مشقت کے ساتھ ساری قربانیاں پیش کیں، وہ ہمیں نہیں کرنی پڑ رہیں۔ آج ہمارے لیے سب کچھ انہوں نے آسان کر دیا ہے۔

آج ہمارے پاس کتنے سارے وسائل موجود ہیں۔ چاہے سوشل میڈیا ہو، آن لائن دروس، محفلیں، ویڈیو، جہاں ہمارے علماءِ دین نے محنت کر کے ہمیں یہ سب سوشل میڈیا کے ذریعے فراہم کیا۔ ہر سوال کا جواب، ہر مسئلے کا حل موجود ہے، بس ضرورت ہے تو صرف تلاش کرنے اور اسے اپنی زندگی میں شامل کرنے کی۔

آج کے اس پُرفتن دور میں انسان دنیوی علوم حاصل کرنے کے لیے تکلیفیں برداشت کرتا ہے، مشقتیں جھیلتا ہے، لیکن علمِ دین حاصل کرنے میں غفلت برتتا ہے۔

علمِ دین، دنیا و آخرت دونوں میں آپ کا مددگار اور ساتھی ہے۔

آج جو وسائل آپ کے پاس موجود ہیں، ان کا استعمال نیک کاموں کے لیے کریں، خود کو بہتر بنانے میں لگائیں، اور جو علماء کرام دین کی خدمت میں مصروف ہیں، اپنا وقت نکال کر ہماری رہنمائی فرماتے ہیں، ان کا ادب و احترام کریں۔

علماء کرام کا کردار ہمارے لیے نہایت اہم ہے، ان کا مرتبہ بلند ہے۔ علم اور علماء کرام کے فضائل بے شمار موجود ہیں، اور انسان کی زندگی ان کے بغیر نامکمل ہے۔

لہٰذا، اپنی پہچان کو دنیا کے فریب میں آ کر مت گنوائیں، کیونکہ جس طرح زندہ رہنے کے لیے سانس لینا ضروری ہے، اسی طرح اپنی ایمانی زندگی کے لیے علمِ دین حاصل کرنا بھی لازمی ہے۔ اپنے اسلاف کی قربانیوں کی قدر کریں، اور جس مقصد کے لیے انہوں نے یہ سب کچھ جھیلا، اس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خود کو بھی اس راہ سے جوڑنے کی کوشش کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں