✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
اب آپ مضامین کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ 🎧 سن🎧 بھی سکتے ہیں۔ سننے کے لیے بولتے مضامین والے آپشن پر کلک کریں۔

کام تھوڑا ہو مگر مسلسل ہو!

عنوان: کام تھوڑا ہو مگر مسلسل ہو!
تحریر: عالیہ فاطمہ انیسی
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

00:00 00:00


دنیا کی زندگی ایک مسافر خانہ ہے، جہاں ہر لمحہ انسان کی آزمائش سے جُڑا ہوا ہے۔ انسان کو مختلف احوال، فرائض اور تقاضوں کا سامنا رہتا ہے۔ کبھی وقت کی قلت، کبھی جسمانی کمزوری، کبھی ذہنی الجھن، اور کبھی دل کی سستی۔ ان سب کے بیچ جو انسان استقامت کو اپنا شعار بنا لیتا ہے، وہی کامیابی کا مستحق ٹھہرتا ہے۔

دینِ اسلام میں جہاں بڑے اعمال کو اہمیت حاصل ہے، وہیں چھوٹے مگر مستقل اعمال کو بھی اللہ تعالیٰ کے ہاں خاص مقام حاصل ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

عن عائشة رضي الله عنها قالت: سئل النبي صلى الله عليه وسلم أي الأعمال أحب إلى الله؟ قال: أدومها وإن قل۔ (البخاری:6465)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہتی ہیں حضور پاک ﷺ سے سوال کیا: کون سا عمل اللہ کو محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جو ہمیشگی کے ساتھ کیا جائے اگرچہ تھوڑا ہو۔

اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ عمل کی کیفیت اور استقامت و مستقل مزاجی اس کی مقدار سے زیادہ اہم ہے انسان کبھی کبھار نیکی کا بڑا کام کر لیتا ہے، مگر اگر وہ اس پر جم نہ سکے تو وہ وقتی جوش فائدہ نہیں دیتا۔

دینی اور دنیاوی دونوں امور میں مستقل مزاجی بہت اہمیت کی حامل ہے، عبادت کرنا ہو یا علم حاصل کرنا، يا حسن اخلاق کا مظاہرہ کرنا، یا پھر دینِ حق کی سربلندی کے لئے کوششیں کرنا۔ یہی چھوٹے قدم مستقل مزاجی کے ساتھ اسے اللہ کی رضا، سکون قلب، اور بلندی درجات تک پہنچا سکتے ہیں۔ اور اللہ پاک کو وہ عمل پسند بھی ہے جس پر استقامت اختیار کی جائے۔

مستقل مزاجی کوئی آسان صفت نہیں۔ یہ صبر مانگتی ہے، خود نظم و ضبط کا تقاضا کرتی ہے۔ دل بار بار بہانے تلاشتا ہے; آج وقت نہیں، کل کریں گے، تھک گئے ہیں، ذرا فرصت ملے تو بہتر کریں گے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کامیاب وہی ہوتے ہیں جو بہانوں کے مقابلے میں ہمت کو کھڑا کر دیتے ہیں۔

روزانہ ایک صفحہ پڑھنا، یا پانچ منٹ کسی علمی ویڈیو کو دیکھنا، یا تھوڑا سا مطالعہ اگر مستقل کیا جائے تو سالوں میں ایک ذخیرہ علم بن جاتا ہے۔

چھت سے ٹپکنے والے پانی کی ایک بوند زمین میں سوراخ پیدا کر دیتی ہے،اگر تھوڑا تھوڑا کام مستقل مزاجی کے ساتھ کیا جائے تو ایک روز ضرور پائے تکمیل کو پہنچتا ہے، رضائے الٰہی کا سبب بنتا ہے، انسان کی شخصیت میں مضبوطی پیدا کرتا ہے۔

وقت کی قلّت کا شکوہ، کاہلی اور سستی کا مظاہرہ کرنے سے بہتر ہے، فرصت کے اعتبار سے تھوڑا یا زیادہ کام کرتے رہیں، دوسروں کے کام کی رفتار کو دیکھ کر مرغوب نہ ہوں بلکہ اپنے کام کے معیار اور تسلسل پر توجہ دیں۔ اسی میں لگے رہیں۔ جس سے نتائج کچھ عرصہ میں ہی معلوم نظر آتے ہیں۔

اکثر لوگ دوسروں کی رفتار دیکھ کر یا بڑے نتائج کی جلدی میں خود کو تھکا بیٹھتے ہیں۔ حالانکہ کامیابی کا راز مسلسل رہنے میں ہے، نہ کہ جلدی پہنچنے میں۔ یہ نہ دیکھیں کہ دوسرے کتنی جلدی دوڑ رہے ہیں، یہ دیکھیں کہ آپ تھمے بغیر چل رہے ہیں یا نہیں؟

اللہ تعالیٰ ہمارے اعمال میں مستقل مزاجی عطا فرمائے اور ہمیں ان لوگوں میں شامل کرے جن کے اعمال اسے محبوب ہیں۔ آمین بجاہ النبی الامینﷺ

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں